You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
طارق شاہ's latest activity
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
اکثر اپنے درپئے آزار ہو جاتے ہیں ہم
سوچتے ہیں اِس قدر ، بِیمار ہوجاتے ہیں ہم
مُضْطَرِب ٹھہْرے ، سو شب میں دَیر سے آتی ہے...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
خُود حِجابوں سا، خُود جَمال سا تھا
دِل کا عالَم بھی بے مِثال سا تھا
عکس میرا بھی آئِنوں سے نہاں
وہ بھی اِک کیفیّت خیال سا تھا...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
کہاں گئے میرے دِلدار و غمگُسار سے لوگ
وہ دِلبَرانِ زَمِیں، وہ فَلک شِعار سے لوگ
!وہ موسَموں کی صِفَت سب کو باعثِ تسکِیں
وہ مہْر...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
شاید ابھی ہے راکھ میں کوئی شرار بھی
کیوں ورنہ اِنتظار بھی ہے، اِضطِرار بھی
دھیان آ گیا تھا، مرگِ دِلِ نامُراد کا
مِلنے کو مِل...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
زیبِ گُلو، وہ زُلفِ گِرہ گِیر اب بھی ہے
وحشی اَسِیرِ حلقۂ زنجیر اب بھی ہے
کب کا اُجڑ چُکا ہے شِوالہ شباب کا
لیکن وہ بُت، کہ آنکھ...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
مِری زَمِیں پہ جو مَوسم کبھی نہیں آیا
یہی بُہت ہے کہ، اُس پر مجھے یقیں آیا
مَیں خود ہی ہِجْر کا موسم، مَیں خود وِصال کا دِن
مِرے...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
فیضان محبّت نہ ہُوا عام ابھی تک
تارِیک ہے اِنسان کا انجام ابھی تک
مَیخانے میں، ہے تِشنہ لَبِی عام ابھی تک
گردِش میں، محبّت کے...
-
جو ظُلمتوں سے گُزرتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں!
نظر نہ آئے تو ، کیا کیا دِکھائی دیتا ہے
کیا کہنے
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
یُوں تو چلنے کوسبھی چند قدم چلتے ہیں
ہمسفر وہ ہیں، جو ہر حال بَہم چلتے ہیں
فکر و فن راہ نُما ہوں، تو قلم چلتے ہیں
سخت و سنگلاخ...
-
طارق شاہ نے نئی لڑی شروع کی۔
غزل
اکبؔر الہٰ آبادی
ہستیٔ حق کے معانی جو مِرا دِل سمجھا
اپنی ہستی کو اِک اندیشۂ باطِل سمجھا
وہ شناوَر ہُوں جو ہر مَوج کو ساحِل...