حمد باری تعالٰی
اک دل کی لگن، اک حسرتِ دید، اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
سرسبز نہیں یہ نخلِ امید، اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
گو رکھے مجھے یہ سب میں سعید اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
کہتا ہے مگر کیا جینا مزید، اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
میں چشم لگن، تو جلوہ فگن، پھر کاہے کی ہے اٹکن
بےچین ہے میری...
حمد باری تعالٰی
اک دل کی لگن، اک حسرتِ دید، اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
سرسبز نہیں یہ نخلِ امید، اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
گو رکھے مجھے یہ سب میں سعید اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
کہتا ہے مگر کیا جینا مزید، اک تجھ سے نہ ملنے کا غم
میں چشم لگن، تو جلوہ فگن، پھر کاہے کی ہے اٹکن
بےچین ہے میری...
گیت
(اپنی سہیلیوں کے ساتھ جھولا جھولتے ہوئے اپنے منگیتر کا پردیس سے آنے کا قصہ گیت کی شکل میں گاتے ہوئے )
بہت دنوں کے بعد جو دیکھا اتنا سکوں اور اتنی خوشی
دکھ اور درد کی کیا اوقات میں آنکھ جھپکنا بھول گئی
سوچا تھا وہ آئے گا تو لگ کے گلے میں روؤں گی
سکتا ہو گیا مجھ پہ طاری میں تو بلکنا بھول گئی...
گیت
(اپنی سہیلیوں کے ساتھ جھولا جھولتے ہوئے اپنے منگیتر کا پردیس سے آنے کا قصہ گیت کی شکل میں گاتے ہوئے )
بہت دنوں کے بعد جو دیکھا اتنا سکوں اور اتنی خوشی
دکھ اور درد کی کیا اوقات میں آنکھ جھپکنا بھول گئی
سوچا تھا وہ آئے گا تو لگ کے گلے میں روؤں گی
سکتا ہو گیا مجھ پہ طاری میں تو بلکنا بھول گئی...