F@rzana
محفلین
ایک نئی تحقیق کے مطابق مزاحیہ فلمیں دیکھنا دل کے لیے بہتر ہے کیونکہ اس سے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
امریکہ کی یونیورسٹی آف میریلینڈ کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے بیس صحت مند نوجوانوں کو اڑتالیس گھنٹے کے وقفے سے پندرہ سے لے کر تیس غمگین اور مزاحیہ فلمیں دکھائیں۔
’دیئر از سمتھنگ اباؤٹ میری‘ جیسی مزاحیہ فلم دیکھنے سے ایک کے علاوہ سب میں خون کا بہاؤ بڑھا۔ تحقیق کاروں کے مطابق اس بہاؤ کے بڑھنے کا مطلب ہے کہ اس سے اتنا ہی فائدہ ہوا جتنا کہ سٹیٹن جیسی دوائیں کھانے سے ہو سکتا ہے۔
لیکن ’سیونگ پرائیوٹ ریان‘ جیسی فلموں کا، جن میں جنگ کے مناظر ہوتے ہیں، اثر اس کے برعکس ہوا۔
ٹیم کے مطابق ایسا ممکن ہے کہ ہنسنے سے شریانیں کھل جاتی ہوں اور دماغی تناؤ سے یہ تنگ ہو جاتی ہیں۔
ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ملر کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن پھر بھی یہ سنیما جانے والوں کے کچھ کام آ سکتی ہے۔
تحقیق کے دوران شرکاء سے تجربہ شروع کرنے سے ایک دن پہلے ہی کہا گیا تھا کہ وہ شراب نوشی سے پرہیز کریں، وٹامن یا جڑی بوٹیاں نہ کھائیں، اور نہ ہی ورزش کریں کیونکہ یہ سب چیزیں خون کا بہاؤ متاثر کر سکتی ہیں۔
امریکہ کی یونیورسٹی آف میریلینڈ کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے بیس صحت مند نوجوانوں کو اڑتالیس گھنٹے کے وقفے سے پندرہ سے لے کر تیس غمگین اور مزاحیہ فلمیں دکھائیں۔
’دیئر از سمتھنگ اباؤٹ میری‘ جیسی مزاحیہ فلم دیکھنے سے ایک کے علاوہ سب میں خون کا بہاؤ بڑھا۔ تحقیق کاروں کے مطابق اس بہاؤ کے بڑھنے کا مطلب ہے کہ اس سے اتنا ہی فائدہ ہوا جتنا کہ سٹیٹن جیسی دوائیں کھانے سے ہو سکتا ہے۔
لیکن ’سیونگ پرائیوٹ ریان‘ جیسی فلموں کا، جن میں جنگ کے مناظر ہوتے ہیں، اثر اس کے برعکس ہوا۔
ٹیم کے مطابق ایسا ممکن ہے کہ ہنسنے سے شریانیں کھل جاتی ہوں اور دماغی تناؤ سے یہ تنگ ہو جاتی ہیں۔
ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ملر کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن پھر بھی یہ سنیما جانے والوں کے کچھ کام آ سکتی ہے۔
تحقیق کے دوران شرکاء سے تجربہ شروع کرنے سے ایک دن پہلے ہی کہا گیا تھا کہ وہ شراب نوشی سے پرہیز کریں، وٹامن یا جڑی بوٹیاں نہ کھائیں، اور نہ ہی ورزش کریں کیونکہ یہ سب چیزیں خون کا بہاؤ متاثر کر سکتی ہیں۔