اقبال بانو قابل اجمیری کا کلام اقبال بانو کی آواز میں

تم نہ مانو مگر حقیقت ہے
عشق انسان کی ضرورت ہے

کچھ تو دل مبتلائے وحشت ہے
کچھ تری یاد بھی قیامت ہے

میرے محبوب مجھ سے جھوٹ نہ بول
جھوٹ صورت گرِ صداقت ہے

جی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھ
زندگی کو میری ضرورت ہے

حسن ہی حسن جلوے ہی جلوے
صرف احساس کی ضرورت ہے

انکے وعدے پہ ناز تھے کیا کیا
اب در و بام سے ندامت ہے

اسکی محفل میں بیٹھ کر دیکھو
زندگی کتنی خوبصورت ہے

راستہ کٹ ہی جائے گا قابل
شوقِ منزل اگر سلامت ہے
محمود احمد غزنوی بھیا نے اس غزل کا ٹرانسکرپشن کیا تھا کبھی
یہ رہا دھاگہ:http://www.urduweb.org/mehfil/threads/تم-نہ-مانو-مگر-حقیقت-ہے۔۔۔ -۔۔قابل-اجمیری.24902/
 
Top