”جو چلے تو جاں سے گزر گئے ”

”جو چلے تو جاں سے گزر گئے ”
مجھےاس مقام پہ چھوڑنا
ہے یہ بے وفائی کی انتہا
یہ قفس ہو جیسے ،کھلی فضا
یہی سکھ کا سانس میں لوں سدا
جنہیں تری دید کی پیاس تھی۔۔ وہ کٹورے نینوں کے بھر گئے

یہ جنون منزل عشق ہے جو چلے تو جاں سے گزر گئے



 
Top