You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
اسے ڈھونڈے بنا اک پل گزاراہ ہی نہیں تھا
محبت کے سمندر کا کنارہ ہی نہیں تھا
خطیبانِ محبت احمد و یوسف کے دیں ہیں
خلافِ عشق رب نے دیں اتارا ہی نہیں تھا
کہاں ڈھونڈوں گا میں خود کو ہجومِ انجمن میں
کسی بھی دوش پہ چہرہ ہمارا ہی نہیں تھی
سزا جس وصل کے لمحے کی کاٹی ہے عمر بھر
وہ لمحہ تو کبھی ہم نے گزا را ہی نہیں تھا
وہ بن کےچاند آیا تھا شجاعت کے فلک پے
جسارت کا مرے دِل میں ستارہ ہی نہیں تھا