غزل بہت خوبصورت ہے. میرا گمان ہے کہ مندرجہ ذیل شعر کے دوسرے مصرع میں سہو کتابت ہے:
ہم کج ادا چراغ کہ جب بھی ہوا چلی
تاکوں کو چھوڑ کر سرِ دیوار آ گئے
یہاں " تاکوں" کی جگہ "طاقوں " کا محل ہے. اگر ایسا نہیں ہے ازراہ مہربانی وضاحت فرما دیں.
بہت خوبصورت غزل ! شیئر کرنے کا شکریہ ! ہاں composing کے ایک سہو کی طرف توجہ دلانی ہے :
جہاں جہاں شامِ غم کی افسردگی کا ماتم پبا ہُوا ہے
اُفق سے ہنس کر گلے ملا ہے وہاں وہاں مہرباں سمندر
اس میں ماتم " بپا " ہونا چاہیے ۔