کراچی کی تازہ ترین صورتحال، 4 ہلاک، 77 زخمی۔۔۔تفصیلی خبر

زین

لائبریرین
کراچی کے مختلف علاقوں میں ہفتہ کی شام ہونے والی ہنگامہ آرائی کشیدگی میں بدل گئی ابتدائی اطلاعات تک 4 افراد ہلاک اور 77 افراد زخمی ، 8 گاڑیاں نذر آتش
کراچی ........کراچی کے مختلف علاقوں میں ہفتہ کی شام اچانک شروع ہوجانے والی ہنگامہ آرائی کے بعد سخت کشیدگی پھیل گئی جس کے نتیجے میں بیشتر علاقوں میں کاروبار زندگی معطل ہوگیا اور دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہوگئے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بری طرح سے جام ہوجانے سے ہزاروں افراد اس میں پھنس کر رہ گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران چار افراد ہلاک اور چار خواتین سمیت77 افراد زخمی ہوگئے۔ جن کو علاج کےلئے قطر جنرل اسپتال، عباسی شہید اسپتال اور سول اسپتال لایا گیا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران کم از کم8 گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔سی سی پی او کراچی وسیم احمد کے مطابق پولیس کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے سیکورٹی کو الرٹ کردیا گیا سپر ہائی اور نیشنل ہائی وے پراندرون ملک سے آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔ شہر میں افواہوں نے زور پکڑ لیا۔شہر کی تمام بڑی شاہراہیں ایم اے جناح روڈ اور شاہراہ فیصل سنسنان ہوگئیں۔ اچانک شروع ہونے والی اس ہنگامہ آرائی کے دوران شرپسندوں نے فائرنگ کے علاوہ چاقو، چھری، ڈنڈوں اور استروں کا استعمال کیا۔ وقفہ وقفہ سے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ مختلف مقامات پر گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا گیا۔ جس سے گاڑیوںکے شیشے ٹوٹ گئے اور ان میں سوار افراد زخمی بھی ہوگئے۔ پولیس اور رینجرز کی نفری طلب کرلی گئی۔ شہر کی اہم شاہراہیں سنسان ہوگئیں۔ کراچی ایئرپورٹ پر حفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے اور ایئرپورٹ کے اطراف میں گشت کو بڑھادیا گیا جبکہ ایئرپورٹ سیکورٹی فورسز نے تمام سیکورٹی پاسز منسوخ کردیئے۔مسافروں کی سخت تلاشی لی گئی۔ ٹریفک جام کے باعث بیشتر مسافر وقت پر ایئرپورٹ پر نہیں پہنچ سکے۔ جبکہ کراچی پہنچنے والے مسافر سخت دشواری کا شکار رہے۔ ریلوے کراچی سٹی اور کینٹ اسٹیشن پر اندرون ملک آنے اور جانے والے مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ پیٹرول پمپ مالکان نے کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچنے کےلئے قناتیں لگا کر پیٹرول پمپوں کو بند کردیاجس کے باعث لوگوں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف مقامات پر لوگ ٹولیوں کی شکل میں جمع ہوگئے۔ گھروں کو جانے والے اورنگی ٹاﺅن کے ہزاروں افراد داخلی علاقوں پر موجود تھے۔ امتحانی مراکز پر امیدوار محصور ہو کر رہ گئے۔ قائد آباد کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد جمع تھے جبکہ دو گروہوں کے مابین فائرنگ بھی ہوئی۔ صدر کے معروف تجارتی مراکز بند کرادیئے گئے جبکہ وہاں موجود ٹھیلے والوں پر استروں سے حملہ کیا گیا۔ بنارس کے علاقے قصبہ کالونی، میٹروول اور سائٹ کے مختلف علاقوں قائدآباد، نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی۔ ایدھی ذرائع کے مطابق اورنگی کے علاقے میں ہلاک ہونے والوں 4 افراد میں سے 3 کی لاشیں قطر اسپتال پہنچائی گئیں۔ ہلاک ہونے والے 2 افراد 35 سالہ بابر شاہ ولد صابر شاہ اور 45 سالہ نجیب ولد شیر دل کی شناخت ہوگئی۔بابر شاہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں ہلکا ہوا جس کی لاش پوسٹ مارٹم کےلئے عباسی شہید اسپتال لائی گئی۔ جبکہ اورنگی ڈیڑھ نمبر میں ہلاک ہونے والے نجیب کی لاش ضابطے کی کارروائی کےلئے سول اسپتال پہنچائی گئی۔ قطر اسپتال میں 45 اور عباسی شہید اسپتال 15 زخمی لائے گئے۔ نارتھ ناظم آباد میں 26 سالہ نسیم خان، مواچھ گوٹھ میں 20 سالہ یاسر، قصبہ موڑ پر 30 سالہ منصور، فرنٹیئر چوک پر 30 سالہ نبیل شاہ، ملیر کالا بورڈ پر 40 گلستان، 25 سالہ منیر، 30 سالہ رحیم تاج، 25 سالہ نواز دین، بلدیہ میں 25 سالہ نیازاور اورنگی ٹاﺅن میں 18 سالہ حنیف 30 سالہ عقیل زخمی ہوگئے۔ ناظم آباد کے علاقے میں مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ کی اور دکانیں بند کرادیں۔ بورڈ انٹرمیڈیٹ، بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کی عمارتوں پر پتھراﺅ کیا گیا۔ عبداللہ کالج کے امتحانی مراکز میں امتحان دینے کےلئے آنے والی طالبات فائرنگ اور پتھراﺅ کے باعث محصور ہو کر رہ گئیں۔ والدین سخت پریشانی کا شکار ہوگئے۔ شاہ فیصل کالونی اور لانڈھی کے علاقے بھینس کالونی میں مسلح تصادم ہوا۔ صدر کے علاقے داﺅد پوتہ روڈ پر ہوٹل پر ہونے والی فائرنگ سے زبردست خوف وہراس پھیل گیا۔ اورنگی ٹاﺅن کے علاقے علی گڑھ میں فائرنگ اور پتھراﺅ کیا گیا۔ اورنگی ٹاﺅن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے گزرنے والی 4 خواتین زخمی ہوگئیں۔ شارع نورجہاں پر ناگن چورنگی کے قریب 2 گاڑیاں جلادی گئیں۔ جہانگیر آباد، بڑا بورڈ میں 3 گاڑیاں جلادی گئیں۔ اورنگی ٹاﺅن کے سیکٹر 10 میں مزدا وین جبکہ سیکٹر 5 میں مزدا وین اور ایک موٹر سائیکل کو نذر آتش کردیا گیا۔ رات گئے تک متاثرہ علاقوں میں وقفہ وقفہ سے فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری گشت کررہی تھی۔
 

زین

لائبریرین
آج ٹی وی کے مطابق ہلاک ہونے والوں‌کی تعداد سات ہے جبکہ انتظامیہ نے بھی شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مار دینے کا حکم دیدیا ہے
 
Top