زیرِنظر غزل کی تصحیح چاہیے...
شکریہ!
_لوٹوں گا سرِ شب، چھوڑو سحر جانے دو_
_چھوڑ آؤں حسرت و یاس کو اُدھر، جانے دو_
_ابھی شہرِ جاناں سے آیا ہوں ٹوٹ کر_
_ریزہ ریزہ دل و جاں کو بکھر جانے دو_
_تخیل اپنا بھی بولے گا اک روز_
_ابھی اُن ادوار سےگزر جانے دو_
_جی لیں گے ہم بھی زندگی اپنی_
_حالاتِ ماضی...