شہزاد تُجھے دِل سے بُھلانے کے نہیں ہم ۔۔۔۔۔شفیق خلش

طارق شاہ

محفلین
بہ رفتنِ شہزاد
تجھ سے مِلے احساس، مِٹانے کے نہیں ہم
شہزاد تُجھے دِل سے بُھلانے کے نہیں ہم

ہے قصْد، کہ رکھّیں گے تُجھے یاد ہمیْشہ
رِحْلت سے تِری تُجھ کو بُھلانے کے نہیں ہم

آجائیں گے دُنیا میں کئی اور سُخنْور
لیکن کوئی شہزاد سا، پانے کے نہیں ہم

احسان تِری ذات پہ کیا کیا نہیں اُس کا
اُردو! یہ تُجھے گِن کے بتانے کے نہیں ہم

دُکھ سے ہے عجَب ضعْف، خلِش جان پہ طاری
شاید، کہ مِلا غم اب اُٹھانے کے نہیں ہم

شفیق خلش
 

طارق شاہ

محفلین
واہ کیا خوب اور بروقت مرثیہ لکھا ہے شہزاد احمد کی وفات پر۔
ارسال فرمانے پر آپ کا بھی شکریہ طارق شاہ صاحب
جناب فاتح صاحب
اظہار خیال پرآپ کا متشکّر ہوں
مرثیہ صحیح کہا، درد اور دلسوزی محسوس کی جاسکتی ہے
یہاں شیئر کرنا میرے لئے بھی، اطمینانی ہے
تشکّر ایک بار پھر سے
 
Top