متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
آیرېلېپ گیده‌جک‌تین دۆنیاما نه‌دن گیردین؟
(مصطفیٰ جئیلان)
اگر تمہیں جدا ہو کر چلے جانا تھا تو تم میری دنیا میں کس لیے داخل ہوئے؟

Ayrılıp gidecektin dünyama neden girdin?

× مندرجۂ بالا مصرع چودہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
تا جمالېن مُصحفین گؤردۆم ایا نورِ اِلٰه
ذکرِ عشقین دیل‌ده دائم وِردِ قرآن‌دېر مانا

(شاه اسماعیل صفوی 'خطایی')
اے نورِ خُدا! جب سے میں نے تمہارا مُصحفِ جمال دیکھا ہے، [میری] زبان پر تمہارے عشق کا ذکر میرے لیے (یا میری نظر میں) ہمیشہ وِرد قرآن ہے۔

Ta cəmalın müshəfin gördüm, əya nuri-ilah,
Zikri-eşqin dildə daim virdi-Qur’andır mana.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
آستانېن خاکینی وئرمن جمیعِ عالمه
هر آیاغېن تۏپراغې مُلکِ سُلیمان‌دېر مانا

(شاه اسماعیل صفوی 'خطایی')
میں تمہارے آستان کی خاک کو تمام عالَم کے عِوض [بھی] نہ دوں گا۔۔۔ تمہارے ہر پا کی خاک میرے لیے مُلکِ سُلیمان ہے۔

Asitanın xakini vermən cəmii-aləmə,
Hər ayağın tоprağı mülki-Süleymandır mana.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
سئودامېن باغېندا سۏلماز گۆلسۆن سن
(مصطفیٰ جئیلان)
تم میری محبّت کے باغ میں [کبھی] نہ مُرجھانے والے گُل ہو۔

Sevdamın bağında solmaz gülsün sen

(Mustafa Ceylan)

× مندرجۂ بالا مصرع گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
"قوش‌لار اوچوپ گیتتی عشق دال‌لارېمدان
قورودو دال‌لارېم، نه‌دن گلمه‌دین؟"

(مصطفیٰ جئیلان)
میری عشق کی شاخوں سے پرندے پرواز کر کے چلے گئے
میری شاخیں خُشک ہو گئیں، تم کس لیے نہیں آئے؟

"Kuşlar uçup gitti aşk dallarımdan
Kurudu dallarım, neden gelmedin?"


× مندرجۂ بالا مصرعے گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہیں۔
× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ای جمالېن گُلسِتانی باغِ مینودور مانا
جنّتِ رضوان که دئرلر اۏل سرِ کودور مانا

(شاه اسماعیل صفوی 'خطایی')
اے تمہارا گلستانِ جمال میرے لیے باغِ جنّت ہے؛ جنتِّ رضوان جس کو کہتے ہیں، میرے لیے [تمہارا] وہ سرِ کوچہ ہے۔

Ey cəmalın gülsitani baği-minudur mana,
Cənnəti-rizvan ki, derlər, оl səri-kudur mana.
 

حسان خان

لائبریرین
نادان‌لار الیندن بو قدر ائیله‌مه شِکوه
حیوان‌لار اگر اۏلماسا، انسان گؤزه گلمز

(میرزا عبدالخالق یوسف)
نادانوں کے باعث اِس قدر شِکوہ مت کرو۔۔۔ اگر حیوانات نہ ہوں تو انسان نظروں میں نہیں آتا۔

Nаdаnlаr əlindən bu qədər еyləmə şikvə,
Hеyvanlаr əgər оlmаsа, insаn gözə gəlməz.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
"علم‌دیر ظُلماتی پُرنور ائیله‌ین
علم‌دیر دُنیانې معمور ائیله‌ین
علم‌دیر عالَم‌ده خورشیدِ نجات
خضرِ جانه علم‌دیر آبِ حیات"

(میرزا حسیب قُدسی)
ظُلمات کو پُرنور عِلم کرتا ہے
دنیا کو معمور و آباد عِلم کرتا ہے
عِلم عالَم میں خورشیدِ نجات ہے
خضرِ جاں کے لیے عِلم آبِ حیات ہے

Elmdir zülmati pürnur eyləyən,
Elmdir dünyanı mə’mur eyləyən.
Elmdir aləmdə xurşidi-nicat,
Xızri-canə elmdir abi-həyat.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
آرزوم بودو قان اۏلمایا، حرب اۏلمایا، اصلا
سالسېن بشرین اۆستۆنه بیر سایه محبّت

(سیّد آغا میر جبّار اۏغلو حبیبۏف)
میری آرزو یہ ہے کہ کبھی بھی خون [ریزی] و جنگ نہ ہو، [اور] بشر کے اوپر محبّت ذرا سایہ ڈال دے۔

Arzum budu qan olmaya, hərb olmaya, əsla.
Salsın bəşərin üstünə bir sayə məhəbbət

× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
اۆزۆنو مندن نِهان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل!
گؤزلریم یاشېن روان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل!
(سید عمادالدین نسیمی)
تم اپنے چہرے کو مجھ سے نِہاں کرنا چاہتے ہو، مت کرو!
تم میرے اشکوں کو رواں کرنا چاہتے ہو، مت کرو!

Üzünü məndən nihan еtmək dilərsən, еtməgil!
Gözlərim yaşın rəvan еtmək dilərsən, еtməgil!
عشقینی مندن نِهان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل
کؤنلۆمۆ درده مکان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل

(سۏنا خیال)
تم اپنے عشق کو مجھ سے نِہاں کرنا چاہتے ہو، مت کرو!
تم میرے دل کو درد کی جا کرنا (بنانا) چاہتے ہو، مت کرو!

Eşqini məndən nihan etmək dilərsən, etməgil,
Könlümü dərdə məkan etmək dilərsən, etməgil.


× شاعرہ کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
یاندېرېب هجران غمینده جسمیمی کۆل ائیله‌دین
ایندی ایسه قصدِ جان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل

(سۏنا خیال)
تم نے غمِ ہجراں میں جلا کر میرے جسم کو خاکِستر کر دیا
جبکہ اب تم [میری] جان کا قصد کرنا چاہتے ہو، مت کرو!

Yandırıb hicran qəmində cismimi kül eylədin,
İndi isə qəsdi-can etmək dilərsən, etməgil.


× شاعرہ کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
جانېمې وصلین سرابېندان آیېردېن، ای گؤزۆم
عینیمی گوهر‌فشان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل

(سید عمادالدین نسیمی)
اے میری چشم! تم نے میری جان کو سرابِ وصل سے جدا [و دور] کر دیا
تم میری چشم کو گوہر فِشاں (یعنی اشک بار) کرنا چاہتی ہو، مت کرو!

Canımı vəslin sərabından ayırdın, ey gözüm,
Eynimi gövhərfəşan etmək dilərsən, etməgil!
 

حسان خان

لائبریرین
ایندی نه لیلی، نه مجنون وار، نه ده صحرایِ عشق
هانسې عشقی بس بیان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل

(سۏنا خیال)
اب نہ لیلیٰ موجود ہے، نہ مجنوں موجود ہے، اور نہ صحرائے عشق موجود ہے
بس پھر تم کون سے عشق کو بیان کرنا چاہتے ہو؟ مت کرو!

İndi nə Leyli, nə Məcnun var, nə də səhrayi-eşq,
Hansı eşqi bəs bəyan etmək dilərsən, etməgil!


× شاعرہ کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
دِقّت ایله نظر ائت گؤزلریمین قاره‌سینه
گؤر نه‌لر ساخلامېشام سینهٔ سوزان ایچره

(سۏنا خیال)
میری چشموں کی سیاہی (پُتلی) پر توجّہ کے ساتھ نگاہ کرو۔۔۔ دیکھو میں نے [خود کے] سینۂ سوزاں کے اندر کیا کیا محفوظ و پنہاں کیا ہوا ہے۔

Diqqət ilə nəzər et gözlərimin qarəsinə,
Gör nələr saxlamışam sineyi-suzan içrə.


× شاعرہ کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
چۏخ آه و نوا ائتدی سۏنا عشقین اوجوندان
یئتمیب سنه بو آه و نوا، بی‌ثمر اۏلدو

(سۏنا خیال)
'سونا' نے عشق کے باعث بِسیار آہ و نوا کی، [لیکن] تم تک یہ آہ و نوا نہ پہنچی [اور] بے ثمر ہو گئی۔

Çox ahü nəva etdi Sona eşqin ucundan,
Yetmib sənə bu ahü nəva, bisəmər oldu.


× شاعرہ کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
گئجه-گۆندۆز اۏدا دۆشۆب یانارام
سیاه تئل‌لی بیر سۏنانېن اوجوندان
نه دیل دئیه بیلیر، نه قلم یازېر
هر نه که چکمیشم اۏنون اوجوندان

(مُلّا ولی وِدادی)
میں ایک سیاہ کاکُلوں والے [یارِ] زیبا کے باعث شب و روز آتش میں گِر کر جلتا ہوں۔۔۔ میں نے اُس [یار] کے باعث جو کچھ بھی کھینچا ہے، اُس کو نہ زبان کہہ سکتی ہے اور نہ قلم لکھ سکتا ہے۔

Gecə-gündüz oda düşüb yanaram,
Siyah telli bir sonanın ucundan.
Nə dil deyə bilir, nə qələm yazır
Hər nə ki çəkmişəm onun ucundan.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
× 'سۏنا' کا بنیادی معنی تو بطخ و مرغابی ہے، لیکن آذربائجان کی عامیانہ تُرکی شاعری میں یہ لفظ مجازاً 'زیبا' کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سؤیله جانانه، صبا، حالېم پریشان اۏلدو، گل!
چېخدی جان، سود ائتمه‌دی هر نئجه درمان اۏلدو، گل!

(مُلّا ولی وِدادی)
اے صبا! جاناں سے کہو کہ میرا حال پریشان ہو گیا، آ جاؤ!۔۔۔ [میری] جان نکل گئی، جس طرح بھی علاج کیا گیا، فائدہ نہ ہوا، آ جاؤ!

Söylə cananə, səba, halım pərişan oldu, gəl!
Çıxdı can, sud etmədi hər necə dərman oldu, gəl!


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
یاخشې گۆن‌ده یار و یۏلداش چۏخ اۏلور
یامان گۆن‌ده هئچ بولونماز، یۏخ اۏلور
یاد ائل‌لرین طعنه سؤزۆ اۏخ اۏلور
بیر گۆن اۏلور وطن دئییب آغلارسان

(مُلّا ولی وِدادی)
روزِ خوب میں یار و رفیق بِسیار ہوتے ہیں
[لیکن] روزِ بد میں کوئی نہیں مِلتا، [ہر کوئی] غائب ہو جاتا ہے
اجنبی مردُم کا حَرفِ طعنہ تِیر ہوتا ہے
ایک روز آئے گا کہ تم 'وطن' کہہ کر (یعنی وطن کو یاد کر کے) روؤ گے

Yaxşı gündə yarü yoldaş çox olur,
Yaman gündə heç bulunmaz, yox olur.
Yad ellərin tənə sözü ox olur,
Bir gün olur vətən deyib ağlarsan.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 
Top