محترم ، میرا مقصد تنقید نہیں تھا ، آپ نے رائے مانگی تھی سو جو محسوس ہوا وہ بتا دیا ۔ ناگوار نہ ہو تو توجہ دلانا چاہوں گا کہ آپ کو جہاں کسر کہنا تھا وہاں قصر لکھا گیا ہے ۔ ممکن ہے یہ autocorrect کی وجہ سے ہوا ہو ۔
محترم راشد محمود صاحب نےاسلام کے بعد علیکم لکھا تھا ۔ میں نے تصحیح کی کوشش کی مگر کمپیوٹر نے دو بار auto correct سے اسلام کی جگہ السلام لکھ دیا جس سے سارا مسئلہ پیدا ہوا ۔ امید ہے اب واضح ہوگیا ہوگا ۔ معذرت ۔
ایک بات کہناچاہوں گا ۔ گیت کے پہلے شعر کے دوسرے مصرع میں ایک جھول محسوس ہوا ۔ جام ، ساغر ، پیمانہ ، تینوں ہم معنی ہیں ۔ ایک ہی مصرع میں ان کا استعال کچھ مناسب نہیں لگتا ۔ شاید شاعر کا دھیان اس طرف نہیں گیا ورنہ فارسی کا دامن اتنا تنگ نہیں ۔ پیمانہ کی جگہ میخانہ بہتر ہوتا اور جام کے ساتھ مینا ا...
بعض جگہ ترجمہ میں تبدیلی یا اضافہ ہے جس سے کہیں کہیں مفہوم بھی بدل گیا ہے ۔ پھر اصل الفاظ میں غنائیت کا اپنا ایک حسن ہے جو ترجمہ میں نہیں ہے ۔ اچھی کاوش ہے لیکن ترجمہ کرتے وقت ان دونوں باتوں کا خیال رکھا جائے تو بہتر ہے ۔
نگار خلوا کی آواز میں امیر جان صبوری کا گیت ، شہر خالی جادہ خالی کوچہ خالی خانہ خالی ۔۔۔ سن کر بے ساختہ نکلا : عفاک اللہ درد ہجر وسوز غم بیاں کردی ۔ عطا دلہائے مہجوران راگویا زباں کردی ۔