شکریہ
نہیں ہم نے ریختہ میں سردار انجم کا ہی پڑھا ہے ویسے کبھی ہمیں بھی یہ شعر احمد فراز کا ہی لگتا تھا
سردار انجم غم حیات کا جھگڑا مٹا رہا ہے کوئی چلےبھی آؤ کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی
سراج الدین ظفر وہ تماشا ہوں ہزاروں مرے آئینے ہیں ایک آئینے سے مشکل ہے عیاں ہو جاؤں
سجاد باقر رضوی کیا کیا نہ تیرے شوق میں ٹوٹے ہیں یہاں کفر کیا کیا نہ تیری راہ میں ایمان گئے ہیں
جو خاندانی رئیس ہیں وہ رکھتے ہیں لہجہ نرم اپنا تمھارا انداز بتا رہا ہے ابھی یہ دولت نئی نئی ھے شبینہ ادیب فرام بھارت تصویر نمبر 16
الطاف حسین حالی
ہم دیکھیں گے جب تاج اچھالے جائیں گے جالب
بڑے لوگ بڑی باتیں
یہ الٹا ہاتھ کس نے دیا آپ کو کس نے کی یہ گستاخی
بہت دیر کردی مہربان آتے آتے
اب غم نہ کریں لڈیاں ڈال لوں کیا
جی بچہ بقر عید کی تیاری کر رہے ھیں
بالکل ھزار والا کوئی نوٹ نہ دینا بس 500 والے 8 نوٹ دے دینا
مبارک ویر مبارک چلو کہیں تو ہزار آیا تیرے پاس
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں