غبار خاطر صفحہ نمبر195

ذیشان حیدر

محفلین
صفحہ نمبر195
(۱۸)
قلعہ احمد نگر
۲/مارچ ۱۹۴۳ئ
صدیق مکرم
کل عالم تصور میں حکایتِ زاغ و بُلبل ترتیب دے رہا تھا۔
مجموعہ خیال ابھی فرد فرد تھا۔ ۱؎
اس وقت خیال ہوا، ایک فصل آپ کو بھی سنا دوں
(۳۱۷)
تافصلے از حقیقت اشیاء نوشتہ ایم
آفاق را مرادفِ عنقا نوشتہ ایم ۲؎
ایک دن صبح چائے پیتے ہوئے نہیںمعلوم سید محمود۳؎ صاحب کو کیا سوجھی ، ایک طشتری میں تھوڑی سی شکر لے کر نکلے اور صحن میں جا بجا کچھ ڈھونڈھنے سے لگے۔
(۳۱۸)
گوئی ایں طائفہ ایں جا گہرے یافتہ اندر۴؎
جب ان کا تعاقب کیاگیا تو معلوم ہوا چیونٹیوں کے بل ڈھونڈھ رہے ہیں۔ جہاں کوئی سوراخ دکھائی دیا ، شکر کی ایک چٹکی ڈال دی ۔ میں نے جو یہ حال دیکھا تو یہ کہہ کر ان کے سمندِ سعی پر ایک تازیانہ لگادیا کہ:
(۳۱۹)
وللارض من کاس الکرام نصیب۵؎
 
Top