آشا بھوسلے شام سے آنکھ میں نمی سی ہے ۔ آشا بھوسلے ، گلزار

فرخ منظور

لائبریرین
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے ۔ آشا بھوسلے
شاعر: گلزار
البم: دل پڑوسی ہے

شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
دفن کردو ہمیں کہ سانس ملے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
اس کی عادت بھی آدمی سی ہے
کوئی رشتہ نہیں رہا پھر بھی
ایک تسلیم لازمی سی ہے
آئیے راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے
(گلزار)
 
Top