عبیداللہ بیگ ۔افسردہ ہے کسوٹی کہ سونا نہیں رہا

عبیداللہ بیگ
افسردہ ہے کسوٹی کہ سونا نہیں رہا
از
چوہدری لیاقت علی

عبیداللہ بیگ ہمیشہ سے اپنی نستعلیق زبان و شخصیت اور وسیع مطالعہ سے اپنی پہچان رکھتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویزن کے پروگرام کسوٹی سے ملک گیر شہرت حاصل کی۔ ایک عالم ان کی شخصیت، بردباری، حلم ، اور تبحر علمی کا قائل ہے۔ تاہم کچھ عرصہ قبل ان کے لکھے ہوئے دو ناول نظر سے گزرے تو نہ صرف ان کا انداز تحریر دل کو چھو گیا بلکہ دل میں ان کی عزت اور بڑھ گئی کہ مروجہ اشتہاری ذرائع کے باوجود عبید اللہ بیگ کس بے نیازی سے اس قریہ جاں سے گزر گئے۔ دل میں ان کے متعلق کچھ اور جاننے کی طلب ہوئی کس کا ماحصل یہ چند سطور ہیں۔

ذاتی کوائف :

اصل نام: حبیب اللہ بیگ قلمی نام: عبیداللہ بیگ

تاریخ پیدائش: یکم اکتوبر ۱۹۳۶ء مقام پیدائش: مراد آباد یوپی انڈیا

والد: مرزا محمود علی بیگ والدہ: ام کلثوم

اہلیہ: سلمیٰ بیگ اولاد: تین صاحبزادیاں

تعلیم: انٹر میڈیٹ (اسلامیہ کالج کراچی) ذات: ترکمانی مغل

وفات: ۲۲ جون ۲۱۰۲ء مقام وفات: کراچی

پیشہ ورانہ زندگی :

* سٹاف رائٹر روزنامہ الشجاع ۱۹۵۷۔۱۹۵۸ ء
اسی دور میں آپ کا پہلا ناول ۔۔۔۔۔اور انسان زندہ ہے قسط وار شائع ہوا۔اس اخبار میںآپ جم جونیر اور حبیب اللہ کے نام سے لکھتے رہے۔
* ریڈیو پاکستان۱۹۶۱۔۱۹۶۸ء
* روزنامہ انجام۱۹۶۴ء
*روزنامہ حریت۱۹۶۸۔۱۹۶۹ ء
* پاکستان ٹیلی وزن ۱۹۷۰ ۔ ۱۹۹۲ء تک
) مقبول ترین پروگرام کسوٹی
) ڈپٹی کنٹرولر پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر ۱۹۸۱ء
) بانی مدیر ٹی وی نامہ ۱۹۸۷ء
* بین الاقوامی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات IUCNسے بحیثیت کوارڈینیٹر منسلک رہے اور ایک رسالہ جریدہ جاری کیا
* صدر ضیاالحق اور وزیر اعظم محمد خان جونیجو کے تقریر نویس
* پاکستان ٹیلی وزن ۱۹۷۰ ۔ ۱۹۹۲ء تک

تخلیقات:

ناول:

* ۔۔۔۔۔اور انسان زندہ ہے (ٹائمز پریس کراچی۔ ویلکم بک پورٹ کراچی) ۱۹۶۰ء
* راجپوت (نیشنل بک فاؤنڈیشن) ۲۰۱۰ء

تراجم:

*چی گویرا کی ڈائری *برازیل کے جنگلوں میں
* سکندر صاحب * آدم خور

ریڈیو ڈرامے:

*گوشہ عافیت *بیگم نے شکار کھیلا
*کالا گھاٹ کا آدم خور * بیگم نے سچ مچ شکار کھیلا
*ڈگری * شطر نٹری
*لائف بوٹ * چاند رات

دستاویزی فلمیں:

سیلانی کے ساتھ:
*۳۹ دستاویزی فلمیں مغربی پاکستان پر عکس بند ہوئیں
*۱۰ فلمیں مشرقی پاکستان پر عکس بند ہوئیں

سلسلہ پگڈنڈی:
*۳ دستاویزی فلمیں

رپورتاژ:
*۶ دستاویزی فلمیں

مختلف موضوعات پر بنائی گئی دستاویزی فلمیں:
*۲۰ دستاویزی فلمیں

انگریزی زبان میں بنائی گئی دستاویزی فلمیں:
*۱۵ دستاویزی فلمیں

اعزازت:

*صدارتی تمغہ برائے حسن کار کردگی
*طویل اور اعلیٰ کار کردگی پر پاکستان ٹیلی وزن کی جانب سے سپاس نامہ

بلاشبہ عبید اللہ بیگ صاحب ایک نابغہ روزگار شخصیت تھے۔نہ صرف علمی طور پر بھی بلکہ عملی طور پر بھی۔ اوپر دی گئی تفصیلات ان کی پیشہ ورانہ زندگی کا بمشکل ہی احاطہ کر پاتی ہیں۔ اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں انہوں نے کتنی کامیابیاں حاصل کیں، کتنے ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے، کتنی زندگیاں بدل دیں، مگر پھر بھی عاجزی ان کی ذات کا خاصہ تھی۔ ان کی وفات ایک بہت بڑا خلا ہے؛ادب کے لیئے، ٹیلی وزن کے لیئے، اچھی معیاری اردو زبان کے لیئے۔شاید ہی کوئی شخص آج کی دنیا میں اتنے اہم اور ہمہ جہت ناول تحریر کرے اور اس کی ذرا سی بھی تشہیر نہ کرے۔ یہ بے نیازی ان ہی کا خاصہ تھی۔ کسی ادیب نے کیا خوب لکھا ہے کہ اب تو وہ سانچے ہی ٹوٹ گئے جس میں ایسی عظیم شخصیات ڈھلا کرتی تھیں ۔ہمارے حصے میں تو بس دیوانے اور فرزانے ہی آئے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ان کے درجات مزید بلند فرمائے۔آمین

نوٹ: اس مضمون کی تیاری میں ماہنامہ رابطہ شمارہ جولائی۲۰۱۲ء زیر ادارت مظہر علی خاں عارف سے مدد لی گئی
 

loneliness4ever

محفلین
السلام علیکم لیاقت صاحب

کس کا ذکر چھیڑ دیا جناب نے، فقیر کو تو لفظ ملتے ہی نہیں جو ایسی شخصیت کا احاطہ کر سکیں
اللہ پاک درجات بلند فرمائے ۔۔۔۔ آمین
 
Top