یعنی بقول شاعر:
جس بستی میں ہم رہتے ہیں پتھر گیت سناتے ہیں
اتنی سرد ہوا ہے باہر آنسو تک جم جاتے ہیں
آپ کہیں گے پھر شاعری کہاں سے آگئی کہ آپ شاعری سے دور بھاگتے ہیں اور ہم شاعری کے بنا رہ نہیں سکتے ۔
اور ہم آپ سے بات کیے بنا بھی نہیں رہ سکتے۔
مجبوری ہے۔