محبت در حقیقت حق شناسی سے عبارت ہے

-


  • Total voters
    2

ابن رضا

لائبریرین
تازہ کلام برائے اصلاح حاضرِ خدمت ہے

خدا کے پارسا بندے خدا سے دل لگاتے ہیں
گناہوں کی کثافت سے سدا دامن بچاتے ہیں

محبت در حقیقت حق شناسی سے عبارت ہے
ہدایت یافتہ دل ہی اسے پہچان پاتے ہیں

کہاں تک بھاگ سکتے ہیں اجل سے بھاگنے والے
یہ ہر دم ساتھ رہتی ہے جہاں بھی لوگ جاتے ہیں

خطا کرتے ہوئے کیوں کر نظر سے دور ہوتا ہے
دعا کرتے ہوئے اکثر جسے نزدیک پاتے ہیں

سرِ محشر تری قسمت کو بخشیں گے یہ تابانی
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں

:cry:


ٹیگ: اساتذہ کرام و برادران
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
بلاشبہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سچ کہا
محبت در حقیقت حق شناسی سے عبارت ہے
ہدایت یافتہ دل ہی اسے پہچان پاتے ہیں
بہت دعائیں
 
عمدہ ہے۔
اس شعر کو دیکھ لیجئے ۔۔
اجل سے بھاگنے والے کہاں تک بھاگ سکتے ہیں
یہ ہر دم ساتھ رہتی ہے جہاں چاہے وہ جاتے ہیں
ایک تو یہ ہے کہ تقابل ردیف العین سے بچنے کے لئے اس کا پہلا مصرع اگر یوں کر لیا
جائے۔۔
کہاں تک بھاگ سکتے ہیں اجل سے بھاگنے والے
دوسرے یہ کہ مصرع ثانی میں "جہاں چاہے" کی بجائے "جہاں بھی" کا مقام ہے۔ اس کو کسی طور بہتر کر لیجئے۔
 
مقطع پر حملہ۔۔۔ ۔

مقدر تیرا چمکائیں گے محشر میں رضا یہ ہی
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں
"یہ ہی" کچھ ثقالت پیدا نہیں کر رہا کیا؟


جزا کے دن رضا تجھ کو یہی آ کر بچائیں گے
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں
دوسرا مصرع بہت مضبوط ہے۔ پلے مصرعے میں اشکوں کی رعایت سے رحمت کا مذکور ہو جائے تو شعر بہت بلند ہو سکتا ہے۔ مزید اگر "چمکائیں" کی جگہ "جگمگائیں" ہو سکے تو سونے پر سہاگا۔ جھلملاتے سے صوتی رعایت بھی بنتی ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
"یہ ہی" کچھ ثقالت پیدا نہیں کر رہا کیا؟


جزا کے دن رضا تجھ کو یہی آ کر بچائیں گے
جو آنکھوں میں ندامت کے ستارے جھلملاتے ہیں
دوسرا مصرع بہت مضبوط ہے۔ پلے مصرعے میں اشکوں کی رعایت سے رحمت کا مذکور ہو جائے تو شعر بہت بلند ہو سکتا ہے۔ مزید اگر "چمکائیں" کی جگہ "جگمگائیں" ہو سکے تو سونے پر سہاگا۔ جھلملاتے سے صوتی رعایت بھی بنتی ہے۔

جی فوری تو یہ تجویز ہے اگر مناسب لگے
"مقدر جگمگائیں گے رضا تیرا یہ محشر میں"
مزید بھی میں غور کرتا ہوں۔ آپ مطلع بھی اوپر دوبارہ ملاحظہ فرمائیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جی فوری تو یہ تجویز ہے اگر مناسب لگے
"مقدر جگمگائیں گے رضا تیرا یہ محشر میں"
مزید بھی میں غور کرتا ہوں۔ آپ مطلع بھی اوپر دوبارہ ملاحظہ فرمائیں
رضا بھائی۔
جگمگا نا ۔۔ لازم مستعمل ہے۔۔ اس کا متعدی استعمال معیاری نہیں۔مثلا ً ۔۔۔انہی سے جگمگائے گا مقدر حشر میں تیرا۔۔۔۔ وغیرہا
 
Top