محسن نقوی زندگی جب بھٹک گئی ہوگی

طارق شاہ

محفلین
غزل
محسن نقوی
زندگی جب بھٹک گئی ہوگی
تابہ حّدِ فلک گئی ہوگی
راکھ کے ڈھیر میں دُھواں کیسا؟
آگ پھر سے بھڑک گئی ہوگی
موت کا ساتھ چھوڑنے کے لئے
زندگی دُور تک گئی ہوگی
برق گرنے سے گھر کے جلنے تک
ساری بستی چمک گئی ہوگی
دل کو جینے کا ڈھب تو آتا تھا
دل کی دھڑکن ہی تھک گئی ہوگی
آبلہ پا جدھر گئے ہوں گے
راہ پھولوں سے ڈھک گئی ہوگی
اُس کے قدموں کی چاپ سے محسن
دل کی دھرتی دھڑک گئی ہوگی
محسن نقوی
 
Top