کتنے دلکش کتنا پیارا
نیلے امبر کا نظارہ
حدِ نظر تک پھیلا ہوا ہے
سر پہ ہمارے چھایا ہوا ہے
کوئی ایسا علاقہ نہیں ہے
جس پر اس کا سایہ نہیں ہے
سورج ہو یا چاند ستارے
ہر اک اس کا حسن نکھارے
بادل اس پر جب چھاتے ہیں
رنگ نیا اک دکھلاتے ہیں
ہو کے سوار ہوا پر بادل
رنگ جمائیں خلا پر بادل
اجلے بادل...
ظلم غزہ میں جو برپا ہے
دیکھ کے دل یہ لرز اٹھاہے
پھول سے بچے مسلے جائیں
دیکھ درندے بھی شرمائیں
آنکھ اشکبار نہ ہو تو کیا ہو
سینہ فگار نہ ہو تو کیا ہو
دیکھ سکیں ہم تاب نہیں ہے
تم سہتے ہو جواب نہیں ہے
مشق ستم تم پر ہے جاری
جرات کو ہے سلام تمھاری
تم تو حقدار ہوئے جنت کے
اور اسرائیلی لعنت کے...
ہم کہ احسان اٹھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
آنکھ محسن سے ملاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ہم کسی ہاتھ کو لوٹا نہیں سکتے خالی
لب پہ انکار کو لاتے ہوئے مر جاتے ہیں
ہر قدم پر کوئی سمجھوتہ ہمیں کرنا پڑے
زندگی تجھ کو بچاتے ہوئے مر جاتے ہیں
خون ہوتا ہے پتنگوں کا ہمارے باعث
ہم چراغوں کو جلاتے ہوئے مر جاتے ہیں
شہر...
سورج جس کا نام ہے بچو
قدرت کا انعام ہے بچو
جگ مگ کرتا شرق سے نکلے
ایک اجالا،ہر سو بکھرے
کاہِ کشاں یاچاند ستارے
اس کے آگے ماند ہیں سارے
اس کی کرنیں جب پڑتی ہیں
فصلیں اگتی اور پکتی ہیں
پھول حسیں ہیں اس کے دم سے
پھل شیریں ہیں اس کے دم سے
یہ ہے عطا اللہ میاں کی
رونق ہے یہ سارے جہاں کی
جلوے اس...