نا کریں..بھلا سرہانے کی طرح سرمہ کیسے سینے سے لگایا جا سکتا ہے..میری سمجھ سے تو بالا تر ہے..شاعر کے تخیل کا دفاع کسی منطقی دلیل سے ہی کریں تو بہتر ہے
سرمہ لگی آنکھیں جب یار کی سوچوں کی شدت سے بے طرح بہتی ہیں تو سرمہ آنسووں کے ساتھ بہہ بہہ کر سینے تک آ پہنچتا ہے۔ ۔۔۔