درد گُل سے بھی ہو سکی نہ گریباں کی احتیاط

احمد بلال

محفلین
کرتا رہا میں دیدہء گریاں کی احتیاط
پر، ہو سکی نہ اشک کے طوفاں کی احتیاط

خارِ مژہ پڑے ہیں مرے، خاک میں ملے
اے دشت! اپنے کیجیو داماں کی احتیاط

جوشِ جنوں کے ہاتھ سے فصلِ بہار میں
گُل سے بھی ہو سکی نہ گریباں کی احتیاط

تیرے ہی دیکھنے کے لیے آئنے کی طرح
کرتا ہوں اپنے دیدہء حیراں کی احتیاط

دل کے تئیں گرہ سے کبھو کھولتی نہیں
ہے زلف کو بھی اپنے پریشاں کی احتیاط

داغوں کی اپنے کیوں نہ کرے درد، پرورش
ہر باغباں کرے ہے گلستاں کی احتیاط
 

طارق شاہ

محفلین
جناب احمد بلال صاحب !
شرمندہ ہوں صاحب! عجلت میں لکھ گیا ورنہ مطلب آپ ہی سے تھا
کسی کو بھی صاحب، صاحبہ یا جناب ، جنابہ کہنے میں مجھے عار نہیں
بلکہ دلی طور پر ہی کہتا ہوں کہ سب ہی میرے لئے برابر اور معزز ہیں
کچھ لوگ شاید ایسے ہوں جو صاحب جناب کہنے سے ہچکچاتے ہوں کہ
اس سے کسی کو اپنا مالک یا خود کو اس کا ملازم تصور کرتے ہوں مگر
میرے لئے یوں یا ایسا کچھ نہیں اور نہ ہی عمر اور خواندگی کی شرط ہے
الله تعالیٰ ہم سب پر اپنی رحمتیں قائم رکھے

تشکّر ایک بار پھر سے اچھی غزل شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں :):)
 

احمد بلال

محفلین
جناب احمد بلال صاحب !
شرمندہ ہوں صاحب! عجلت میں لکھ گیا ورنہ مطلب آپ ہی سے تھا
کسی کو بھی صاحب، صاحبہ یا جناب ، جنابہ کہنے میں مجھے عار نہیں
بلکہ دلی طور پر ہی کہتا ہوں کہ سب ہی میرے لئے برابر اور معزز ہیں
کچھ لوگ شاید ایسے ہوں جو صاحب جناب کہنے سے ہچکچاتے ہوں کہ
اس سے کسی کو اپنا مالک یا خود کو اس کا ملازم تصور کرتے ہوں مگر
میرے لئے یوں یا ایسا کچھ نہیں اور نہ ہی عمر اور خواندگی کی شرط ہے
الله تعالیٰ ہم سب پر اپنی رحمتیں قائم رکھے

تشکّر ایک بار پھر سے اچھی غزل شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں :):)
میرا مطلب صاحب سے نہیں تھا۔ نام سے تھا۔ خیر چھوڑیے اسے۔ انتخاب پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ اللہ آپ کے ذوق کو بھی سلامت رکھے۔
 
Top