واہ واہ وارث بھائی کیا کہنے۔
ایک مشور حاضر خدمت ہے کہ آپ کے تمام مراسلے محفوظ ہونے ضروری ہیں۔
کئی احباب ان سے رہ نمائی حاصل کر سکتے ہیں۔
کیونکہ وارث صاحب کی گفتگو کسی نہ کسی حوالے سے کشید کی گئی ہوتی ہے۔
مزید برآں برصغیر کے تاریخی ور ثے کی حامل "بیٹھک کاتباں" کی زیارت اور قابل صد ہزار احترام استاد سلیم سدیدی سےملاقات کا اعزاز بھی 1989 میں حاصل کر چکا ہوں۔
یہ کتب شاید اب بھی وہاں دستیاب ہوسکیں یہ تو اہلِ لاہور رکن ہی بتا سکے گا۔
مرقعِ زریں، مرقعِ تاج، نقشِ گوہر سکین کر کے اپ لوڈ کی جاسکتی ہیں، میری لائیبری میں یہ کتب موجود ہیں، لیکن میری مسافرانہ نوکری کے سبب آج کل یہ لائبریری ڈبوں میں بند ہے۔
دعا کیجیے کہ قریب قریب میں کہیں گھر کا چکر لگا تو انہیں آپ احباب کی خدمت میں پیش کروں گا۔
میں نے 1989 میں اپنے استادِ محترم مرزا...
واہ کیا علمی و ادبی بحث ہے۔ بہت کچھ سیکھنے کا موقع میسر آیا۔
ممنون (غیر صدریہ ) و متشکر ہوں قابل صد ہزار احترام جناب محمد یعقوب آسیؔ صاحب کا کہ اس جامعۂ ادبیہ سے متعارف کرایا۔
کسی بھی ادبی فورم کی نظامت، تدوین، سلسلوں، دھاگوں اور زمروں کو حذف کرنا، بدلنا یا منتقل کرناانتہائی دقیق اور توجہ طلب ذمہ داری ہے۔ تمام منتظمین کے لیے دعائے استقامت۔
قابلِ صد ھزار احترام جناب الف عین صاحب!
السلام علیکم!
خوش آمدید پر شکریہ
یہ نظم انشاٗ اللہ اردو میں اپنے مناسب مقام پر چسپاں کردوں گا۔ یہاں چونکہ شاعری اور مصوری کا سلسلہ تھا سو لگادی۔
میں آپ کے لیے بطور قرینہ یہ ثابت کرتا ہوں کہ یہ نظم میری ہی ہے۔
تعریف کے لیے از حد ممنون و متشکر ہوں۔