اسرائیل مردہ باد

اسرائیل کی وحشیانہ کاروائیوں اور عورتوں بچوں سمیت معصوم فلسطینوں کے قتل عام کی بھرپور مذمت کی جانی چاہیے۔ ایئے عہد کریں‌کہ مسلم قوم کو مضبوط کریں گے اور یہودی عزائم کو خاک میں ملائیں۔ اللہ مسلمانوں کو فتح و نصرت عطا کرے۔ پاکستانی حکمران بھی حسنی مبارک اور دوسرے عرب حکمرانوں کی طرح چاکری کررہے ہیں۔ یہ اللہ کے غضب کیسے سہیں گے۔
زرداری منہ میں‌گھنگیاں‌ ڈال کر باوچروں کو ہار پہنارہا ہے۔ یہ مسلمانو‌ں کے قاتلوں کو تمغہ دینے کی بات ہے۔
 

arifkarim

معطل
محفل پر اتحاد اسلامی گروپ کا جو حال ہوا ہے۔ وہ تو آپکے سامنے ہی ہے۔ جب ایک چھوٹی سی نیٹ کمیونیٹی اکٹھی نہیں‌ہو سکی۔ تو انگنت مسلمانوں کا اکٹھا ہونا ایک خیالی پلاؤ ہے!
ہم تو وصال حضرت محمد مصطفیٰﷺ کے محض 30 سال بعد ہی بم بلاسٹ کے پرزوں کی طرح بکھر گئے تھے:(
 
اسطرح کی محفلوں پر کوئی اتحاد وتحاد نہیں ہوتا ۔ یہ تو صرف فکرسازی کا یہ معمولی سا ذریعہ ہے۔
ایے اپنی زندگیوں میں‌حقیقی تبدیلی لائیں
 
انگنت مسلمانوں کا اکٹھا ہونا ایک خیالی پلاؤ ہے!
ہم تو خلافت راشدہ کے محض 30 سال بعد ہی بم بلاسٹ کے پرزوں کی طرح بکھر گئے تھے:(

یہ اپکی خام خیالی ہے کہ خلافت راشدہ کے بعد مسلم بکھر گئے تھے ۔ مسلم ایک ہیں۔ ایک اللہ کو مانتے ہیں ایک رسول کو مانتے ہیں‌اور تمام بنیادی عقائد ایک ہے۔
باقی فرق صرف فروعی ہے۔ اس فروعی اختلافات کو شہہ دینے والا اور بات بات پر نکال نکال کر دکھانے والا صرف اپنی اصلیت ظاہر کرتا ہے۔

ائے ایک خدا ، ایک قران اور ایک رسول پرلوگوں کو متفق کریں۔
 

arifkarim

معطل
تبدیلی تب ہی آئے گی، جب سب مسلمان متفقہ طور پر ایک سمت میں اکٹھے چلیں۔ یہاں تو ایک دوسرے کی مسجد میں نماز پڑھنا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے۔تمام فرقے اپنے آپکو ختم کر لیں او ر بغیر کسی مولوی یا لیڈر کے اپنی اصلاح کی کوشش کریں۔ اگر ایسا ممکن ہے تو شاید کوئی امید کی کرن نکل آئے، وگرنہ یہی حال رہے گا۔
 

arifkarim

معطل
یہ اپکی خام خیالی ہے کہ خلافت راشدہ کے بعد مسلم بکھر گئے تھے ۔ مسلم ایک ہیں۔ ایک اللہ کو مانتے ہیں ایک رسول کو مانتے ہیں‌اور تمام بنیادی عقائد ایک ہے۔

اگر آپکی بات میں ذرہ برابر بھی سچ ہوتا، تو آج مسلمان اس طرح گاجر مولی کی طرح نہ کاٹے جاتے!
 
گاجر مولی کی طرح کٹنا کوئی بری بات نہیں۔ بری بات یہ کہ وحشی گاجر مولی کی طرح‌کاٹ رہا ہے۔ مظلوم ہونا کوئی بری بات نہیں۔ ظالم ہونا بری بات ہے۔ مظلوم کی مذمت ظلم ہے۔ ظالم کی مذمت حق ہے۔
اللہ اپنے لوگوں‌کو اعلیٰ مقام دینے کے لیے ازماتا ہے۔ اگر گاجرمولی کی طرح‌کٹنا برا ہوتا تو امام حسین رض کربلا کی میدان میں اپنے ساتھیوں سمیت شھید ہونے کی راہ اختیار نہ کرتے۔
میری بات سوفی صد درست ہے۔
 
تبدیلی تب ہی آئے گی، جب سب مسلمان متفقہ طور پر ایک سمت میں اکٹھے چلیں۔ یہاں تو ایک دوسرے کی مسجد میں نماز پڑھنا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے۔تمام فرقے اپنے آپکو ختم کر لیں او ر بغیر کسی مولوی یا لیڈر کے اپنی اصلاح کی کوشش کریں۔ اگر ایسا ممکن ہے تو شاید کوئی امید کی کرن نکل آئے، وگرنہ یہی حال رہے گا۔

فقہ میں اختلاف کوئی بڑی بات نہیں۔ تبدیلی جب ائے گی جب مسلمان اپنی سیاست کی باگ اپنے دین پر رکھیں‌گے۔ جب اپنے معاملات طے کرنے کے لیے اللہ اور اسکے رسول کی بات مانیں گے وگرنہ ازمائیوں سے اسی طرح‌گزرتے رہیں گے جب تک کہ فیصلہ کے لیے اللہ کا حکم اور رسول کی بات نہ مانیں۔
 

arifkarim

معطل
مظلوم ہونا کوئی بری بات نہیں۔ ظالم ہونا بری بات ہے۔ مظلوم کی مذمت ظلم ہے۔ ظالم کی مذمت حق ہے۔
اللہ اپنے لوگوں‌کو اعلیٰ مقام دینے کے لیے ازماتا ہے۔ اگر گاجرمولی کی طرح‌کٹنا برا ہوتا تو امام حسین رض کربلا کی میدان میں اپنے ساتھیوں سمیت شھید ہونے کی راہ اختیار نہ کرتے۔

ہاہاہا، بھائی جب ظالم ہی موجود نہ ہو تو مظلوم کہاں سے آئے گا؟:grin:
کربلا والا واقعہ آپ ﷺ کی پیش گوئی کے عین مطابق تھا۔ اسے چیچنیا، بوسنیا، کشمیر، فلسطین، افغانستان اور عراق پر کیسے لاگوکیا جا سکتا ہے۔
حضرت امام حسین ؓ نے تو غلط انتخاب خلافت پر آواز بلند کی تھی۔ جسکا انجام کربلا کے میدان میں شہادت کی موت تھا۔ اسوقت خاندان نبوی اپنے فیصلے میں اکیلا تھا۔۔۔۔
آج اگرفلسطینی یا کشمیری اپنے حق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں توسب مسلمانوں کو انکا ساتھ دینا چاہیے(عملی طور) پر۔ یہ نہیں کہ واقعہ کربلا سے تشبیح دے کر انہیں انکے حال پر چھوڑ دینا چاہیے کہ اللہ نے انہیں شہادت کی موت کیلئے چن لیا! شہادت دلیری کا نام ہے، بزدلی کا نہیں۔ دشمن ہمارے مسلمان بھائیوں کو روندتا ہوا انکے گھروں میں موجود ہے۔ اور ہم یہاں بیٹھ کر اسرائیل مردہ باد! اور شہدائے فلسطین کے نعرے لگا رہے ہیں:mad:
 
ہاہاہا، بھائی جب ظالم ہی موجود نہ ہو تو مظلوم کہاں سے آئے گا؟:grin:
کربلا والا واقعہ آپ ﷺ کی پیش گوئی کے عین مطابق تھا۔ اسے چیچنیا، بوسنیا، کشمیر، فلسطین، افغانستان اور عراق پر کیسے لاگوکیا جا سکتا ہے۔
حضرت امام حسین ؓ نے تو غلط انتخاب خلافت پر آواز بلند کی تھی۔ جسکا انجام کربلا کے میدان میں شہادت کی موت تھا۔ اسوقت خاندان نبوی اپنے فیصلے میں اکیلا تھا۔۔۔۔
آج اگرفلسطینی یا کشمیری اپنے حق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں توسب مسلمانوں کو انکا ساتھ دینا چاہیے(عملی طور) پر۔ یہ نہیں کہ واقعہ کربلا سے تشبیح دے کر انہیں انکے حال پر چھوڑ دینا چاہیے کہ اللہ نے انہیں شہادت کی موت کیلئے چن لیا! شہادت دلیری کا نام ہے، بزدلی کا نہیں۔ دشمن ہمارے مسلمان بھائیوں کو روندتا ہوا انکے گھروں میں موجود ہے۔ اور ہم یہاں بیٹھ کر اسرائیل مردہ باد! اور شہدائے فلسطین کے نعرے لگا رہے ہیں:mad:
درست ہے۔ دشمن ہمارے مظلوم بھائیوں‌کو ذبح کررہا ہے۔ یہ بھائی وہ ہیں‌جو مظلوم ہیں۔ راہ عمل کا پہلا مرحلہ ارادہ ہے۔ ایئے ارادہ کریں‌ دشمنان اللہ سے جہاد جاری رکھیں گے۔
 

arifkarim

معطل
درست ہے۔ دشمن ہمارے مظلوم بھائیوں‌کو ذبح کررہا ہے۔ یہ بھائی وہ ہیں‌جو مظلوم ہیں۔ راہ عمل کا پہلا مرحلہ ارادہ ہے۔ ایئے ارادہ کریں‌ دشمنان اللہ سے جہاد جاری رکھیں گے۔

درست ہے۔۔۔ ارداہ کر لیا۔۔۔۔ اب یہ جہاد کیسے کیا جائے،اسکا کوئی لائحہ عمل ہمارے پاس موجود نہیں!
 
درست ہے۔۔۔ ارداہ کر لیا۔۔۔۔ اب یہ جہاد کیسے کیا جائے،اسکا کوئی لائحہ عمل ہمارے پاس موجود نہیں!
اللہ اپکو ارادہ کا اجر دے۔
راہ عمل موجود ہے۔ اپنے ہر عمل کو اللہ کے احکام کے تابع کریں‌ ۔ یہ پہلا مرحلہ ہے اسکے سوا اگے کچھ نہیں‌ہوسکتا۔
 

arifkarim

معطل
اللہ اپکو ارادہ کا اجر دے۔
راہ عمل موجود ہے۔ اپنے ہر عمل کو اللہ کے احکام کے تابع کریں‌ ۔ یہ پہلا مرحلہ ہے اسکے سوا اگے کچھ نہیں‌ہوسکتا۔

سب لوگ مساجد کا رخ کریں اور اپنے اعمال و اخلاق درست کر لیں۔ اسرائیل اپنے آپ مر جائے گا۔
 
Top