قران کے دیس میں

alikhalid

محفلین
سعودی عرب کا سفر نامہ جو کہ ان مقامات سے متعلق ہے جن کا ذکر قرآن مجید میں کیا گیا ہے۔ خاص طور پر ان مقامات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے جن کا کسی نہ کسی طرح تعلق حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے۔ ان مقامات میں مکہ، مدینہ، طائف، بدر، جازان، فیفا، ابہا، ریاض، دمام اور خبر شامل ہیں۔ یہ سفر نامہ عرب ممالک کے قدرتی مناظر، تاریخ، اور عمرانی حالات پر ایک دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہاں‌کلک کیجیے۔
http://www.mubashirnazir.org/ER/L0014-00-Safarnama.htm
 

شمشاد

لائبریرین
علی خالد صاحب بہت زبردست لکھا ہے۔ اور لگتا ہے لکھنے کے تو آپ شیر ہیں۔ تو ذرا آئیں تعارف کے زمرے میں اور اپنا تعارف دیں۔ پھر کرتے ہیں آپ سے دو دو ہاتھ۔
 

alikhalid

محفلین
السلام علیکم
عاجز کا تعلق پاکستان سے ہے اور دینی اور سماجی علوم کا مطالعہ کرنا میرا شوق ہے۔ لکھنے کا شیر نہیں۔ یہ سفر نامہ مبشر نذیر صاحب کا ہے جو شاید لکھنے کے ماہر معلوم ہوتے ہیں۔ ان کی مزید تحریریں www.mubashirnazir.org پر دیکھی جاسکتی ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت مزے کی تحریر ہے۔ ایک جگہ ایک غلطی ہوئی کہ ایک جگہ لشکر کے سلسلے میں‌ بائبل کا غلط حوالہ دیا گیا ہے۔ لیکن یہ مجھے ایک تحریری غلطی لگی نہ کہ تاریخی
 

شمشاد

لائبریرین
alikhalid نے کہا:
السلام علیکم
عاجز کا تعلق پاکستان سے ہے اور دینی اور سماجی علوم کا مطالعہ کرنا میرا شوق ہے۔ لکھنے کا شیر نہیں۔ یہ سفر نامہ مبشر نذیر صاحب کا ہے جو شاید لکھنے کے ماہر معلوم ہوتے ہیں۔ ان کی مزید تحریریں www.mubashirnazir.org پر دیکھی جاسکتی ہیں۔

پھر بھی آپ آتے رہیں، آپ سے ہی گپ شپ چلے گی۔ اور ہو سکے تو مبشر نذیر صاحب کو بھی اردو محفل میں لے کر آئیں۔
 

mubashirnazir

محفلین
السلام علیکم
آپ کی خدمت میں‌پہلی مرتبہ حاضر ہو رہا ہوں۔ تاخیر کے لیے معذرت کیونکہ ان دنوں میں اردن اور مصر کی سیاحت اور پھر اس کا سفر نامہ لکھنے میں‌ مصروف تھا۔ یہ سفر نامہ اب مکمل صورت میں‌ "قرآن اور بایبل کے دیس میں‌" کے عنوان سے دستیاب ہے۔

http://www.mubashirnazir.org/ER/L0014-00-Safarnama.htm

قیصرانی صاحب اور شمشاد صاحب کے کمنٹس کا بہت بہت شکریہ۔ لشکر کے حوالے سے غلطی کی اگر نشاندہی ہو جائے تو اس کی اصلاح ہو سکے گی۔ مبشر نذیر
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی صاحب اور شمشاد صاحب کے کمنٹس کا بہت بہت شکریہ۔ لشکر کے حوالے سے غلطی کی اگر نشاندہی ہو جائے تو اس کی اصلاح ہو سکے گی۔ مبشر نذیر
سب سے پہلے تو جناب محفل پر خوش آمدید۔ امیدہے کہ آپ کا وقت ادھر اچھا گذرے گا۔ کسی بھی دقت کی صورت میں بلا جھجھک رابطہ کیجئے گا

باقی جہاں تک غلطی کی بات ہے، تو مجھے کچھ وقت دیجئے گا کہ مضمون کو دوبارہ سے پڑھنا ہوگا۔ ابھی دو تین دن میں ذرا گھر کی شفٹنگ کی وجہ سے مصروف رہوں گا۔ انشاء اللہ اس کے فوراً‌بعد میں نشاندہی کرنے کی پوری کوشش کروں‌گا
 

قیصرانی

لائبریرین
اتفاقاً میں نے ورڈ فائل اتار لی تھی تو وہ مل گئی۔ سرچ کرنے پر یہ پیراگراف مل گیا جہاں (میرے نزدیک) غلطی موجود ہے۔ اس کو میں نے بڑے سائز میں‌کرکے لکھا ہے

حجون ، جبل خندمہ اور فتح مکہ
مسجد جعرانہ سے ہم لوگ حجون کے علاقے کی طرف آ نکلے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں سے حضور فتح مکہ کے موقع پر شہر میں داخل ہوئے تھے۔ اب یہاں بازار ہی بازار ہیں۔
صلح حدیبیہ کی شرائط کے تحت اہل مکہ اور مسلمانوں میں دس سال کے لئے جنگ بندی ہوئی۔ صرف دو سال بعد قریش کے حلیف بنو بکر نے مسلمانوں کے حلیف بنو خزاعہ پر شب خون مارا اور قریش نے ان کا ساتھ دیا۔ یہ حدیبیہ کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی تھی جو قریش کی جانب سے ہوئی۔ اس کے بعد اس معاہدے کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہی تھی چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے دس ہزار قدوسیوں کا لشکر جرار تیار کیا اور مکہ کی طرف روانہ ہوگئے۔ اس لشکر کا ذکر بائبل کی کتاب استثنا میں موجود ہے۔
 

mubashirnazir

محفلین
السلام علیکم
حوالے کے لئے بہت شکریہ۔ کتاب استثنا کی اصل عبارت درج ہے:
"خداوند سینا سے آیا اور شعیر سے ان پر ظاہر ہوا اور کوہ فاران سے جلوہ گر ہوا۔ وہ جنوب سے اپنی پہاڑی ڈھلانوں میں سے 10,000 مقدسوں کے ساتھ آیا اور اس کے دائیں ہاتھ میں نورانی شریعت تھی۔" (کتاب استثنا 33:2-30)
اس پر تفصیلی بحث میں نے سفر نامے کے دوسرے حصے میں‌کی ہے۔ شکریہ
 

قیصرانی

لائبریرین
السلام علیکم
حوالے کے لئے بہت شکریہ۔ کتاب استثنا کی اصل عبارت درج ہے:
"خداوند سینا سے آیا اور شعیر سے ان پر ظاہر ہوا اور کوہ فاران سے جلوہ گر ہوا۔ وہ جنوب سے اپنی پہاڑی ڈھلانوں میں سے 10,000 مقدسوں کے ساتھ آیا اور اس کے دائیں ہاتھ میں نورانی شریعت تھی۔" (کتاب استثنا 33:2-30)
اس پر تفصیلی بحث میں نے سفر نامے کے دوسرے حصے میں‌کی ہے۔ شکریہ
شکریہ جناب :)
 
Top