جون ایلیا صاحب کی ایک غزل ہے ’بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے۔۔۔‘ اس کا ایک مصرعہ ہے جو کچھ اس طرح ہے
یہ خراباتیان خرد باختہ
کیا برائے مہربانی کوئی مجھے بتا سکتا ہے اس کا مطلب کیا؟؟
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
کیا آپ میں سے کوئی بتا سکتا ہے اس شعر کے شاعر کا نام کیا ہے؟ کوئی کہتا ہے کہ علامہ اقبال ہے کوئی کہتا ہے کہ حالی ہے۔
ثبوت کے ساتھ بتائیں گے تو زیادہ بہتر ہوگا۔
ایک شعر ہے جو مجھے ٹھیک سے یاد نہیں جو کچھ اس طرح ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم بھی پیچھے سے ہُو کرتے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اردو میں گفتگو کرتے
کیا آپ میں سے کوئی اسے پورا بتا سکتا یے اور اس شعر کے شاعر کا نام بھی؟؟؟