مبشر ڈاہر

اسے ڈھونڈے بنا اک پل گزاراہ ہی نہیں تھا
محبت کے سمندر کا کنارہ ہی نہیں تھا

خطیبانِ محبت احمد و یوسف کے دیں ہیں
خلافِ عشق رب نے دیں اتارا ہی نہیں تھا

کہاں ڈھونڈوں گا میں خود کو ہجومِ انجمن میں
کسی بھی دوش پہ چہرہ ہمارا ہی نہیں تھی

سزا جس وصل کے لمحے کی کاٹی ہے عمر بھر
وہ لمحہ تو کبھی ہم نے گزا را ہی نہیں تھا

وہ بن کےچاند آیا تھا شجاعت کے فلک پے
جسارت کا مرے دِل میں ستارہ ہی نہیں تھا
مقام سکونت
سعودی عریبیہ ، ابھا سٹی
جھنڈا
Pakistan
موڈ
Cheerful
Gender
Male
Occupation
سول انجینیر
Top