Recent content by ZIA KHAN

  1. ZIA KHAN

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں

    یادیں درد بن کر مرے سینے سے چمٹ جاتی ہیں اشک بن کر مری آنکھوں میں سمٹ جاتی ہیں خار بن کر مرے پیروں میں یہ چبھتی ہیں کبھی دار بن کر کبھی گردن سے لپٹ جاتی ہیں مثل آہو کبھیبھٹکاتی ہیں در در مجھ کو مثلِ ماہی مجھے پل پل کبھی تڑپاتی ہیں مرغ بسمل سی یہ کر دیتی ہیں حالت میری مثل خنجر یہ مرے دل میں اتر...
  2. ZIA KHAN

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں

    استاد محترم کا تح دل سے شکریہ۔۔۔ مزید زحمت دینے کے لیے معزرت۔
  3. ZIA KHAN

    ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں مسلک عشق میں اس کی کوئی اوقات نہیں۔۔ لذتِ وصل ہو یا کربِ فراقِ جاناں۔۔ ہم کو قسمت سے میسر کوئی سوغات نہیں۔۔ تشنگی جب بھی بڑھی ریت نچوڑی ہم نے کیا ہوا سیلِ رواں کی جو مدارات نہیں۔۔۔...
  4. ZIA KHAN

    فیس بک

    ڈاکتر آفتاب عالم صاحب کا نیا افسانہ۔۔۔ جلد ہی منظر عام پر۔۔۔۔
  5. ZIA KHAN

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    شکریہ۔ زرہ نوازی۔۔ براے "ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں" پر بھی نظر عنایت فرمایں۔۔
  6. ZIA KHAN

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں

    درد بن کر میرے سینے سے چمٹ جاتی ہیں۔۔ اشک بن کر میری آنکھوں میں سمٹ جاتی ہیں۔ خار بن کر میرے پیروں میں یہ چبھتی ہیں کبھی۔۔ دار بن کر کبھی گردن سے لپٹ جاتی ہیں۔۔ مثل آہومجھے در در کبھی بھٹکاتی ہیں۔۔ مثل ماہی مجھے پل پل کبھی تڑپاتی ہیں۔۔ مرغ بسمل سا مرا ہال یہ کر دیتی ہیں۔۔ مثل خنجر یہ مرے...
  7. ZIA KHAN

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں

    یعنی فنی لہاض سے (مکمل نہ صحیح)ٹہیک ہے، ؟ شکریہ۔۔ براے مہربانی بالا متزکر شعرکا متبادل تجویز فرما یں۔۔
  8. ZIA KHAN

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں

    درد بن کر میرے سینے سے چمٹ جاتی ہیں۔۔ اشک بن کر میری آنکھوں میں سمٹ جاتی ہیں۔ دار بن کر میری گردن سے لپٹ جاتی ہیں۔۔ خار بن کر میرے پاؤں میں یہ دھنس جاتی ہیں۔۔ مثل آہومجھے در در کبھی بھٹکاتی ہیں۔۔ مثل ماہی مجھے پل پل کبھی تڑپاتی ہیں۔۔ اپنی یادوں سے کہو مجھ سے ذرا دور رہیں کیوں سرے شام مرے...
  9. ZIA KHAN

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    شکریھ۔۔ جزاک اللہ خیر۔۔ آملا درصت نھیں ھے۔ ابھی سیکھ راھا ھوں۔ اساتذہ سے املا درست کرنے کی بھی درخواست ھے۔ :-( باقی ابھی ٹائیپوز پر بھی command نھیں ھوی ھے۔۔ براے محربانی بتایں "ش" کیسے لکھتے ھیں۔۔۔
  10. ZIA KHAN

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    محترم خلیل الرحمٰن صاحب سے خصو صی درخواست۔۔۔
  11. ZIA KHAN

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں مسلک عشق میں اس کی کوئی اوقات نہیں۔۔ لذتِ وصل ہو یا کربِ فراقِ جاناں۔۔ ہم کو قسمت سے میسر کوئی سوغات نہیں۔۔ تشنگی جب بھی بڑھی ریت نچوڑی ہم نے کیا ہوا سیلِ رواں کی جو مدارات نہیں۔۔۔ اس قدرکھوے ہوتم لذتِ دنیا میں ضیاؔ کیا سمجھتے ہو کہ اس دن کی کوئی رات...
  12. ZIA KHAN

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    ھو رھی ھو گی حجو، خیر کوی بات نھیں مسلک ع
  13. ZIA KHAN

    گاؤں کی سیر

    بہترین۔۔۔۔
Top