بہنا کہتے ہیں جس کا دل جتنا وسیع ہو اور اس کا ذہن جس قدر صدمات کو جھیل سکے اسی قدر اس کے حصے میں غم آتے ہیں - قرآن میں بھی ہے ناں کہ " اور ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے " (سورۃ المؤمنون 62)
میری نظر میں تو اس کا یہی مفہوم ہے باقی شاعر نے کس پسِ منظر میں لکھا معلوم نہیں
کشادہ ذہن کا یہ مفہوم بھی ہو سکتا ہے کہ جو لوگ اپنے خیالات میں تنگ ذہنیت نہیں رکھتے اور دوسروں کے خیالات کا بھی احترام کرتے ہیں وہ اکثر تنگ ذہن رکھنے والے لوگوں کی طرف سے عتاب کا نشانہ بنتے ہیں -
کیا بات کہہ دی