نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ، متعدد افراد ہلاک

جاسم محمد

محفلین
سارے یہود و نصاریٰ کو کس نے لپیٹا ہے
عام اعتراض اٹھایا جاتا ہے کہ مغرب میں مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھا جاتا ہے اس لئے وہاں بسنے والے یہود و نصاری فسادی و سازشی ہیں۔ حالانکہ یہ دونوں باتیں ہی غلط ہیں۔ نہ ہی تمام مسلمان دہشت گرد ہیں اور نہ ہی تمام یہود و نصاری فسادی اور سازشی۔ ہاں البتہ غلط لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں
 

سید عمران

محفلین
اچھا تو پھر یہ افریقہ میں کیا ہو رہا ہے؟
6 Christians Murdered, 470 More Flee Muslim Militia Attack in the Congo

ظلم کو بلا تفریق مظلوم کی نظر سے دیکھیں۔ یہ نہ دیکھیں کہ کون کر رہا ہے۔ یا کس کے خلاف کر رہا ہے
بس صرف چھ کی ہلاکت پر چیخیں نکل گئیں؟؟؟
ارے بھئی ابھی تو دس لاکھ افغانی مسلمانوں کے دس کے فیگر کو بھی یہ تعداد نہیں پہنچی!!!
۔
۔
۔
۔
یہ تو حقیقت بیان کی تھی۔۔۔
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اگر ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے تو ظالم کو سزا ملنی چاہیے۔۔۔
لیکن کیا بش اور اوبامہ کو بھی عراق، شام، لیبیا، افغانستان کے لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام کی سزا دی جائے گی؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن کیا بش، کلنٹن اور اوبامہ کو بھی عراق، شام، لیبیا، افغانستان کے لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام کی سزا دی جائے گی؟؟؟
سفید فام انتہا پسند امریکی صدر ٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی۔ بلکہ الٹا اپنی افواج کا انخلا مسلم ممالک سے تیز کر دیا ہے۔ اس کی شان میں بھی کوئی ایک دو فتوے ہو جائیں۔
 
ماشاءاللہ! اسلام غالب ہو کر رہے گا!
سانحہ کرائسٹ چرچ| نیوزی لینڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسمبلی اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، تلاوتِ قرآن پاک کا شرف مولانا نظام الحق تھانوی نے حاصل کیا، اراکینِ اسمبلی دورانِ تلاوتِ قرآن پاک احتراماً کھڑے رہے اور غور و فکر سے قرآن پاک کی تلاوت سماعت کی۔
مزید یہ کہ نماز جمعہ کی آذان براہ راست نشر کی جائے گی
(واٹس ایپ سے کاپی شدہ)
 

ابوعبید

محفلین
یہودونصاریٰ سے دوستی نہ کرنا اور ان سے نفرت کرنا دو مختلف باتیں ہیں ۔۔ جاسم بھائی اور ف کاف وغیرہ سے گذارش ہے کہ دونوں باتوں کے درمیان فرق کو سمجھیں ۔
یہودو نصاریٰ سے دوستی اور قربت داری سے منع کیا گیا ہے نہ کہ ان سے نفرت کرنے کا کہا گیا ہے ۔
ایک سادہ سی مثال ہے کہ میرے دل میں جاسم بھائی کے لیے دوستی ، محبت یا تکریم وغیرہ کا کوئی جذبہ نہیں ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں آپ سے نفرت کرتا ہوں ۔۔ آپ بھی باقی محفلین کی طرح میرے لیے ایک عام محفلین ہیں جن کا محفل پہ اتنا ہی حق ہے جتنا ہم سب کا ۔
 
وَلاَ یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰٓی اَلاَّ تَعْدِلُوْا اِعْدِلُوْا ہُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی وَاتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ()(سورۃمائدہ -5آیت
’’اے مسلمانو!کسی قوم کی دشمنی تمھیں اتنا مشتعل نہ کردے کہ تم عدل وانصاف سے کام نہ لو۔عدل کرو۔یہی تقویٰ کے قریب تر ہے اور اللہ سے ڈرو‘‘
 
آخری تدوین:
لَا یَنْہَاکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیْنَ لَمْ یُقَاتِلُوْکُمْ فِی الدِّیْنِ وَلَمْ یُخْرِجُوْکُمْ مِّنْ دِیَارِکُمْ أَنْ تَبَرُّوْہُمْ وَتُقْسِطُوْٓا اِلَیْْہِمْ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ() اِنَّمَا یَنْہَاکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیْنَ قَاتَلُوْکُمْ فِی الدِّیْنِ وَاَخْرَجُوْکُمْ مِّنْ دِیَارِکُمْ وَظَاہَرُوْا عَلآی اِخْرَاجِکُمْ اَنْ الظَّالِمُوْنَ() (سورۃ ممتحنہ -60آیات9,
’’اللہ تمھیں اس بات سے نہیں روکتا،(بلکہ تمھیں اس بات کا حکم دیتا ہے)کہ تم ان لوگوں کے ساتھ نیکی اور انصاف کا برتاؤ کرو جنہوں نے دین کے معاملے میں تم سے جنگ نہیں کی اور تمھیں تمھارے گھروں سے نہیں نکالا۔اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
اللہ تو تمہیں صرف اس بات سے روکتا ہے کہ تم اُن لوگوں سے دوستی کرو جنہوں نے دین کے معاملے میں تم سے جنگ کی ہے، تم کو تمہارے گھروں سے نکالا ہے، اور تمہارے نکالنے میں ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ ایسے دشمنانِ دین سے جو لوگ بھی دوستی کریں گے، وہی ظالم ہیں۔‘
 
آخری تدوین:
اِلاَّ الَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ اِلٰی قَوْمٍ بَیْْنَکُمْ وَبَیْْنَہُمْ مِّیْثَاقٌ اَوْ جَآءُ وْکُمْ حَصِرَتْ صُدُوْرُہُمْ اَنْ یُّقَاتِلُوْکُمْ اَوْ یُقَاتِلُوْا قَوْمَہُمْ وَلَوْ شَآءَ اللّٰہُ لَسَلَّطَہُمْ عَلَیْْکُمْ فَلَقَاتَلُوْکُمْ فَاِنِ اعْتَزَلُوْکُمْ فَلَمْ یُقَاتِلُوْکُمْ وَاَلْقَوْا اِلَیْْکُمُ السَّلَمَ فَمَاجَعَلَ اللّٰہُ لَکُمْ عَلَیْْہِمْ سَبِیْلاً()(سورۃنساء-4آیت90 )
’’وہ لوگ جو اس طرح تمھارے پاس آئیں کہ نہ تم سے لڑنے کی ہمت کر رہے ہوں، اور نہ اپنی قوم سے۔اور( ایسے ہیں کہ)اگر اللہ چاہتا تھا تو ان کو تم پر دلیر کردیتا اور وہ تم سے لڑتے۔اس لئے اگر وہ الگ رہیں،تم سے جنگ نہ کریں اور تمھاری طرف صلح کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ تمھیں ان کے خلاف کسی اقدام کی اجازت نہیں دیتا‘‘
 
لاَ یَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوْنَ الْکَافِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ فَلَیْْسَ مِنَ اللّٰہِ فِیْ شَیْْءٍ اِلاّآ اَنْ تَتَّقُوْا مِنْہُمْ تُقَاۃً وَیُحَذِّرُکُمُ اللّٰہُ نَفْسَہٗ وَاِلَی اللّٰہِ الْمَصِیْرُ()(سورۃآل عمران -3آیت2
’’مومنین اہلِ ایمان کو چھوڑ کر ان منکرینِ حق کو اپنا رفیق ومددگار ہرگز نہ بنائیں۔جو شخص ایسا کرے گا، اُس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں۔ ہاں یہ معاف ہے کہ تم اُن کے ظلم سے بچنے کے لیے بظاہر ایسا طرزِعمل اختیار کرجاؤ‘‘۔
 
آخری تدوین:
اِدْفَعْ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ السَّیِّءَۃَ نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا یَصِفُوْنَ()(سورۃ مومنون23۔آیت96)
’’اے نبی،برائی کا جواب اچھائی سے دو۔ہم خوب جانتے ہیں ان غلط الزامات کو جو تمھارے مخالفین تم پر لگا رہے ہیں‘‘
 
وَلَا تَسْتَوِی الْحَسَنَۃُ وَلَا السَّیِّءَۃُ اِدْفَعْ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِیْ بَیْْنَکَ وَبَیْْنَہٗ عَدَاوَۃٌ کَاَنَّہٗ وَلِیٌّ حَمِیْمٌ() وَمَا یُلَقَّاہَآ اِلَّا الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَمَا یُلَقَّاہَآ اِلَّا ذُوْ حَظٍّ عَظِیْمٍ() وَاِمَّا یَنْزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیْْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بااللہ، انہ ھوا السمیع العلیمO(سورۃحٰم سجدہ-41آیات36.....34)
’’نیکی اور بدی یکساں نہیں ہوسکتی۔برائی کو ہمیشہ بہترین اچھائی سے دفع کرو۔پھر تم دیکھو گے کہ وہی شخص جو تمھارا دشمن تھا،تمھارا جگری دوست بن جائے گا۔ یہ دانائی صرف انہی لوگوں کو عطا ہوتی ہے جو صبر کرتے ہیں اور یہ مقام صرف بڑے نصیب والوں کو ملتا ہے۔ اگر شیطان تمہارے دل میں کوئی اکساہٹ پیدا کرہی دے تو اللہ کی پناہ ڈھونڈو۔ بے شک، حقیقی سننے والا، جاننے والا وہی ہے۔‘‘
 
وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ہَوْنًا وَّاِذَا خَاطَبَہُمُ الْجَاہِلُوْنَ قَالُوْا سَلَامًا()(سورۃ فرقان -25آیت63)
’’رحمان کے حقیقی بندے وہ ہیں جو زمین میں اطمینان ووقارسے چلتے ہیں اور جب ضدی اور ہٹ دھرم لوگ ان سے بحث کرتے ہیں تو ان سے سلام کرکے الگ ہو جاتے ہیں‘‘
 
وَاِذَا رَاَیْْتَ الَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْٓ اٰیَاتِنَا فَاَعْرِضْ عَنْہُمْ حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْْرِہٖ ۔۔۔۔۔۔۔() (سورۃ انعام -6آیت68کا ایک حصہ)
’’جب تم دیکھو کہ وہ لوگ جو ہمارے آیتوں میں عیب نکالتے ہیں تو ان سے الگ ہو جاؤ یہاں تک کہ وہ کسی دوسری بات میں لگ جائیں‘‘
 
الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآءِ وَالضَّرَّآءِ وَالْکَاظِمِیْنَ الْغَیْْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ()(سورۃآل عمران -3آیت134)
’’جو لوگ آسانی اور سختی دونوں مواقع پر اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں۔غصہ پی جانے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں،اللہ ان نیکوکاروں سے محبت کرتا ہے‘‘
 
وَاِذَا سَمِعُوا الَّلغْوَ اَعْرَضُوْا عَنْہُ وَقَالُوْا لَنَآ اَعْمَالُنَا وَلَکُمْ اَعْمَالُکُمْ سَلَامٌ عَلَیْْکُمْ لَا نَبْتَغِی الْجَاہِلِیْنَ() (سورۃ قصص -28آیت55)
’’جب وہ کوئی بے ہودہ بات سنتے ہیں تو اسے نظر انداز کردیتے ہیں۔کہتے ہیں بھائی ہمارے اعمال ہمارے لئے اور تمھارے اعمال تمھارے لئے، تم کو سلام ہے۔ہم جاہلوں کا سا طریقہ اختیار نہیں کرنا چاہتے‘‘
 
Top