کراچی ،224 ٹارگٹ کلرز گرفتار، 81 کا تعلق ایم کیوایم سے ہے:‌ پولیس

متلاشی

محفلین
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کراچی بد امنی کیس کی سماعت کے دوران بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے حالات سے آگاہی کے باوجود سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے مستقل آئی جی سندھ کی تقرری کیوں نہیں کی ۔ سماعت کے موقع پرقائم مقام آئی جی سندھ غلام شبیر شیخ نے عدالت میں 2011 ء سے اب تک گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کی فہرست بھی پیش کی ۔ رپورٹ کے مطابق 2011 سے اب تک 224 ٹارگٹ کلر گرفتار کئے ۔جن میں سے 81 ٹارگٹ کلر کا تعلق متحدہ قومی مومنٹ، 38 کا تعلق سنی تحریک اور 13 کا تعلق عوامی نیشل پارٹی سے ہے جبکہ 9 ٹارگٹ کلر کا تعلق تحریک انصاف اورمہاجر قومی مومنٹ سے تعلق رکھنے والے ٹاریٹ کلرز کی تعداد4 ہے۔قائم مقام آئی جی سندھ کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلر اور بھتہ خوروں میں کالعدم تحریک طالبان کے 27 ، لیاری گینگ وار کے 17 ، پیپلز امن کمیٹی کے 6اور کالعدم سپاہ محمد کے 4 شامل ہیں اسکے علاوہ کالعدم لشکر جھنگوی کے 2 اور کالعدم جنداللہ کے 5 ٹارگٹ کلر کو گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے لیاری سمیت دیگر نوگو ایریاز کے خاتمے میں ناکامی اور لیاری میں ارشد پپو کے قتل اور لاش کی بے حرمتی پر پولیس کو آج ہی رپورٹ جمع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ سماعت کے دوران ڈی آئی جی شاہد حیات نے بتایا کہ لیاری سمیت کراچی کے کچھ علاقوں میں پولیس داخل نہیں ہو سکتی۔ 2011ء میں لیاری آپریشن کے دوران ایک ہفتے تک پولیس علاقے میں داخل نہیں ہو سکی۔شاہد حیات کا کہنا تھا کہ لیاری میں گذشتہ دنوں مارے جانے والے ارشد پپو کو بھی ایک سیاسی جماعت کی حمایت حاصل تھی۔ انکا کہنا تھا کہ عباس ٹاؤن دھماکے میں ملوث ملزمان کو بھی پولیس نے گرفتار کیا ہےلیکن کنواری کالونی میں ہمیں تھریٹ ہے ہم وہاں داخل نہیں ہو سکتے۔

165270_64348860.jpg

 

محمد امین

لائبریرین
کافی جانبدار رپورٹ ہے کیوں کہ متحدہ کے ٹارگٹ کلرز کے ساتھ ساتھ اے این پی، سپاہِ صحابہ اور سپاہِ محمد کے بہت قاتل پکڑے گئے تھے مگر ظاہر متحدہ کے زیادہ کیے گئے۔ یہ کچھ سیاسی لگتا ہے کیوں کہ لغاری صاحب جو کہ سابق آئی جی ہیں یہ رپورٹ انہی کی تیار کردہ تھی اور وہ پیپلز پارٹی کے مقرر کردہ افسر تھے، اسی طرح شیخ صاحب بھی پی پی پی کے مقرر کردہ افسر ہیں۔ یہ رپورٹ سیاسی بددیانتی کے سوا کچھ نہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ متحدہ کے قاتل نہیں ہیں بلکہ وہ ضرور ہیں مگر دوسری جماعتوں کے یا تو ظاہر ہی نہیں کیے گئے یا کم ظاہر کیے گئے ہیں۔۔۔

پولیس اور رینجرز کے پچھلے تین چار سالوں میں سیکڑوں اوپریشن ہوئے ہیں۔۔۔ چلیے سیکڑوں کے بجائے فقط 100 اوپریشن بھی لگا لیں تو فی اوپریشن اوسط 2.24 قاتلوں کی ہے۔ جبکہ ہر اوپریشن میں درجنوں افراد کی گرفتاری ظاہر کی جاتی ہے۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
دوسری بات سنی تحریک کراچی میں اتنی بڑی قوت نہیں ہے نہ ہی حالیہ دنوں میں ان کی دوسرے گروپس سے کشاکش رہی ہے۔۔۔ تو 38 قاتل ان کے کس جرم میں گرفتار کیے گئے؟؟ سنی تحریک سے زیادہ قاتل سپاہَ صحابہ اور سپاہِ محمد وغیرہ میں ہیں۔۔۔ لوگ بھی زیادہ انہی کے مارے جاتے ہیں۔۔
 

متلاشی

محفلین
دوسری بات سنی تحریک کراچی میں اتنی بڑی قوت نہیں ہے نہ ہی حالیہ دنوں میں ان کی دوسرے گروپس سے کشاکش رہی ہے۔۔۔ تو 38 قاتل ان کے کس جرم میں گرفتار کیے گئے؟؟ سنی تحریک سے زیادہ قاتل سپاہَ صحابہ اور سپاہِ محمد وغیرہ میں ہیں۔۔۔ لوگ بھی زیادہ انہی کے مارے جاتے ہیں۔۔
بہت شکریہ امین بھائی۔۔۔! ہم نے تو خبر پوسٹ کی تھی ۔۔۔! پوسٹ مارٹم آپ نے کر دیا۔۔۔!
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت​
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بندِ قبا دیکھ
ویسے سنی تحریک بھی اتنی ’’ شریف ‘‘ نہیں جتنا آپ نے بنا دیا ہے ۔۔۔! ابھی پچھلے سال سرکارِ امریکہ سے ڈالرز وصول کرکے طالبان مخالف جلسے کرنا ان سے ثابت ہو چکا ہے ۔۔۔۔! جس کی وجہ سے اس کے اعلیٰ قیادت کے کئی ارکان معطل بھی کئے گئے ۔۔۔!​
 

محمد امین

لائبریرین
بہت شکریہ امین بھائی۔۔۔ ! ہم نے تو خبر پوسٹ کی تھی ۔۔۔ ! پوسٹ مارٹم آپ نے کر دیا۔۔۔ !
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت​
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بندِ قبا دیکھ​
ویسے سنی تحریک بھی اتنی ’’ شریف ‘‘ نہیں جتنا آپ نے بنا دیا ہے ۔۔۔ ! ابھی پچھلے سال سرکارِ امریکہ سے ڈالرز وصول کرکے طالبان مخالف جلسے کرنا ان سے ثابت ہو چکا ہے ۔۔۔ ۔! جس کی وجہ سے اس کے اعلیٰ قیادت کے کئی ارکان معطل بھی کئے گئے ۔۔۔ !​

ثابت ہوچکا؟؟؟؟ محترم بھائی، ثابت تب ہوتا ہے جب ثبوت حدِ یقین کو پہنچ چکا ہو۔۔۔ یہ تو الزام ہے آپ کی طرف سے، ثبوت پیش کیجیے اس وقت ہی ثابت ہوگا۔۔۔ دوسرے میں نے یہ تو نہیں کہا کہ "شریف" ہے سنی تحریک۔۔۔۔ میں نے یہ عرض کی تھی کہ حالیہ دنوں میں دیگر گروپس سے ان کی کشاکش نہیں رہی۔ اس بات کو آپ کراچی کے تناظر میں اس وقت ہی سمجھ سکتے ہیں جب آپ کو کراچی کی خبروں کا فرسٹ ہینڈ علم ہو۔ کیوں کہ پچھلے 4 سے 5 سالوں میں سنی تحریک کا نام ٹارگٹ کلنگ کی خبروں میں اکا دکا ہی سننے میں آتا رہا ہے، اتنا ہی جتنا کسی عام آدمی کا آسکتا ہے۔ اب تو یہ حال ہے کہ کراچی کی ہر گلی میں 1،2 افراد یا ان کے خاندان ٹارگٹ کلنگ سے متاثر مل جاتے ہیں۔

ڈس-کلیمر: میں سنی تحریک کا حامی نہیں ہوں، نہ ہی ایم کیو ایم کا۔
 

میر انیس

لائبریرین
میں رپورٹ کی سچائی پر کوئی بات نہیں کروں گا بس ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنے ٹارگٹ کلرز پکڑے جانے کے باوجود بھی اب تک ٹارگٹ کلنگ میں کوئی کمی نہیں ہورہی بلکہ اضافہ ہی ہوتا چلا جارہا ہے دوسرے عوام سے شکلیں چھپانے کا آخر کیا فائدہ۔ مجھ کو تو اس میں ایک یہی مصلحت نظر آتی ہے کہ انکے پاس چند غریب لوگ ہیں جب چاہا ان میں سے کچھ منہ پر کپڑا ڈال کر پیش کردئے گئے اور کہا کہ یہ آج فلاں چھاپے کے دوران پکڑے گئے ہیں وہ 224 بھی غریبوں کی ہی اولادیں ہوں گے یا پارٹی کے ایسے لوگ ہوں گے جن سے پارٹیاں خود عاجز ہوں گی ورنہ با اثر لوگوں کو تو ایک رات لاک اپ میں نہیں رکھ سکتے۔
 
کراچی کے حالات خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ جرائم کی سیاسی پشت پناہی ہے اس بات سے قطع نظر پشت پناہی کون کررہا ہے۔ اس حمام میں سب ننگے ہیں ہاں کچھ زیادہ ننگے ہیں کچھ کم کچھ ابھی حال ہی میں ہوئے ہیں اور کچھ پیدائشی ننگے پتنگے۔۔۔ مگر بات وہیں آتی ہے کہ ریاست کیا کر رہی ہے؟ ریاست کراچی میں خود بھی ننگی ہے کیونکہ کراچی میں سب سے بڑی مجرم ریاست ہی ہے۔۔ باالفاظ دیگر ریاستی مجرموں کی پشت پناہی بھی یہ سیاسی جماعتیں کررہی ہیں۔۔۔ سب جانتے ہیں سندھ سیکریٹریکٹ ، ڈراویئنگ لائسنس برانچوں، تھانوں، کچھریوں میں بیٹھے منہ کھول حرام کھانے والے مجرموں کی پشت پر کس کا ہاتھ ہے، سٹی گورنمنٹ ، واٹر بورڈ، نادرہ، کے ای ایس سی، ایس بی سی اے میں بیٹھے مجرموں کو کس کی آشیرواد ہے۔۔۔سالوں میں جا کر224 ٹارگٹ کلرز پکڑنے سے کیا ہوگا یہ جرائم پشت پنائی کامنظم نظام ہزاروں ٹارگٹ کلرز ہفتوں میں پیدا کرسکتا ہے۔۔۔
 
Top