عشق وہ مرض ہے کہ اس مرض کی دوا بھی مرض میں رکھی گئی ہے۔ تڑپ اس کا حاصل اور آنسو اس کا اظہار ہیں۔ عشق میں بس خاموشی ہی خاموشی ہے۔ اس کا اظہار زبان کے سوا ہر ایک شے سے ہوتا ہے۔ عشق تو موت بھی ہے۔ یہ تو کربلا بھی ہے۔ یہ تو وہ سولی ہے جہاں ہر ہر عاشق سر کٹانے پر راضی ہے۔ یہ کیسا رستہ ہے؟ اس میں تو...