You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
بہت ہی مختصر سی میری کہانی ہے
جو بھی ہے ان کی مہربانی ہے
اور جتنی سانسوں نے ان کا نام لیا
بس وہی میری زندگانی ہے
نعتِ محبوب ِداور سند ہو گئی
فردِعصیاں میری مسترد ہو گئی
مجھ سا عاصی بھی آغوش ِرحمت میں ہے
یہ تو بندہ نوازی کی حد ہو گئی
عدم سے لائی ہے ہستی میں آرزوئے رسول
کہاں کہاں لیے پھرتی ہے جسجوئے رسول
عجب تماشا ہو میدان ِحشر میں "بیدم"
کہ سب ہوں پیش ِخدا اور میں روبروئے رسول