عامر گولڑوی
محفلین
ہے ان کی رحمت اللعالمینی کا یقیں ہم کو
یہ مداح رسل کافر بھی اکثر بول اٹھتے ہیں
محمد کے غلاموں کی کبھی ہستی نہیں مٹتی
وہ اپنی قبر کے اندر بھی رہ کر بول اٹھتے ہیں
یہ مداح رسل کافر بھی اکثر بول اٹھتے ہیں
محمد کے غلاموں کی کبھی ہستی نہیں مٹتی
وہ اپنی قبر کے اندر بھی رہ کر بول اٹھتے ہیں
ہمارے بہت ہی پیارے دوست سنجے مصرا المتخلص شوق جو کہ لکھنو بھارت سے تعلق رکھتے ہیں۔سنجے مصرا صاحب نہ صرف اچھی غزل کہتے ہیں بلکہ نعت بھی کمال کی لکھتے ہیں اور ان کی رباعیات ان کی شخصیت کو منفرد بناتی ہیں۔
رشتہ مہ و انجم سے بھی جوڑا میں نے
سرکار کے دامن کو نہ چھوڑا میں نے
اس نور مجسم کے برابر نہ ہوا
خورشید کو سو بار نچوڑا میں نے
سرکار کے دامن کو نہ چھوڑا میں نے
اس نور مجسم کے برابر نہ ہوا
خورشید کو سو بار نچوڑا میں نے
غالبا ٢٠١٥ء میں آپ کا مجموعہ غزلیات "رات کے بعد رات" زیور طبع سے آراستہ ہوا اور اب عنقریب آپ کے دو مجموعہ کلام رباعیات شوق اور نعتیہ کلام کے زیر طبع ہیں۔
سید عمران محمد عبدالرؤوف محمد وارث سیما علی سید عاطف علی الف عین وقار علی ذگر