جالب کے شعری مجموعے
حبیب جالب کے جو شعری مجموعے شایع ہو چکے ہیں، اُن کی تفصیل درج ذیل ہے: برگ آوارہ، سرمقتل، عہد ستم، ذکر بہتے خون کا، گنبد بے دَر، گوشۂ میں قفس کے، عہد سزا، حرف حق( یہ انتخاب سر مقتل، ذکر بہتے خون کا اور گنبد بے دار کے کلام پر مشتمل ہے) اُس شہر خراب میں، حرف سردار( یہ برگ...
اِک حشر بپا ہے گھر گھر میں
دم گھٹتا ہے گنبدِ بے دَر میں
اِک شخص کے ہاتھوں مدت سے
رسوا ہے وطن دنیا بھر میں
اے دیدہ ورو! اِس ذلت کو
قسمت کا لکھا کیا لکھنا
ظلمت کو ضیا صرصر کو صبا
بندے کو خدا کیا لکھنا
حبیب جالب
ہم لڑیں امریکیوں کی جنگ کیوں؟
اور کریں اپنی زمیں خوں رنگ کیوں؟
اے ستم گر تُو نے سوچا ہے کبھی؟
تجھ سے ساری خدائی تنگ کیوں؟
امن و آزادی کے ہم تو ہیں نقیب!
ہوں کسی غاصب سے ہم آہنگ کیوں؟
حبیب جالب
دینا پڑے کچھ ہی ہرجانہ سچ ہی لکھتے جانا
مت گھبرانا مت ڈر جانا سچ ہی لکھتے جانا
پل دو پل کے عیش کی خاطر کیا دبنا، کیا جھکنا
آخر سب کو ہے مر جانا، سچ ہی لکھتے جانا
لوح جہاں پر نام تمھارا لکھا رہے گا یونہی
جالب سچ کا دَم بھر جانا، سچ ہی لکھتے جانا
حبیب جالب
حبیب جالب ایک حساس شاعر تھے وہ قوم کا درد رکھتے تھے وہ انقلابی خو کے مالک تھے وہ قوم کے مستقبل کے بارے میں لکھتے ہیں:
تیرے لئے میں کیا کیا صدمے سہتا ہوں
سنگینوں کے راج میں بھی سچ کہتا ہوں
میری راہ میں مصلحتوں کے پھول بھی ہیں
تیری خاطر کانٹے چنتا رہتا ہوں
تو آئے گا اسی آس پر جھوم رہا ہے دل
دیکھ...
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میرانام حافظ محمد عامر عزیز ہے
میں ضلع اوکاڑہ کا رہائشی ہوں
میں بی سی ایس کمپیوٹر سائنس کا طالب علم ہوں
مجھے اردو ادب سے بہت محبت ہے یہی وجہ ہے کہ کچھ دنوں سے میں ایک شعر یادکررہاتھا اور اب مجھے وہ شعر یاد ہوگیا ہے مگر اب وہ پوری غزل یا نظم جو بھی ہووہ تلاش کرنا...