محبت ہے کی تو خسارے رہیں گے غزل نمبر 70 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب

نہیں سچ منافعے ہی سارے رہیں گے
محبت ہے کی تو خسارے رہیں گے

محبت میں اکثر ہی ناکام دیکھے
یہ عاشق سدا ہی بے چارے رہیں گے

جہاں کے ستائے ہوئے عاشقوں کی
زباں پہ محبت کے نعرے رہیں گے

کوئی کام آتا نہیں ہے ہمیشہ
کہاں تک ہمارے ہمارے رہیں گے

کسی کے نہیں تھے نہ ہوگے کبھی بھی
تمہارے ہی تھے ہم تمہارے رہیں گے

جنہیں اپنا دردِ دل سونپا ہوا ہے
ہمیشہ وہ آنکھوں کے تارے رہیں گے

کبھی بھول پاؤں گا نہ بھیگی آنکھیں
میری آنکھ میں یہ نظارے رہیں گے

سدا ہم رہیں گے تیرے ساتھ ایسے
سمندر کے جیسے کنارے رہیں گے

یہ وہ آگ ہے جو کبھی نہ بجھے گی
محبت کے دل میں شرارے رہیں گے

یہی اک سہارا ہے اب زندگی میں
محبت بِنا بے سہارے رہیں گے

ستاروں پہ رشک آئے تو سوچتے ہیں
ہم ہی نہ رہیں گے ستارے رہیں گے

سمندرمیں جب تک ملیں گے نہ تب تک
یہ بے چین دریا کے دھارے رہیں گے

چلیں گے جو سچائی کے راستوں پر
وہی لوگ اللہ کے پیارے رہیں گے

عجب بحر کے شعر کہتا تھا شارؔق
خیالات یہ میرے بارے رہیں گے
 
Top