اردو محفل فورم

محمداحمد
محمداحمد
واہ کیا خوب غزل یاد دلا دی آپ نے۔
محمداحمد
محمداحمد
پہلے محفل میں اس غزل تک اور پھر اسی زمیں میں فراز کی غزل تک گیا۔ واہ۔
محمداحمد
محمداحمد
تُو نے مٹّی سے الجھنے کا نتیجہ دیکھا ۔۔۔ ڈال دی میرے بدن نے تری تلوار پہ خاک ۔ عرفان صدیقی
محمداحمد
محمداحمد
ہم نے مدّت سے اُلٹ رکھّا ہے کاسہ اپنا ۔۔۔ دستِ زردار ترے درہم و دینار پہ خاک ۔۔ عرفان صدیقی
محمداحمد
محمداحمد
سرِ دربار ستادہ ہیں پئے منصب و جاہ ۔۔۔ تُف بر اہلِ سخن و خلعت و دستار پہ خاک ۔۔ فراز
محمداحمد
محمداحمد
تا کسی پر نہ کھُلے اپنے جگر کا احوال ۔۔۔ مَل کے آ جاتے ہیں ہم دیدۂ خونبار پہ خاک ۔۔ فراز
فلک شیر
فلک شیر
سبحان اللہ۔ جی بالکل احمد بھائی، کل غزل ہی کمال ہے اور احمد فراز کے دونوں شعر پڑھ کر لطف آ گیا۔ بہت اچھے۔ عرفان صدیقی اصل میں روایات کے امین تھے، کبھی بھی وہ اس آستانے کو چھوڑ کر دانش کے نام پہ بکتی جہالت کو لینے نہیں بھاگے۔ اور پھر انوکھا لہجہ ، نویلا شعر، خیال کی ندرت سبحان اللہ
Top