سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیر اعظم

الف نظامی

لائبریرین
سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیر اعظم

( اسلام آباد : دنیا نیوز) وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فوج کے جوانوں کی وطن کے ساتھ والہانہ محبت انمول ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ کابینہ عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی، ہمسایہ ملک کی زمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہو گی تو یہ قبول نہیں ہو گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمسائیہ برادر ملک کے ساتھ امن کے ماحول میں رہنا چاہتے ہیں، برادر ہمسایہ ملک کے ساتھ برادرانہ تعلق اور تجارت چاہتے ہیں،شہداء اور ان کے اہلِ خانہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، ہمسائیہ ملک کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کریں۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے چند سال قبل دہشت گردی نے سر اٹھایا، غازی ہتھیلی پر جان رکھ کر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، شہید ہونے والے دونوں نوجوانوں کے اہلِ خانہ سے ملاقات ہوئی، شہداء کے اہلِ خانہ سے مل کر ایمان تازہ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک کے اربابِ اختیار مل کر خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، برادر ملک ہمارے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کرے، شہدا کے والدین نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے۔
 

شمشاد

لائبریرین
سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیر اعظم

( اسلام آباد : دنیا نیوز) وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فوج کے جوانوں کی وطن کے ساتھ والہانہ محبت انمول ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ کابینہ عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی، ہمسایہ ملک کی زمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہو گی تو یہ قبول نہیں ہو گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمسائیہ برادر ملک کے ساتھ امن کے ماحول میں رہنا چاہتے ہیں، برادر ہمسایہ ملک کے ساتھ برادرانہ تعلق اور تجارت چاہتے ہیں،شہداء اور ان کے اہلِ خانہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، ہمسائیہ ملک کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کریں۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے چند سال قبل دہشت گردی نے سر اٹھایا، غازی ہتھیلی پر جان رکھ کر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، شہید ہونے والے دونوں نوجوانوں کے اہلِ خانہ سے ملاقات ہوئی، شہداء کے اہلِ خانہ سے مل کر ایمان تازہ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک کے اربابِ اختیار مل کر خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، برادر ملک ہمارے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کرے، شہدا کے والدین نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے۔
سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی برداشت نہیں کرسکتے: وزیر اعظم

برداشت نہیں کر سکتے تو نہ کرو۔ تم سے پوچھتا ہی کون ہے؟

پھوکے فائر کرنا بند کرو۔
عملی طور پر کچھ کر کے دکھاؤ۔
 
Top