لم۔۔۔حه ف۔۔۔کري۔۔۔ه



:)
چوده اگست انیس سو سینتالیس کو پاکستان ایک آزاد مملکت کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ انگریز و هندو کی دوهری غلامی سے نجات حاصل کرنے کےلیے ملسمانان ھند نے الله سے گڑ گڑ گڑاگڑ کر دعائیں کیں، یاد کیجیئے یه آزادی ھمارے بزرگوں نے جان و مال کی بے بھا قربانی اور هزاروں فرشته سیرت بھو و بیٹیوں کی عصمت گنوا کر حاصل کی تھی۔

آزادی یقیناً الله کا احسان عظیم اور ایک بہت بڑی نعمت هے لیکن اس کو قائم و دوائم رکھنے کے لیے اس کے تقاضے پورے کرنے پڑتے ھیں۔ هماری آزادی کا اولین تقاضا یه تھا که نظریه پاکستان یعنی اسلامی نظام کا عملی نفاذ کیا جاتا۔ لیکن بدقسمتی سے اس سمت کوئ پیش رفت نه هوسکی۔ آزادی کو مادر پدر آزادی سمجھ لیا گیا۔ قومی وسائل کی بندر بانٹ اور مفاد پرستی کی ایک دوڑ شروع ھوگئ۔ جس کا نتیجه یه نکلا که پاکستان مسائلستان بنتا چلا گیا۔ مھنگائ، بیروزگاری اور بدامنی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی۔ یھاں تک که ملک دولخت هوگیا۔ لیکن روز بروز یه مسائل بڑھتے چلے گئے۔ نفسانی خواهشات کو بھڑکانے والے پروگرام ترتیب دیئے گئے، راگ و رنگ اور رقص و سرور کی محفلوں کی حوصله افزائ کی گئ۔ بجلی کے بدترین بحران کے باوجود عمارات و سڑکوں کو بقعه نور بنا دیا جاتا هے۔

برادران اسلام، ذرا سوچئے عام حالات میں بھی ایک مسلمان معاشره ایسی بے ھودگی کی اجازت نھیں دیتا۔ لیکن ایسے وقت میں جبکه دنیا کے کونے کونے میں مسلمانوں پر قیامت ڈھائ جارهی هے۔ کشمیر فلسطین افغانستان عراق اور چیچنیا میں ایک عرصے سے خون مسلم سے ھولی کھیلی جارهی تھی لیکن گذشته ماه سے اسرائیل امریکه کی شہہ پر لبنان کے بے گناه شهریوں پر جن میں بچے بوڑھے خواتین شامل هیں اندھادھند بمباری کے ذریعے ظالمانه طریقے سے ان کا قتل عام کررها ھے۔ آیئے هاتھ میں هاتھ ڈالیں اور الله تعالیٰ کے دین کے غلبه اور اس کی اقامت کے لیے اپنا حصه ادا کریں۔ تاکه الله کی کتاب و اس کے رسول کی سنت کی روشنی میں اور مصور پاکستان علامه اقبال اور معمار پاکستان کے تصور کے مطابق یه ملک صحیح معنوں میں ایک اسلامی فلاحی مملکت بن سکے۔


کاشف فاروق




www . geocities . com / kurdupk / index . htm
 
Top