محفلین کو نظرِ ثانی سے غلطی کا پتا تو چل جانا چاہیے، لیکن آپ کی تجویز سے بھی اتفاق ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اضافی نون غنہ اور اسی قبیل کی دوسری املا کی غلطیاں درست کر کے لکھنا ، وقت کا مناسب استعمال نہیں ہے۔
جی کچھ غلطیاں ضرور ایسی ہوتی ہیں جو نظرِ ثانی پر سمجھ آ جاتی ہیں. مگر کچھ کے بارے میں لکھنے والے کو معلوم نہیں ہوتا ہے.