شام: سرکاری فورسز سے لڑنے کیلئے 600یورپی جہادی باغیوں کیساتھ مل گئے

صرف علی

محفلین
شام: سرکاری فورسز سے لڑنے کیلئے 600یورپی جہادی باغیوں کیساتھ مل گئے
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

80314_l.jpg

لندن ،دمشق ،بیروت (اے ایف پی) ایک برٹش اسٹڈی رپورٹ کے مطابق 600یورپی جہادیوں نے شام میں سرکاری فورسز سے لڑنے کیلئے باغیگروپ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔شام جانے والوں میں 14یورپی ممالک کے جہادی شامل ہیں جن میں فرانس ،جرمنی ،برطانیہ اور ہالینڈ بھی شامل ہیں ۔کنگز کالج لندن میں انٹر نیشنل سینٹر فار اسٹڈی آف ریڈیکلائزیشن(آئی سی ایس آر) کی جانب سے شائع شدہ تحقیق کے مطابق 140اور 600کے درمیان یورپین2011کے آغازسے شام گئے۔441یورپین تاحال شام میں ہیں۔آئی سی ایس آر پر مبنی اعداد شمار کے مطابق جہادی ویب سائٹ پر تقریباً 250شہادت کی اطلاع پوسٹ کی گئی ہے جبکہ مغربی اور عرب میڈیا کی اطلاع کے مطابق یہ تعداد سیکڑوں میں ہے۔
 

ساجد

محفلین
مغرب کا دہرا معیار اور مسلم حکمرانوں کی اپنے ہی عوام کے ساتھ کھلواڑ۔ دونوں صورتوں میں تباہی مسلم عوام اور ممالک کی۔
 

حسینی

محفلین
صرف علی بھائی۔۔۔ کچھ عرصہ پہلے اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارہ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں انکشاف کیا تھا کہ شام میں
لڑنے والے دہشت گردوں میں سے صرف دس فی صد کا تعلق شام کے ملک سے ہے۔۔۔ باقی سب غیر ملکی ہیں۔۔۔
ان میں ایک کثیر تعداد پاکستانیوں کی بھی ہے۔۔۔ جو وزیرستان وغیرہ سے جہاد کے نام پر گئے ہیں۔۔۔ اور اس کے علاوہ بہت سے افغانی بھی پاکستانی پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔۔۔ اب پاکستانی پاسپورٹ دہشت کی علامت بنتا جا رہا ہے۔۔۔

اتنا سب کچھ عیان ہونے کے باوجود بھی بعض نادان دوست اس دہشت گردی کو جہاد اور انقلاب کا نام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ تو عالم کفر کی ایک اسلامی ملک میں کھلی مداخلت ہے جس کے خلاف آواز اٹھانا اور عملی جدوجہد کرنا ہر مسلمان بلکہ ہر انسان کا فرض ہے۔
 
شام: سرکاری فورسز سے لڑنے کیلئے 600یورپی جہادی باغیوں کیساتھ مل گئے
headlinebullet.gif

shim.gif

dot.jpg

shim.gif

80314_l.jpg

لندن ،دمشق ،بیروت (اے ایف پی) ایک برٹش اسٹڈی رپورٹ کے مطابق 600یورپی جہادیوں نے شام میں سرکاری فورسز سے لڑنے کیلئے باغیگروپ میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔شام جانے والوں میں 14یورپی ممالک کے جہادی شامل ہیں جن میں فرانس ،جرمنی ،برطانیہ اور ہالینڈ بھی شامل ہیں ۔کنگز کالج لندن میں انٹر نیشنل سینٹر فار اسٹڈی آف ریڈیکلائزیشن(آئی سی ایس آر) کی جانب سے شائع شدہ تحقیق کے مطابق 140اور 600کے درمیان یورپین2011کے آغازسے شام گئے۔441یورپین تاحال شام میں ہیں۔آئی سی ایس آر پر مبنی اعداد شمار کے مطابق جہادی ویب سائٹ پر تقریباً 250شہادت کی اطلاع پوسٹ کی گئی ہے جبکہ مغربی اور عرب میڈیا کی اطلاع کے مطابق یہ تعداد سیکڑوں میں ہے۔
حیرانی کی بات ہے کہ مجاہدین کی اتنی تفصیل طاغوتی قوتوں کے پاس ہے اور اس کے باؤجود بھی طاغوتی قوتیں دہشت گردی کا واویلا مچا رہی ہیں کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ نام نہاد مجاہدین درپردہ امریکہ کے ہی بندے ہوں؟؟؟؟
 
اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں فرمایا ہے:’’اجازت دے دی گئی اُن لوگوں کو جن کے خلاف جنگ کی جارہی ہے، کیونکہ وہ مظلوم ہیں، اور اللہ یقیناًان کی مدد پر قادر ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے ناحق نکال دیے گئے صرف اس قصور پر کہ وہ کہتے تھے: ’’ہمارارب اللہ ہے‘‘۔ اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ذریعے دفع نہ کرتا رہے تو خانقاہیں اور گرجا اور معبد اور مسجدیں، جن میں اللہ کا کثرت سے نام لیا جاتا ہے، سب مسمار کرڈالی جائیں۔ اللہ ضرور اُن لوگوں کی مدد کرے گا جو اُس کی مدد کریں گے۔ اللہ بڑا طاقت ور اور زبردست ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنھیں اگر ہم زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں گے، زکوٰۃ دیں گے، نیکی کا حکم دیں گے اور بُرائی سے منع کریں گے۔ اور تمام معاملات کا انجامِ کار اللہ کے ہاتھ میں ہے‘‘۔ (الحج ۲۲:۳۹۔۴۱)


اگرچہ حالات بہت دگرگوں ہیں، سازشیں خوف ناک اور پے درپے ہیں، اور قربانی و شہادت کی مثالیں دلدوز اور اَلم ناک ہیں لیکن غلبہ قانونِ الٰہی کو ہی حاصل ہے۔ گھڑی کی سوئیوں کو اُلٹا نہیں چلایا جاسکتا۔ بے گناہ اور پاکیزہ خون رائیگاں نہیں جائے گا، بلکہ یہ عن قریب نصیب ہونے والی فتح کی بہت بڑی قیمت ہے۔ حالات بتا رہے ہیں کہ پوری شامی قوم خالص اور مخلص ہوکر اللہ کی طرف رجوع کرچکی ہے اور رنجیدہ دلوں کی گہرائیوں سے اُٹھنے والی یہ سچی آواز ہم سن رہے ہیں: یاَاللّٰہ مَا لَنَا غَیْرَکَ یَا اللّٰہ (اللہ تیرے سوا ہمارا کوئی نہیں، اے اللہ!)۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ سچی آہ و زاری اللہ کی رحمت، تائید اور نصرت کے حصول میں کامیاب ہوکر رہے گی۔
 

عسکری

معطل
جہادیوں کا کیا ہے ان کو تو لڑنا مرنا مارنا ہے چاہے شام ہو یا مریخ انہیں اس سے کوئی مطلب نہیں کہ کیا ہے کون ہے کیسا ہے
 

ساجد

محفلین
اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں فرمایا ہے:’’اجازت دے دی گئی اُن لوگوں کو جن کے خلاف جنگ کی جارہی ہے، کیونکہ وہ مظلوم ہیں، اور اللہ یقیناًان کی مدد پر قادر ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے ناحق نکال دیے گئے صرف اس قصور پر کہ وہ کہتے تھے: ’’ہمارارب اللہ ہے‘‘۔ اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ذریعے دفع نہ کرتا رہے تو خانقاہیں اور گرجا اور معبد اور مسجدیں، جن میں اللہ کا کثرت سے نام لیا جاتا ہے، سب مسمار کرڈالی جائیں۔ اللہ ضرور اُن لوگوں کی مدد کرے گا جو اُس کی مدد کریں گے۔ اللہ بڑا طاقت ور اور زبردست ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنھیں اگر ہم زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں گے، زکوٰۃ دیں گے، نیکی کا حکم دیں گے اور بُرائی سے منع کریں گے۔ اور تمام معاملات کا انجامِ کار اللہ کے ہاتھ میں ہے‘‘۔ (الحج ۲۲:۳۹۔۴۱)
توقع رکھتا ہوں کہ آیاِت قرآنی کو ڈھال کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔ ہم پاکستانی مسلمان بھی اسی قسم کے "جہادیوں" کے ہاتھوں سڑکوں ، بازاروں اور گھروں میں جانوروں کی طرح مارے جا رہے ہیں۔
 

صرف علی

محفلین
السلام علیکم
کوئی بات نہیں یہ طالبان کا وترا امتیاز ہے کے قرآنی آیات کو اپنے مفاد میں استعمال کرے ۔اس کے ذریعہ دنیا میں فساد برپا کرنا ان کا مشغلہ ہے ۔مفسد فی الارض جو ٹھرے۔
یہ تو اب سب کو پتا ہے شام میں امریکہ کی آشیر باد سے اور اس کے پرچم کے سائے میں جہاد ہو رہا ہے ۔آخر امریکہ وقت کا خلیفہ جو ٹھرا۔
 
Top