محسن نقوی زندگانی کی رَمق مانگتے ہیں

محمد بلال اعظم

لائبریرین
زندگانی کی رَمق مانگتے ہیں​
ہم بھی اک سانس کا حق مانگتے ہیں​
غربتِ شام کہاں تک پہنچی!​
اب بگولے بھی شَفق مانگتے ہیں​
ایک اجڑی ہوئی بستی کے مکیں!​
ایک دشتِ لق و دق مانگتے ہیں​
تجھ کو خط خون سے لکنے والے​
اپنے بوسیدہ ورَق مانگتے ہیں!​
جو سمجھتے نہیں خود کو محسنؔ---!​
مجھ سے ہر بات ادَق مانگتے ہیں​
(محسن نقوی)​
(طلوعِ اشک)​
 

طارق شاہ

محفلین
بلال اعظم صاحب !
محسن نقوی بہت خوب اور مربوط لکھنے والے شعرا میں سے تھے
اور خیال کی بستگی میں انھیں عروج حاصل رہا، بہت خوب صورت نظموں، غزلوں
اور رسائی کلام کے خالق کی یہ غزل محظ مشکل قافیوں پر طبع آزمائی لگی
اللہ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے
شیئر کرنے کے لئے تشکّر
بہت خوش رہیں
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بلال اعظم صاحب !
محسن نقوی بہت خوب اور مربوط لکھنے والے شعرا میں سے تھے
اور خیال کی بستگی میں انھیں عروج حاصل رہا، بہت خوب صورت نظموں، غزلوں
اور رسائی کلام کے خالق کی یہ غزل محظ مشکل قافیوں پر طبع آزمائی لگی
اللہ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے
شیئر کرنے کے لئے تشکّر
بہت خوش رہیں

بہت بہت شکریہ۔
ویسے میرا خیال ہے کہ مشکل قافیوں پہ مشتمل کلام کو ایک جگہ ہونا چاہیے تاکہ اس کی ای بک تیار کی جا سکے۔
آپ کا، استادِ محترم الف عین صاحب اور محمد وارث بھائی کا کیا خیال ہے؟
 

نگار ف

محفلین
غربتِ شام کہاں تک پہنچی!​
اب بگولے بھی شَفق مانگتے ہیں​
اس شعر کی تشریح بھی کر دیجئے گا مہربانی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
غربتِ شام کہاں تک پہنچی!​
اب بگولے بھی شَفق مانگتے ہیں​
اس شعر کی تشریح بھی کر دیجئے گا مہربانی
اس شعر کی مختصر تشریح کرنا دو لائنوں میں میرے بس کی تو بات نہیں تھی، لہٰذا اپنے اردو کے استاد جناب رشید الظفر صاحب سے رابطہ کیا تو انہوں کچھ یوں کہا کہ:
"محسن نقوی صاحب اس شعر میں کہہ رہے ہیں کہ میری غربت، میری عاجزی کی انتہا ہو چکی ہے اور شام کا مطلب کہ end ہو گیا ہے۔ آگے رات کا اندھیرا ہے۔ اب جو میرے دل کی خواہشات اور جذبات دن کا اجالا، دن کی سرخی اور شادابی مانگتے ہیں۔"
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اس شعر کی مختصر تشریح کرنا دو لائنوں میں میرے بس کی تو بات نہیں تھی، لہٰذا اپنے اردو کے استاد جناب رشید الظفر صاحب سے رابطہ کیا تو انہوں کچھ یوں کہا کہ:
"محسن نقوی صاحب اس شعر میں کہہ رہے ہیں کہ میری غربت، میری عاجزی کی انتہا ہو چکی ہے اور شام کا مطلب کہ end ہو گیا ہے۔ آگے رات کا اندھیرا ہے۔ اب جو میرے دل کی خواہشات اور جذبات دن کا اجالا، دن کی سرخی اور شادابی مانگتے ہیں۔"

@نگارف پُر مزاح کی وجہ K-2 اور Mount Everest سے بھی بالاتر ہے۔ وجہ بتائیں گی:confused:
 
Top