بارکزئی صاحب تنقید ہر کوئی کرسکتا ہے اس کے لیئے صاحب کتاب ہونا ضروری نہیں ذہنی استعداد ہونا ضروری ہے، ہمارے ہاں شاعری کی پسند نا پسند کو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے
نہیں جناب جیہ صاحبہ کا مطلب یہ نہیں بلکہ انہوں نے کہا ہے کہ کامیاب تجربہ کیا ہے ۔ پشتو میں میا شرف کے بعد عروض پر نہ تو کوئی کتاب لکھی گئی نہ ہی شاعری میں اس کا استعمال اتنا ہوا ہے۔ میا شرف کے بعد سمندر وہ واحد ادیب ہیں جنہوں نے پشتو شاعری کو عربی عروض میں ڈھالا۔ لیکن زیادہ ترادیب عربی عروض کے...