ہائے بارود کی بدبو سے پرندوں کے لئے
کیسے گلشن سے ہوئی نقل مکانی لکھتا
اس شعر میں بھی ایک فالٹ ہے یا تو لکھتا سے پہلے قومہ لگا دو یا پھر کسی دوسری طرح سے اس شعر کو کہو کیونکہ
پرندوں کے لیے نقل مکانی کچھ فٹ نہیں لگ رہا پرندوں کی نقل مکانی
لا سکو تو بہتر ہے
اوہ معافی چاہتا ہوں میں نے سوچا آپ نے یہ شعر کسی دوسرے شاعر کا لکھا ہے بطور سند لیکن یہ آپ نے اپنے شعر کی اصلاح کر کے لکھا تھا
اب ٹھیک ہو گیا ہے پہلے غلط تھا
ایسے کہ اس مصرعے میں سنتا جو قصۂ غم تیری زبانی یہ ایک بات ہے پھر سننے کے بعد لکھنا یہ دوسری بات لیکن آپ کے مصرعے میں ایسی صورت نہیں ہے
سننا اور لکھنا یہ دو مختلف چیزیں ہیں اور کسی کی زبانی سنا تو جا سکتا ہے لیکن لکھا نہیں جا سکتا
منفی مثبت کی بحث اپنی جگہ لیکن انسانی فطرت کا برائیوں کی طرف میلان ازلی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی اصلاح کے لیے انبیاء کو مبعوث فرمایا