انڈیزائن اسباق قسط چہارم(شاعری)

arifkarim

معطل
پچھلی قسط میں ہم نے اردو متن کو درست کشیدہ اور آٹو کشیدہ کرنا سیکھا تھا۔ اس قسط میں میرا ارادہ تو تھا کہ ٹیبل آف کنٹنٹ بنانا سکھاؤں لیکن پھر مکرمی محمد تابش صدیقی کی ایک پوسٹ سے خیال آیا کہ اس بھری محفل میں کافی شعراء کرام بھی موجود ہیں۔ اور جب وہ انڈیزائن میں اپنی محبوب شاعری لکھنا شروع کریں گے تو فارمیٹنگ کے مسائل آنے پر انہوں نے ہم پر شعر کسنا شروع کر دینے ہیں۔ گو کہ ہمیں اردو شاعری کی الف ب بھی نہیں آتی، البتہ اردو کمیونٹی میں شعراء کا رعب اور دبدبا ہونے کی وجہ سے ہمارا فرض بنتا ہے کہ انہیں انڈیزائن میں اشعار کی درست فارمیٹنگ کے چند اصول سمجھائے جائیں:
  1. انڈیزائن میں اردو اشعار کی فارمیٹنگ سیدھا ڈاکومنٹ میں ٹائپ کر کے یا ٹیبل کی شکل میں دی جا سکتی ہے۔ میرا تجربہ ہے کہ ٹیبل اشعار کی فارمیٹنگ کیلئے زیادہ بہتر ہیں اسلئے ہمارا ٹیوٹوریل اسی بارہ میں ہوگا۔ انڈیزائن میں ایک نئی ڈاکومنٹ کھولیں اورفارمیٹ اسٹائل 1 کے نیچے6 قطاروں اور دو کالموں والا ایک نیا ٹیبل بنا لیں:
    c000064.gif

    c000065.gif

  2. اب اس ٹیبل میں علامہ اقبال کی نظم ”ایک بچے کی دعا“ یہاں سے کاپی پیسٹ کر لیں:
    c000066.gif
  3. آپ دیکھ سکتے ہیں کہ متن ٹیبل سیل کے بالکل ساتھ چمٹا ہوا ہے۔ اسے بہتر کرنے کیلئے ٹیبل کے تمام سیلز سلیکٹ کریں اور اوپر دائیں جانب مینو میں درج ذیل سیٹنگ دے دیں۔ یہ درست ہو جائے گا:
    c000067.gif
  4. اگر آخری شعر کو ایک سیل میں تبدیل کرنا ہو تو اسکے دو سیلز کو سلیکٹ کریں اور ٹیبل مینو میں کراس کو دبا دیں۔
    c000068.gif

  5. نیز سیل کا انڈینٹ دونوں اطراف سے 10 گنا بڑھا دیں:
    c000069.gif

  6. فارمیٹ اسٹائل 1 مکمل کر لینے کے بعد فارمیٹ اسٹائل 2 کے نیچے ایک نیاٹیبل بنائیں جہاں 6 قطاریں اور ایک کالم ہو۔ ان میں وہی اشعار دوبارہ کاپی پیسٹ کر لیں:
    c000070.gif
  7. اب اس ٹیبل کا پہلا سیل سلیکٹ کریں اور درج ذیل انڈینٹ سیٹنگ دے دیں:
    c000071.gif

  8. اسی طرح دوسرا سیل سلیکٹ کریں اور پہلے سیل کا مخالف انڈینٹ سیٹ کر دیں:
    c000072.gif

  9. باقی سیلز کو بھی یوں ہی فارمیٹ کر دیں۔ اس پراسیس کو تیز کرنے کیلئے ٹیبل اسٹائلز بنائے جا سکتے ہیں تاکہ صرف ایک کلک سے شعر دائیں بائیں ہو سکے۔
  10. ٹیبل کی لائنز غائب کرنے کیلئے اسکے تمام سیل سلیکٹ کریں اور درج ذیل سیٹنگ دے دیں:
    c000073.gif

  11. تمام اسٹیپ درست کرنے پر آخری نتیجہ ایسا آنا چاہئے:
    IndesignTutorialEP4.png

    اگلی قسط
 
مدیر کی آخری تدوین:
پچھلی قسط میں ہم نے اردو متن کو درست کشیدہ اور آٹو کشیدہ کرنا سیکھا تھا۔ اس قسط میں میرا ارادہ تو تھا کہ ٹیبل آف کنٹنٹ بنانا سکھاؤں لیکن پھر مکرمی محمد تابش صدیقی کی ایک پوسٹ سے خیال آیا کہ اس بھری محفل میں کافی شعراء کرام بھی موجود ہیں۔ اور جب وہ انڈیزائن میں اپنی محبوب شاعری لکھنا شروع کریں گے تو فارمیٹنگ کے مسائل آنے پر انہوں نے ہم پر شعر کسنا شروع کر دینے ہیں۔ گو کہ ہمیں اردو شاعری کی الف ب بھی نہیں آتی، البتہ اردو کمیونٹی میں شعراء کا رعب اور دبدبا ہونے کی وجہ سے ہمارا فرض بنتا ہے کہ انہیں انڈیزائن میں اشعار کی درست فارمیٹنگ کے چند اصول سمجھائیں جائیں:
  1. انڈیزائن میں اردو اشعار کی فارمیٹنگ سیدھا ڈاکومنٹ میں ٹائپ کر کے یا ٹیبل کی شکل میں دی جا سکتی ہے۔ میرا تجربہ ہے کہ ٹیبل اشعار کی فارمیٹنگ کیلئے زیادہ بہتر ہیں اسلئے ہمارا ٹیوٹوریل اسی بارہ میں ہوگا۔ انڈیزائن میں ایک نئی ڈاکومنٹ کھولیں اورفارمیٹ اسٹائل 1 کے نیچے6 قطاروں اور دو کالموں والا ایک نیا ٹیبل بنا لیں:
    c000064.gif

    c000065.gif

  2. اب اس ٹیبل میں علامہ اقبال کی نظم ”ایک بچے کی دعا“ یہاں سے کاپی پیسٹ کر لیں:
    c000066.gif
  3. آپ دیکھ سکتے ہیں کہ متن ٹیبل سیل کے بالکل ساتھ چمٹا ہوا ہے۔ اسے بہتر کرنے کیلئے ٹیبل کے تمام سیلز سلیکٹ کریں اور اوپر دائیں جانب مینو میں درج ذیل سیٹنگ دے دیں۔ یہ درست ہو جائے گا:
    c000067.gif
  4. اگر آخری شعر کو ایک سیل میں تبدیل کرنا ہو تو اسکے دو سیلز کو سلیکٹ کریں اور ٹیبل مینو میں کراس کو دبا دیں۔
    c000068.gif

  5. نیز سیل کا انڈینٹ دونوں اطراف سے 10 گنا بڑھا دیں:
    c000069.gif

  6. فارمیٹ اسٹائل 1 مکمل کر لینے کے بعد فارمیٹ اسٹائل 2 کے نیچے ایک نیاٹیبل بنائیں جہاں 6 قطاریں اور ایک کالم ہو۔ ان میں وہی اشعار دوبارہ کاپی پیسٹ کر لیں:
    c000070.gif
  7. اب اس ٹیبل کا پہلا سیل سلیکٹ کریں اور درج ذیل انڈینٹ سیٹنگ دے دیں:
    c000071.gif

  8. اسی طرح دوسرا سیل سلیکٹ کریں اور پہلے سیل کا مخالف انڈینٹ سیٹ کر دیں:
    c000072.gif

  9. باقی سیلز کو بھی یوں ہی فارمیٹ کر دیں۔ اس پراسیس کو تیز کرنے کیلئے ٹیبل اسٹائلز بنائے جا سکتے ہیں تاکہ صرف ایک کلک سے شعر دائیں بائیں ہو سکے۔
  10. ٹیبل کی لائنز غائب کرنے کیلئے اسکے تمام سیل سلیکٹ کریں اور درج ذیل سیٹنگ دے دیں:
    c000073.gif

  11. تمام اسٹیپ درست کرنے پر آخری نتیجہ ایسا آنا چاہئے:
    IndesignTutorialEP4.png

واہ بہت خوبصورت پوسٹ ہے۔ بہت کچھ سیکھنے کو ملا ۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
بہت عمدہ۔
فی الحال تو غزلوں والا کام بغیر ٹیبلز کے ہی کر رہا ہوں، کیوں کہ ان کے ٹیبلز بنانا بہت لمبا کام ہو جائے گا۔
اس کے بعد نظموں کی باری ہے۔ ان کے لئے یہ طریقۂ کار استعمال کر لوں گا۔
 

arifkarim

معطل
بہت عمدہ۔
فی الحال تو غزلوں والا کام بغیر ٹیبلز کے ہی کر رہا ہوں، کیوں کہ ان کے ٹیبلز بنانا بہت لمبا کام ہو جائے گا۔
اس کے بعد نظموں کی باری ہے۔ ان کے لئے یہ طریقۂ کار استعمال کر لوں گا۔
اگر مستقبل میں کتاب چھاپنے کا ارادہ ہے تو بہتر ہے غزلوں کے بھی ٹیبلز ہی بنا لیں۔ یوں زیادہ بہتر فارمیٹنگ کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔
 

arifkarim

معطل
بہت خوب.
ورنہ ابھی تک میں پیج ٹو پیج غزل کی چوڑائی کے اعتبار سے ٹیکسٹ باکس کا سائز تبدیل کر رہا تھا.
ٹیکسٹ باکس کا حتی الوسعی استعمال نہ کریں۔ اسکی جگہ پرائمری فریم کے اندر ہی ٹیبل بنا لیں۔ یوں ورڈ کی طرح انڈیزائن کام کریگا۔
 

آصف اثر

معطل
یعنی اس کے کشیدہ اشکال پر۔ جس طرح عماد نستعلیق میں ب، پ،ک وغیرہ کے بعدشفٹ+مائنس سائن دبانے سے”ب“ کی ایک اور خوب صورت شکل بن جاتی ہے۔ اس طرح کی اشکال اگر کشیدہ میں بھی ڈالی جائےجو نوری نستعلیق کے طرز سے مطابقت رکھتی ہوں تو کشیدہ میں جو حسن آئے گا وہ بیان سے باہر ہے۔اس پر متلاشی بھائی زیادہ بہتر انداز میں روشنی ڈال سکتےہیں۔
 

متلاشی

محفلین
یعنی اس کے کشیدہ اشکال پر۔ جس طرح عماد نستعلیق میں ب، پ،ک وغیرہ کے بعدشفٹ+مائنس سائن دبانے سے”ب“ کی ایک اور خوب صورت شکل بن جاتی ہے۔ اس طرح کی اشکال اگر کشیدہ میں بھی ڈالی جائےجو نوری نستعلیق کے طرز سے مطابقت رکھتی ہوں تو کشیدہ میں جو حسن آئے گا وہ بیان سے باہر ہے۔اس پر متلاشی بھائی زیادہ بہتر انداز میں روشنی ڈال سکتےہیں۔
ہونے کو تو سب کچھ ہو سکتا ہے آصف بھائی لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ یہاں اصل محنت کرنے والے کو اس کا حق نہیں ملتا ۔
 

arifkarim

معطل
ہونے کو تو سب کچھ ہو سکتا ہے آصف بھائی لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ یہاں اصل محنت کرنے والے کو اس کا حق نہیں ملتا ۔
جناب حق صرف مال ہی کی صورت میں حاصل نہیں ہوتا۔ آپکے پاس ٹیلینٹ ہے تو اسے اردو کی ترقی کیلئے بھی استعمال کریں۔ خالی دام بنانے میں لگے رہیں گے تو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
 

arifkarim

معطل
یعنی اس کے کشیدہ اشکال پر۔ جس طرح عماد نستعلیق میں ب، پ،ک وغیرہ کے بعدشفٹ+مائنس سائن دبانے سے”ب“ کی ایک اور خوب صورت شکل بن جاتی ہے۔ اس طرح کی اشکال اگر کشیدہ میں بھی ڈالی جائےجو نوری نستعلیق کے طرز سے مطابقت رکھتی ہوں تو کشیدہ میں جو حسن آئے گا وہ بیان سے باہر ہے۔اس پر متلاشی بھائی زیادہ بہتر انداز میں روشنی ڈال سکتےہیں۔
آپ ان اشکال کو فانٹ کریٹر میں کھول کر بہتر کر سکتے ہیں۔ بالکل بھی مشکل کام نہیں ہے۔
 

متلاشی

محفلین
جناب حق صرف مال ہی کی صورت میں حاصل نہیں ہوتا۔ آپکے پاس ٹیلینٹ ہے تو اسے اردو کی ترقی کیلئے بھی استعمال کریں۔ خالی دام بنانے میں لگے رہیں گے تو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
میں آپ کی بات سے مکمل طور پر متفق نہیں ۔۔۔ کیا اردو کی خدمت صرف مفت کام کرنے سے ہی ہو سکتی ہے ؟؟؟؟ دوسرا اگر میری مالی پوزیشن مستحکم ہوتی یا میرا پاس کوئی اور سورس آف انکم ہوتا تو میں یہ کارِ خیر ضرور سرانجام دیتا ۔
احمد مرزا جمیل صاحب نے نوری نستعلیق کے ترسیمے ڈرا کر کے کمپیوٹر پر اردو نستعلیق کی دنیا میں انقلاب برپا کیا تھا اور اس کی قیمت بھی وصول کی تھی اور آج ہر شخص ان کے اس کام کو سراہتا ہے ۔
مزید بر آں چوری شدہ ترسیمہ جات پر فونٹ بنا کر مفت تقسیم کرنے سے بہتر ہے اپنی خطاطی پر مبنی فونٹ بنا کر اس کی قیمت وصول کی جائے
 

arifkarim

معطل
میں آپ کی بات سے مکمل طور پر متفق نہیں ۔۔۔ کیا اردو کی خدمت صرف مفت کام کرنے سے ہی ہو سکتی ہے ؟؟؟؟ دوسرا اگر میری مالی پوزیشن مستحکم ہوتی یا میرا پاس کوئی اور سورس آف انکم ہوتا تو میں یہ کارِ خیر ضرور سرانجام دیتا ۔
احمد مرزا جمیل صاحب نے نوری نستعلیق کے ترسیمے ڈرا کر کے کمپیوٹر پر اردو نستعلیق کی دنیا میں انقلاب برپا کیا تھا اور اس کی قیمت بھی وصول کی تھی اور آج ہر شخص ان کے اس کام کو سراہتا ہے ۔
مزید بر آں چوری شدہ ترسیمہ جات پر فونٹ بنا کر مفت تقسیم کرنے سے بہتر ہے اپنی خطاطی پر مبنی فونٹ بنا کر اس کی قیمت وصول کی جائے
آپ اس انڈسٹری میں دام صرف اسی صورت بنا سکتے ہیں جب عوام کے پاس اسکا کوئی متبادل نہ ہو۔ مرزا جمیل نے نوری نستعلیق ۸۰ کی دہائی میں بنایا تھا اور یہ ڈاس بیسڈ واحد ڈیجیٹل اردو فانٹ تھا۔ اسے بعد میں ۹۰ کی دہائی میں انپیج نے ونڈوز پر پورٹ کیا۔ چونکہ انپیج کا کوئی متبادل نہیں تھا اسلئے کچھ سال انکی خوب بزنس چلی لیکن پھر یونیکوڈ فانٹس کی آمد سے انکا بزنس بھی ٹھپ ہو گیا ہے۔
 

arifkarim

معطل
مزید بر آں چوری شدہ ترسیمہ جات پر فونٹ بنا کر مفت تقسیم کرنے سے بہتر ہے اپنی خطاطی پر مبنی فونٹ بنا کر اس کی قیمت وصول کی جائے
جمیل نوری نستعلیق مرزا جمیل صاحب کو انکی زندگی میں ہی پیش کیا گیا تھا اور انہوں نے کسی قسم کی چوری چکاری کا شور نہیں مچایا۔ بلکہ انٹرنیٹ پر اپنے ۳۰ سالہ ترسیموں کو دوڑتے دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔
اسی طرح فیض نستعلیق کے خالق سید منظر ہم سے اس فانٹ کے سادہ اور کشیدہ ورژن کو بمع کرننگ جلد از جلد یونیکوڈ میں کنورٹ کرنے کی گزارش کرتے رہتے ہیں۔
چوری وہ ہوتی ہے جب آپ کسی اور کی چیز کو اپنے نام سے متعارف کر وائیں۔ جبکہ ہمارے ریلیز کردہ تمام فانٹس اپنے خالقین کے ناموں سے ریلیز ہوئے۔
 

متلاشی

محفلین
آپ اس انڈسٹری میں دام صرف اسی صورت بنا سکتے ہیں جب عوام کے پاس اسکا کوئی متبادل نہ ہو۔ مرزا جمیل نے نوری نستعلیق ۸۰ کی دہائی میں بنایا تھا اور یہ ڈاس بیسڈ واحد ڈیجیٹل اردو فانٹ تھا۔ اسے بعد میں ۹۰ کی دہائی میں انپیج نے ونڈوز پر پورٹ کیا۔ چونکہ انپیج کا کوئی متبادل نہیں تھا اسلئے کچھ سال انکی خوب بزنس چلی لیکن پھر یونیکوڈ فانٹس کی آمد سے انکا بزنس بھی ٹھپ ہو گیا ہے۔
عارف بھائی دام بنانے اور حقِ محنت وصول کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے ۔ ہم صرف حقِ محنت وصول کرنا چاہتے ہیں ۔ اور الحمدللہ ہمارے فونٹ کو خریدنے کے لیے کئی ادارے ہم سے رابطہ کر چکے ہیں
 
Top