السلام علیکم ۔ اردو انسائکلوپیڈیا اب بھی صحیح نہیں چل رہا ۔ کچھ الفاظوں کو معنی دیکھاتا ہے اور کچھ کا نہیں ۔ براہ کرام بتا دیجئے کہ کب تک ٹھیک ہو گا ۔ دعا گو
بہت شکریہ عاطف بھائی ۔ خلیل صاحب نے مال و زر کا مشورہ دیا ہے جس سے استاد محترم نے بھی اتفاق کیا۔
خلیل صاحب ۔ بہت نوازش اور آپ نے مشکل ہی حل کر دی ۔
استاد محترم شکریہ، آپ کی حوصلہ افزائی کا۔ مال و زر سے بہتر ہوگئی ہے
کبھی نہ لہر بن سکا، بہاؤ میں گزر گیا
سکوں کی آرزو لئے، تناؤ میں گزر گیا
گزر گئی تمام عمر جس کی آرزو لئے
وہ لمحۂ وصال رکھ رکھاؤ میں گزر گیا
کبھی کوئی حسیں لگا، کبھی کوئی حسین تر
مرا شباب حسن کے چناؤ میں گزر گیا
ستم کہ بحرِ عشق میں کبھی نہ میں اتر سکا
مرا سفر تو حسرتوں کی ناؤ میں گزر گیا...
کوئی اس طرف بھی نظرِ کرم کر رے
محترم الف عین صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم محمد تابش صدیقی صاحب
اور دیگر اساتذہ اکرام اور احباب
میں حقیقت ہوں، کسی خواب کی تعبیر نہیں
مجتہد بھی ہوں، فقط گوشۂ زنجیر نہیں
پوچھتا کیا ہے؟ مرے دل پہ تُو خود ڈال نظر
"لذّتِ سنگ بہ اندازۂ تقریر نہیں"
علم و حکمت کا ہے بازار میں اک ڈھیر لگا
بس زمانے میں کوئی صاحبِ تاثیر نہیں
شمعِ توحید لئے چل تُو بِلا خوف و خطر
صاحبِ جذب کبھی قابلِ تعزیر نہیں...
اب دیکھئے
تیری ہر ایک صفت کا ہوں میں گر عکس تو پھر
خواب ہوں میں یا حقیقت، یہ پتہ کرنا ہے
نفس کے آگے تُو مجبور ہے اتنا تو پھر
کس کی کرتا ہے عبادت، یہ پتہ کرنا ہے
اب دیکھئے؛
ہر صفت کا تری اس جہاں میں عکس ہوں جب
خواب ہوں میں یا حقیقت، یہ پتہ کرنا ہے
اب دیکھئے؛
جب میں بےبس سا ہوں اس نفس کے آگے تو پھر
کس کی کرتا ہوں عبادت، یہ پتہ کرنا ہے
خاک کے پتلے کو افلاک کی جو خواہش ہے
کس نے دی ہے اسے جرات، یہ پتہ کرنا ہے
بکے گی کیا مری الفت، یہ پتہ کرنا ہے
کون دے گا مجھے قیمت، یہ پتہ کرنا ہے
اپنے ہر بندے سے ہے پیار تجھے اتنا تو پھر
کیوں ہے پھیلی یہاں نفرت، یہ پتہ کرنا ہے
جب زمیں پہ تری ہر صفت کا آئینہ ہوں میں
خواب ہوں میں یا حقیقت، یہ پتہ کرنا ہے
نفس کے آگے ہے جب بےبسی میری، تو پھر
کرتا بھی ہوں میں عبادت، یہ...
شکریہ سر -
اب دیکھیے
زندگی نے ہمیں دیا کیا ہے
وقت گزرا ہے بس، جیا کیا ہے
"ہی" سے بہتر ہوگیا ہے
پھر سے کیوں خون بہہ رہا ہے طبیب
زخم تو نے مرا سیا کیا ہے
اب دیکھیے
ہے وہ بدبخت نر جو یہ سوچے
نار کی کوک سے لیا کیا ہے
آسیا کے معنی "چکی" کے ہیں
شاہِ اَشقِیا معنی ظالم لوگوں کا امیر...