قطعہ

سراج مروت

محفلین
اُن کے چلنے سے ہی بیزار ہوئے
خونِ بلبل سے جو گلزار ہوئے

تپتے صحرا کے مکینوں سے کہو
کس کے آہوں سے وہ آزار ہوئے
 
Top