التماس
مری آنکھ میں رتجگوں کی تھکاوٹ
مری منتظر ، راہ پیما نگاہیں
مرے شہر دل کی طرف جانے والی
گھٹاؤں کے سایوں سے آباد راہیں
مری صبح تیرہ کی پلکوں پہ آنسو
مری شامِ ویراں کے ہونٹوں پہ آہیں
مری آرزوؤں کی معبود ! تجھ سے
فقط اتنا چاہیں ، فقط اتنا چاہیں
کہ لٹکا کے اک بار گردن میں میری
چنبیلی کی...
اگر میں خدا اس زمانے کا ہوتا
تو عنواں کچھ اور اس فسانے کا ہوتا
عجب لطف دنیا میں آنے کا ہوتا
مگر ہائے ظالم زمانے کی رسمیں
ہیں کڑواہٹیں جن کی امرت کی رس میں
نہیں مرے بس میں نہیں مرے بس میں
مری عمر بیتی چلی جارہی ہے
دو گھڑیوں کی چھاؤں ڈھلی جارہی ہے
ذرا سی یہ بتی جلی جارہی ہے
جونہی چاہتی ہے مری...
جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گے
لوگ آرام سے سوئے ہوں گے
بعض اوقات بہ مجبورئ دل
ہم تو کیا آپ بھی روئے ہوں گے
صبح تک دستِ صبا نے کیا کیا
پھول کانٹوں میں پِروئے ہوں گے
وہ سفینے جنہیں طوفاں نہ ملے
ناخداؤں نے ڈبوئے ہوں گے
رات بھر ہنستے ہوئے تاروں نے
ان کے عارض بھی بِھگوئے ہوں گے
کیا عجب ہے وہ ملے...
اُس نے ہم کو گناہ میں رکھا
اور پھر کم ہی دھیان میں رکھا
کیا قیامت نمو تھی وہ جس نے
حشر اُس کی اٹھان میں رکھا
جوششِ خوں نے اپنے فن کا حساب
ایک چوب۔۔اک چٹان میں رکھا
لمحے لمحے کی اپنی تھی اِک شان
تُو نے ہی ایک شان میں رکھا
ہم نے پیہم قبول و رد کر کے
اُس کو اک امتحان میں رکھا
تم تو اس یاد کی...
· مِری زندگی ہے ظالم ،تِرے غم سے آشکارا
تِرا غم ہے در حقیقت مجھے زندگی سے پیارا
وہ اگر بُرا نا مانیں تو جہانِ رنگ و بُو میں
میں سکونِ دل کی خاطر کوئی ڈھونڈ لوں سہارا
مجھے آ گیا یقیں سا کہ یہی ہے میری منزل
سرِ راہ جب کسی نے مُجھے دفعتاً پُکارا
میں بتاؤں فرق ناصح جوہے مُجھ میں اور...
طنز کرنا ہے مجھ پر ؟؟ اجی کیجئے ..!
کر رہے ہیں سبھی ،آپ بھی کیجئے ..!
ایویں دھوکے میں ہی مارا جاؤں نہ میں ..!!
اس لگاوٹ میں تھوڑی کمی کیجئے ..!
میں غلط بات بالکل نہیں مانتا ..!!
بات کرنی ہے جو بھی ،کھری کیجئے ..!
آپ کیوں کر رہے ہیں مرے واسطے ؟؟؟
آپ اپنے لئے شاعرى کیجئے ..!
خاندانی منافق ہیں...
آدمی وقت پر گیا ہوگا
وقت پہلے گزر گیا ہوگا
خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں
آج ہر شخص مر گیا ہوگا
شام تیرے دیار میں آخر
کوئی تو اپنے گھر گیا ہوگا
مرہمِ ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا
میرے بھائی میں نے کم از کم اپنے الفاظ میں کہیں بھی عورت کا ذکر نہیں کیا سوائے اقتباس میں ضروری تو نہیں کہ انسان کو گھائل کرنے والی نظر عورت کی ہی ہو ۔۔ ۔
جھوم کر گاؤ میں شرابی ہوں
رقص فرماؤ !! میں شرابی ہوں
ایک سجدہ بنام مہ خانہ
دوستو آؤ! میں شرابی ہوں
لوگ کہتے ہیں رات بیت چُکی
مجھ کو سمجھاؤ! میں شرابی ہوں
آج ان ریشمی گھٹاؤں کو
یوں نہ بکھراؤ! میں شرابی ہوں
حادثے روز ہوتے رہتے ہیں
بھول بھی جاؤ! میں شرابی ہوں
مجھ پر ظاہر ہے آپ کا باطن
مُنہ...
دنیا کتنی ترقی کر گئی ہے چاند ستاروں پر کمند ڈالنے کی ضرورت نہیں رہی کیوں کہ وہاں انسان کے قدم پہنچ چُکے ہیں_ صدیوں کے فاصلے لمحوں میں طے ہونے لگے ہیں ہر کسی کو ہر لمحہ ہر رابطہ میسر ہے مشین ہماری زندگی پر حاوی ہو چُکی ہے محبت کی روایتی داستانوں کو لوگ گزرے زمانوں کا قصہ کہتے ہیں ہیر رانجھا، سسی...