غزل برائے اصلاح و تنقید

انیس جان

محفلین
اس دہر میں جتنے پری وش جتنے حسیں ہے
آ دیکھ مرے دل میں وہ بستے یہیں ہے

ان اہلِ حسن سے ہم نظریں کیوں پھیریں
جس سے شفا پاتا یہ مرا دلِ حزیں ہے

جاتا کہاں ہے بیٹھ سرہانے مرے کچھ دیر
آئی ہے جاں لب پہ دمِ بازِ پسیِ ہے

میں اور چلا جاؤں ترے در سے جیتے جی
ممکن نہیں اے جاں مری ممکن ہی نہیں ہے

انیس کیوں کر عشق ان مٹّی کے پتلوں سے
لو اس سے لگا جو ، تری شہ رگ سے قریں ہے
الف عین
محمد ریحان قریشی
دائم
یاسر شاہ
 

انیس جان

محفلین
دو مصرع بعداز تصحیح
آ دیکھ مرے دل میں کہ وہ، بستے یہیں ہے

جاں لب پہ ہے آئی ہوئی دم بازِ پسیں ہے
 

انیس جان

محفلین
مصرع سارے ایک ہی بحر میں ہے لیکن لیکن کچھ مصرع غیر مستعمل وزن میں آ رہے ہیں افاعیل کا معمولی سا فرق ہے
 

دائم

محفلین
جو مصرع صحیح ہے آپ ان کا بتا دیجیے باقی میں درستی کے بعد بھیجتا رہوں گا دائم

جو جو درست نہیں ہیں.... ان کی نشاندہی کر دیتا ہوں
پہلا مصرعہ، بلکہ مطلع میں ردیف "ہیں" ہونی چاہیے، لیکن دیگر ردائف کی وجہ سے آپ کو مجبور واحد کا صیغہ لگانا پڑ رہا ہے

دوسرا شعر، پہلا مصرعہ وزن سے نکل گیا ہے، ، دوسرا مصرعہ روانی متاثر کر رہا ہے

تیسرا شعر، اس شعر پر بھی بعینہٖ اوپر والا کمنٹ .... یعنی :
پہلا مصرعہ وزن سے نکل گیا ہے، ، دوسرا مصرعہ روانی متاثر کر رہا ہے

چوتھا شعر، پہلا مصرعہ بحر ہزج سے نکل کر مضارع میں جا پڑا ہے، اس کا دوسرا مصرعہ اچھا ہے، اور تکرارِ لفظی نے لطف پیدا اور خوب صورتی پیدا کر دی ہے

شعر پنجم، دونوں مصرعے وزن میں نہیں


.....


چند گزارشات :
آپ ابھی بحر میں کہنے پر مکمل طور پر قادر نہیں ہیں، آپ اسی فورم پہ اسامہ سرسری صاحب کے اسباق موجود ہیں، آپ ان کے اسباق پڑھیں تاکہ زحافات کی وجہ سے ایک بحر سے دوسری بحر میں جا نکلنے سے بچ سکیں

شعر یا غزل کہتے وقت یہ ضرور ملحوظ رہے کہ آپ اپنا ما فی الضمیر بیان کررہے ہوتے ہیں، اور اگر اس میں تجربے کی چاشنی نہ ہو تو شعر لُطف سے عاری و خالی ہو جاتا ہے

غزل میں پامال مضامین برتنے سے گریز کرنا اب ناگزیر ہو گیا ہے، اب وقت جدت کا ہے اور کچھ نیا تخلیق کرنے کا زمانہ ہے، اس لیے آئندہ خیال رکھیے گا، مزید غَزل کہنے سے پہلے ایک دفعہ وہ اسباق اور بالخصوص بحور و زحافات والا سبق لازمی پڑھیں .....

والسلام :
آپ کی خیر چاہنے والا، آپ سے محبت کرنے والا : دائم
 

الف عین

لائبریرین
جزاک اللہ خیرا دائم وہی باتیں کی ہیں جو میں کہتا اس ضمن میں ۔
زحافات کی وجہ سے نہیں میرے خیال میں یہ دونوں بحور اکثر خلط ملط ہو جاتی ہیں
مفعول مفاعیل..ہےبس کہ ہر اک... غالب
اور
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات
... دل سے تری نگاہ .. غالب
میں اور چلا جاؤں ترے در سے جیتے جی
مفعول مفاعیل مفاعیل (س جیتے جی) فاعلات
ممکن نہیں اے جاں مری ممکن ہی نہیں ہے
مفعول مفاعیل مفاعیل مفاعیل
 
Top