ہندوستانی اسپتال میں پاکستانی لڑکی کو نئی زندگی ملی

pak-girl-madeeha.jpg

پاکستان کی ایک 16 سالہ لڑکی مدیحہ طارق کو ہندوستان میں ایک نئی زندگی مل گئی جو ہندوستان کو اب "اپنا ملک" محسوس کرنے لگی ہے جہاں اُس کے جگر کی پیوندکاری کی کامیاب سرجری ہوئی ہے۔ مدیحہ کا تعلق لاہور سے ہے جو جگر کے سنگین عارضہ کے سبب کوما میں پہنچ جانے کے بعد 3فروری کو ذریعہ طیارہ ہندوستان لائی گئی تھی۔ دلی کے اندرا پرستھا اپالو ہاسپٹل میں اس کی جگری کی پیوندکاری کی کامیاب سرجری کی گئی ہے۔ صحت یاب ہونے کے بعد مدیحہ نے پہلی مرتبہ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ "یہ(ہندوستان) میرا اپنا ملک ہے اب چار ماہ گزرچکے ہیں کہ میں اسکول نہیں جاسکتی ہوں۔ انشاء اﷲ آئندہ ہفتہ میں اپنے گھر واپس جاؤں گی"۔ مدیحہ کے بھائی رضوان نے اپنی بہن کی جان بچانے کیلئے اپنا جگر کا کچھ حصہ دیا تھا۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ مدیحہ 350 ویں پاکستانی ہیں جس کی اسی ہاسپٹل میں جگر کی پیوندکاری کی گئی ہے۔ اپالو جگر پیوند کاری کے پروگرام کے تحت گذشتہ 15 سال کے دوران 27 ممالک کے 1,252 بچوں اور بالغوں کے جگر کی پیوندکاری کی جاچکی ہے۔ مدیحہ کو 6مارچ کو ڈسچارج کردیا گیا تھا لیکن مزید معائنوں کیلئے وہ ہندوستان میں مقیم تھیں۔ رضوان نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ میری بہن صحت یاب ہوچکی ہے۔ ہندوستان میں آمد انتہائی کارآمد ثابت ہوئی۔
بہ شکریہ تعمیر نیوز
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب۔ گو کہ زندگی اور موت تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے لیکن تعریف کے قابل ہیں وہ لوگ جو یہ مسیحائی کر رہے ہیں۔
 
Top