دونوں میں کوئی فرق نہیں...قلم کمان …حامد میر

عین عین

لائبریرین
اور ان صاحبان کا میں کیا حال بیان کروں جو آج امرکی ڈرونز حملوں کا رونا تو رو رہے ہوتے ہیں، مگر یہ دیکھنے سے قاصر ہیں کہ ان ڈرونز سے ہزار گنا زیادہ معصوم پاکستانیوں کا خون ان طالبانی درندوں نے بہا دیا ہے، مگر انکے خلاف کچھ شاذ و نادر ہی کوئی لفظ نکلتا ہے، الٹا یہ ہر اُس شخص کے گلے پڑ جاتے ہیں جو اس طالبانی درندگی کے خلاف احتجاج کرتا ہے اور اسے امریکہ پٹھو اور لبرل فاشسٹ کا نام دے دیتا ہے۔

زبردست۔ سیدھی سی بات ہے۔ الجھنے والے الجھے ہی رہیں‌ گے۔
 

طالوت

محفلین
مہوش بی بی آپ کی یہ ساری مذمتیں قابل قبول ہوں اگر کبھی علاوہ طالبان کے دوسرے معاملات کی "سافٹ مذمت" ہی کر دیں ۔ آپ کا ہر مراسلہ طالبان سے شروع ہو کر طالبان پر ختم ہوتا ہے ۔ یا تو آپ دعوی کر دیں کہ آپ طالبان میں اسپیشلائزیشن کر رہی ہیں تاکہ افراد کا یہ بار بار کا مطالبہ بےجا قرار دیا جا سکے اور یہ سمجھا جائے کہ آپ دنیا بھر میں ہونے والے کسی بھی ظلم کو ایک نظر سے دیکھتی ہیں ورنہ ہر بات کو طالبان تک کھینچ کر لے جانے کی کوششیں کچھ اور بھی کہتی ہیں جنھیں میں بارہا بیان کر چکا ہوں ۔ موسوی کے خلاف تو آپ نے زمین آسمان ایک کر دیا تھا مگر مروا کی خبر پر پہلی ہی لائن میں گھوم کر آپ طالبان پر آ گئیں ۔ اسے کیا نام دیں ؟ ۔ ۔ ۔ ؟
وسلام
 

گرائیں

محفلین
دوسری طرف جو ان پر فریق مخالف کی طرف سے "جان بوجھ" کر قتل کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے، مجھے ابتک اسکی دلیل نہیں مل سکی ہے۔
ابتک کی سامنے آنے والی خبروں کے مطابق میں یہ سمجھ سکی ہوں کہ Intention ان لوگوں کو قتل کرنے کی نہیں تھی، بلکہ انکی جہالت کہ یہ سمجھ ہی نہ سکے کہ ایک کنٹینر میں یوں لوگوں کو بھر دینے سے انکی موت یقینی ہے۔
اگر انکی نیت واقعی قتل کی ہوتی تو اس کے مواقع انہیں کنٹینر سفر شروع ہونے سے قبل حاصل تھے، یا پھر نئی جیل میں لے جا کر قتل کر سکتے تھے، یا پھر وہ دو چار لوگ جو ان کنٹینرز میں مرنے سے بچ گئے اور بعد میں انہوں نے یہ کہانی بیان کی، ان کو بھی مار دیا جاتا۔

چنانچہ تحقیقات کے نتیجے میں جو بھی بات سامنے آئے، اسکے مطابق سزا ملنی چاہیے۔ اگر عمدا قتل عام تھا تو عمدا قتل کی سزا ملنی چاہیے، اور اگر سہوا ہوا تو بھی اس سہوا غلطی کی سزا ملنی چاہیے۔ دنیا میں کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ شتر بے مہار کی طرح انسانوں کا قتل کرتا پھرے [طالبان کو بھی اسلام کے نام پر یہ حق حاصل نہیں]
------------------------------------
مرد نادان کو نصیحت بے کار۔

اب اللہ ہی انہیں ہدایت دے تو دے، یا پھر شاید جب امریکی بم ان پر برس رہے ہوں تو اُس وقت انہیں عقل آ رہی ہو۔


میرا خیال تھا شائد آپ ذاتیات میں پڑنے والی نہیں ہیں، مگر ڈھکے چھپے انداز میں آپ چوٹ کر ہی جاتی ہیں۔ :) عادت سے مجبور جو ہیں۔

اور عادت بھی وہ جو جوش میں ذلیل ہی کروائے ۔۔

آپ کی نیم دلانہ حمایت کو میں کیا کہوں۔ ہائے اللہ کتنے سادہ دل سپاہی تھے جنھوں نے انسانوں کو کنٹینروں میں ٹھونس دیا اور انھیں اندازہ ہی نہ تھا کہ یہ لوگ مر جائیں گے۔

آپ کو کیسے علم ہو کہ ان کو قتل کرنے کی نیت نہیں تھی؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ۔۔۔ چلین خیر میں کچھ نہیں کہتا ورنہ مجھ پر فرقہ وارانہ فسادات کروانے کا الزام لگ جائے گا ۔۔

باقی آپ سب سمجھ گئے ہوں گے قارئین ۔۔۔

مہوش صاحبہ کہتی ہیں :

دوسری طرف جو ان پر فریق مخالف کی طرف سے "جان بوجھ" کر قتل کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے، مجھے ابتک اسکی دلیل نہیں مل سکی ہے۔
ابتک کی سامنے آنے والی خبروں کے مطابق میں یہ سمجھ سکی ہوں کہ Intention ان لوگوں کو قتل کرنے کی نہیں تھی، بلکہ انکی جہالت کہ یہ سمجھ ہی نہ سکے کہ ایک کنٹینر میں یوں لوگوں کو بھر دینے سے انکی موت یقینی ہے۔
اگر انکی نیت واقعی قتل کی ہوتی تو اس کے مواقع انہیں کنٹینر سفر شروع ہونے سے قبل حاصل تھے، یا پھر نئی جیل میں لے جا کر قتل کر سکتے تھے، یا پھر وہ دو چار لوگ جو ان کنٹینرز میں مرنے سے بچ گئے اور بعد میں انہوں نے یہ کہانی بیان کی، ان کو بھی مار دیا جاتا۔

چنانچہ تحقیقات کے نتیجے میں جو بھی بات سامنے آئے، اسکے مطابق سزا ملنی چاہیے۔ اگر عمدا قتل عام تھا تو عمدا قتل کی سزا ملنی چاہیے، اور اگر سہوا ہوا تو بھی اس سہوا غلطی کی سزا ملنی چاہیے۔ دنیا میں کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ شتر بے مہار کی طرح انسانوں کا قتل کرتا پھرے [طالبان کو بھی اسلام کے نام پر یہ حق حاصل نہیں]
------------------------------------
مرد نادان کو نصیحت بے کار۔

اب اللہ ہی انہیں ہدایت دے تو دے، یا پھر شاید جب امریکی بم ان پر برس رہے ہوں تو اُس وقت انہیں عقل آ رہی ہو۔

میں نے یہاں ایک انگریزی کالم نقل کیا تھا ۔۔ اکرام سہگل صاحب معاصر دی نیوز میں کھتے ہیں، ملاحظہ فرمائیے :

Witnesses told The New York Times and Newsweek in 2002 that over a three-day period hundreds of Taliban prisoners were slain in the desperate uprising in Qila-i-Janghi fortress prison which was put down by Dostum's troops in November 2001. The survivors were stuffed into closed metal shipping containers and given no food or water. Many suffocated or were killed when guards shot into the containers. A recently declassified 2002 State Department intelligence report states that one source concluded that about 1, 500 Taliban prisoners died, including hundreds of Pakistanis.

مہوش صاحبہ ذرا ان گارڈز سے یہ تو پوچھ کر بتائیے کہ کیا ان کو علم نہیں تھا کہ ان قیدیوں کو دوران سفر خوراک اور پانی کی ضرورت ہو گی ؟
اور جب گارڈز نے کنٹینروں پر فائرنگ کی تو کیا گارڈز کو علم نہیں تھا کہ لوگ مر جائیں گے؟ یا آپ کے خیال میں گارڈز سمجھ رہے ہوں گے کہ ان کوخالی بندوقیں تھما دی گئی ہیں، بالکل پاکستانی پولیس کی طرح؟ یا پھر انھوں تو ہوائی فائرنگ کی تھی، اب اگر گولیاں کنٹینروں سے پار ہو گئیں تو گارڈز کا کیا قصور؟ اور جو رپورٹس ہیں کہ جب ڈرائیوروں نے ان قیدیوں کو ہوا اور پانی کی فراہمی کی غرض سے کنٹینروں میں سوراخ کئے تو ان میں سےبعض کو قتل اور بعض کو مارا پیٹا گیا؟ وہ کیا غلط ہیں؟ اگر تحقیقات ہوئیں تو سزا ملے گی نا، اور یہ بات اس قتل عام کی مذمت سے بالکل جدا ہے۔ میں نے آپ سے اس قتل عام کی مذمت کی درخواست کی تھی، تحقیقات پر تبصرے کا نہیں کہا تھا۔

واہ واہ ، کیا کہنے آپ کی انصاف پسندی کے۔ واہ واہ ، کہئیے تو سات فرشی سلام کروں؟ آپ یہاں تو ہمیں جھکائی دے جائیں گی ، روز محشر اللہ کو کیا منہ دکھائیں گی؟

مگر ٹھہریے ، شائد آپ اس اللہ کو مانتی ہیں جس نے ہر خرابی کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہرایا ہے، اور دنیا کی ہر خوبی آپ کے ممدوحین میں رکھ ڈالی ہے جن میں پرویز مشرف، الطاف حسین، ایرانی حجاج جنھوں نے سعدی عرب میں‌فساد کرنا چاہا، اور وہ سب جو آپ کو پسند ہیں، شامل ہیں۔

میں آپ کے پینترے دیکھ کرمحظوظ ہو رہا ہوں بلکہ اب تو میرا پرنٹر بھی ہنستا ہے آپ کی پوسٹس پر جب میں اسکو آپ کی پوسٹس پرنٹ کرنے کی کمانڈ دیتا ہوں۔

ہا ہا ہا ہا ۔۔۔

آپ سب نے دیکھا کہ کس طرح مہوش صاحبہ جھکائی دے کر اس قتل عام کی مذمت کو نظر انداز کر گئیں۔

اب تو مجھے بھی محفل کے ایوارڈز سسٹم پر شک ہونے لگا ہے، کہ کہیں غلطی تو نہیں ہو گئی کسی سے؟
 

گرائیں

محفلین
عارف، میں نے مہوش علی کے مسلسل پینترے بدلنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ ان کی پوسٹس خصوصا پرنٹ کر لیا کروں۔ کل کو کام آ سکتی ہیں۔ مگر شائد ان کے رویے کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے فضول ہے۔
 

گرائیں

محفلین
مہوش بی بی آپ کی یہ ساری مذمتیں قابل قبول ہوں اگر کبھی علاوہ طالبان کے دوسرے معاملات کی "سافٹ مذمت" ہی کر دیں ۔ آپ کا ہر مراسلہ طالبان سے شروع ہو کر طالبان پر ختم ہوتا ہے ۔ یا تو آپ دعوی کر دیں کہ آپ طالبان میں اسپیشلائزیشن کر رہی ہیں تاکہ افراد کا یہ بار بار کا مطالبہ بےجا قرار دیا جا سکے اور یہ سمجھا جائے کہ آپ دنیا بھر میں ہونے والے کسی بھی ظلم کو ایک نظر سے دیکھتی ہیں ورنہ ہر بات کو طالبان تک کھینچ کر لے جانے کی کوششیں کچھ اور بھی کہتی ہیں جنھیں میں بارہا بیان کر چکا ہوں ۔ موسوی کے خلاف تو آپ نے زمین آسمان ایک کر دیا تھا مگر مروا کی خبر پر پہلی ہی لائن میں گھوم کر آپ طالبان پر آ گئیں ۔ اسے کیا نام دیں ؟ ۔ ۔ ۔ ؟
وسلام

ذرا ان کی پوسٹ دوبارہ پڑھیں تو آپ کو احساس ہوگا کہ انھوں مذمت تو کی ہی نہیں۔ الٹا ان قاتلوں کی صفائی پیش کی ہے، جلدی کیجئے اس سے پہلے کہ مہوش صاحبہ تدوین کر جائیں اپنی پوسٹ کی ۔۔

:rollingonthefloor:
 

مہوش علی

لائبریرین
میرا خیال تھا شائد آپ ذاتیات میں پڑنے والی نہیں ہیں، مگر ڈھکے چھپے انداز میں آپ چوٹ کر ہی جاتی ہیں۔ :) عادت سے مجبور جو ہیں۔

اور عادت بھی وہ جو جوش میں ذلیل ہی کروائے ۔۔

آپ کی نیم دلانہ حمایت کو میں کیا کہوں۔ ہائے اللہ کتنے سادہ دل سپاہی تھے جنھوں نے انسانوں کو کنٹینروں میں ٹھونس دیا اور انھیں اندازہ ہی نہ تھا کہ یہ لوگ مر جائیں گے۔

آپ کو کیسے علم ہو کہ ان کو قتل کرنے کی نیت نہیں تھی؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ۔۔۔ چلین خیر میں کچھ نہیں کہتا ورنہ مجھ پر فرقہ وارانہ فسادات کروانے کا الزام لگ جائے گا ۔۔

باقی آپ سب سمجھ گئے ہوں گے قارئین ۔۔۔

مہوش صاحبہ کہتی ہیں :



میں نے یہاں ایک انگریزی کالم نقل کیا تھا ۔۔ اکرام سہگل صاحب معاصر دی نیوز میں کھتے ہیں، ملاحظہ فرمائیے :



مہوش صاحبہ ذرا ان گارڈز سے یہ تو پوچھ کر بتائیے کہ کیا ان کو علم نہیں تھا کہ ان قیدیوں کو دوران سفر خوراک اور پانی کی ضرورت ہو گی ؟
اور جب گارڈز نے کنٹینروں پر فائرنگ کی تو کیا گارڈز کو علم نہیں تھا کہ لوگ مر جائیں گے؟ یا آپ کے خیال میں گارڈز سمجھ رہے ہوں گے کہ ان کوخالی بندوقیں تھما دی گئی ہیں، بالکل پاکستانی پولیس کی طرح؟ یا پھر انھوں تو ہوائی فائرنگ کی تھی، اب اگر گولیاں کنٹینروں سے پار ہو گئیں تو گارڈز کا کیا قصور؟ اور جو رپورٹس ہیں کہ جب ڈرائیوروں نے ان قیدیوں کو ہوا اور پانی کی فراہمی کی غرض سے کنٹینروں میں سوراخ کئے تو ان میں سےبعض کو قتل اور بعض کو مارا پیٹا گیا؟ وہ کیا غلط ہیں؟ اگر تحقیقات ہوئیں تو سزا ملے گی نا، اور یہ بات اس قتل عام کی مذمت سے بالکل جدا ہے۔ میں نے آپ سے اس قتل عام کی مذمت کی درخواست کی تھی، تحقیقات پر تبصرے کا نہیں کہا تھا۔

واہ واہ ، کیا کہنے آپ کی انصاف پسندی کے۔ واہ واہ ، کہئیے تو سات فرشی سلام کروں؟ آپ یہاں تو ہمیں جھکائی دے جائیں گی ، روز محشر اللہ کو کیا منہ دکھائیں گی؟

مگر ٹھہریے ، شائد آپ اس اللہ کو مانتی ہیں جس نے ہر خرابی کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہرایا ہے، اور دنیا کی ہر خوبی آپ کے ممدوحین میں رکھ ڈالی ہے جن میں پرویز مشرف، الطاف حسین، ایرانی حجاج جنھوں نے سعدی عرب میں‌فساد کرنا چاہا، اور وہ سب جو آپ کو پسند ہیں، شامل ہیں۔

میں آپ کے پینترے دیکھ کرمحظوظ ہو رہا ہوں بلکہ اب تو میرا پرنٹر بھی ہنستا ہے آپ کی پوسٹس پر جب میں اسکو آپ کی پوسٹس پرنٹ کرنے کی کمانڈ دیتا ہوں۔

ہا ہا ہا ہا ۔۔۔

آپ سب نے دیکھا کہ کس طرح مہوش صاحبہ جھکائی دے کر اس قتل عام کی مذمت کو نظر انداز کر گئیں۔

اب تو مجھے بھی محفل کے ایوارڈز سسٹم پر شک ہونے لگا ہے، کہ کہیں غلطی تو نہیں ہو گئی کسی سے؟

معذرت گرائیں صاحب کہ آپ کے دل و دماغ میں اتنی نفرت بھری ہوئی ہے کہ آپ میرے یہ سادہ سے الفاظ سمجھنے سے بھی قاصر ہیں:

چنانچہ تحقیقات کے نتیجے میں جو بھی بات سامنے آئے، اسکے مطابق سزا ملنی چاہیے۔ اگر عمدا قتل عام تھا تو عمدا قتل کی سزا ملنی چاہیے، اور اگر سہوا ہوا تو بھی اس سہوا غلطی کی سزا ملنی چاہیے۔ دنیا میں کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ شتر بے مہار کی طرح انسانوں کا قتل کرتا پھرے [طالبان کو بھی اسلام کے نام پر یہ حق حاصل نہیں]
اسی نفرت کا نتیجہ ہے کہ سوچے سمجھے بغیر بے کل الزامات لگاتے ہیں اور پھر ان پر اچھلنا شروع کر دیتے ہیں کہ میں نے پرنٹ کر لیا پرنٹ کر لیا۔ آپ کو یہ پرنٹ کرنے کی دھمکیاں دینے کی گردان لگانے کی ضرورت نہیں میں جو کچھ کہتی ہوں اس پر قائم رہتی ہوں اور اگر غلطی محسوس کروں تو اسے قبول کرتی ہوں۔

ایک دوسری چھوٹی سی مزید نصیحت سن لیں، اور وہ یہ کہ اپنا منہ کسی معاملے میں کھولنے اور دوسروں پر الزامات لگانے سے قبل بہتر ہوتا ہے کہ انسان اپنی تحقیق پہلے مکمل کر لے اور فریق مخالف کا مؤقف بھی جان لے۔ یہ جو آپ یکطرفہ اکرام سہگل کا اقتباس پیش کر کے اچھل اچھل کر مجھ پر الزام لگانے لگے، تو آپ کو علم ہونا چاہیے کہ اکرام سہگل صاحب کے پاس ان باتوں کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں اور وہ صرف ایک سائیڈ کی بات بیان کر رہے ہیں کیونکہ گرائیں صاحب کی طرح انہیں بھی انصاف نہیں کرنا بلکہ اپنی مطلب کی کہانی کو زور دینا ہے۔

جن لوگوں کو انصاف کے نظریے کے ساتھ دونوں طرف کا مؤقف سننا ہے، وہ یہاں وکیپیڈیا پر پڑھ لیں، جہاں دونوں طرف کا مؤقف بیان کیا گیا ہے اور پھر دونوں طرف کے ویب سائٹس کے لنک مہیا کیے گئے ہیں۔

Controversy over responsibility and scale

The controversy surrounds the accounts of two individuals, filmmaker Jamie Doran and writer Robert Young Pelton who was traveling with the U.S. Special Forces attached to Abdul Rashid Dostum’s forces. Doran blames Dostum’s forces for the deaths of the Taliban prisoners. Pelton, on the other hand, completely disputes Doran’s claims.
Doran’s documentary Afghan Massacre: The Convoy of Death documents the evidence based largely on the work of award-winning Afghan journalist Najibullah Quraishi, who says he has seen video evidence of the survivors of the convoy being executed in the desert under supervision of US soldiers, but claims the video was stolen from him, in an incident where he was nearly beaten to death because of his possession of the tape. Doran himself admitted in an interview with Stefan Steinberg that he in fact had absolutely no evidence that American troops were involved in the alleged shootings [1], but believes his sources as to the validity of the massacre charges. Doran claims that Dostum is keeping the video under wraps to blackmail the United States into keeping him in power, although he has no evidence for this claim.
Pelton travelled to Afghanistan about a month before Dasht-i-Leili, while on assignment for National Geographic and CNN. He says that Dostum went out of his way, even defying the U.S., to ensure the safety of the roughly 10,000 Taliban fighters who surrendered in and around Kunduz. "We (the U.S. and Northern Alliance) could have wiped out every Talib on earth and no one would have cared," Pelton says. "There is no cover-up because nothing happened." Pelton’s dispute with Doran is that he is accusing the Green Berets of war crimes murder without any direct evidence. Pelton also says that if Doran will provide him with pictures or video of any US soldier shooting any unarmed Taliban prisoner, that Pelton would personally identify that soldier. [2] He also observed and photographed US Special Force’s medics performing first aid on the wounded Taliban forces.
Pelton concedes that roughly 250 Taliban soldiers did suffocate to death but believes that the confinement was necessary because many of the Taliban forces were still armed and could not be trusted. Pelton argues that any bodies outside of the 250 Taliban fighters who did die, are likely to be some of the estimated 2,000 Talibs allegedly shot by commander Abdul Malik in 1997 and/or the 10,000 people of Hazara origin killed in Mazar-i-Sharif under Taliban rule later.
Hilal Uddin, Deputy Interior Minister of Afghanistan, blames negligence for the deaths: "He [Dostum] is a stupid man. These containers are for carrying goods, not for carrying human beings. But still he should have been smart enough to shoot holes in the containers so these prisoners could breathe." Describing specific responsibility, he says, "When Kamal reached Sheberghan and discovered that hundreds of his prisoners had died, he was afraid and just buried them on the spot. He was particularly afraid of what Gen. Dostum would say when he found out. But, in my view, Kamal did not want to kill these people. He was using these containers because he was worried about security and a break-out."[1]

[edit] Subsequent investigations

Physicians for Human Rights carried out preliminary excavations at the gravesite at Mazar, but concluded that in the absence of a forensic excavation, the identities of those killed, and therefore the veracity of Doran's allegations, cannot be determined [3]. A UN forensic team exhumed three bodies and concluded that they had died as a result of suffocation. Further investigation has been impeded by Rashid Dostum's continuing military control over the area and due to intimidation and death of witnesses.[4]
In July, 2009, President Barack Obama suggested that the event had not been thoroughly or properly investigated. He then ordered that the case be reviewed. [5]
میں اس مراسلے کا اختتام اپنی اسی تحری پر کرتی ہوں جس کا ذکر اوپر کر چکی ہوں:

چنانچہ تحقیقات کے نتیجے میں جو بھی بات سامنے آئے، اسکے مطابق سزا ملنی چاہیے۔ اگر عمدا قتل عام تھا تو عمدا قتل کی سزا ملنی چاہیے، اور اگر سہوا ہوا تو بھی اس سہوا غلطی کی سزا ملنی چاہیے۔ دنیا میں کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہونا چاہیے کہ شتر بے مہار کی طرح انسانوں کا قتل کرتا پھرے [طالبان کو بھی اسلام کے نام پر یہ حق حاصل نہیں]
افسوس کہ جو لوگ اندھی نفرت میں مبتلا ہیں انہیں یہاں تحقیقات کا مطلب سمجھ آئے گا نہ کسی اور چیز کا۔ مذمت ایک طرف رہی، میرے نزدیک انہیں ہر صورت سزا ملنی چاہیے، چاہے عمدا قتل کی ہو یا سہوا قتل کی۔ مگر بات پھر وہی کہ نفرت سے بھرے دل و دماغ کو ہر چیز میں بس سوائے کیڑے نظر آنے کے اور کچھ نظر نہیں آئے گا۔

اور عقلمند بڑے یہ نصیحت کر گئے ہیں جب نفرتیں ایسی بڑھ جائیں کہ انسان کو سامنے کی چیزیں نظر آنا بند ہو جائیں تو بہتر ہے کہ ایسوں کو منہ نہ لگاؤ کہ پہلے یہ گھسیٹ کر تمہیں نیچے اپنی سطح پر لے آئیں گے اور پھر بحث برائے بحث اور اوچھے ہتکھنڈوں کے استعمال میں اپنے تجربے کی بنا پر تمہیں شکست دے دیں گے۔

معذرت گرائیں صاحب، میں آپ کے اس رویے کے بعد آپ سے گفتگو جاری نہیں رکھنا چاہتی۔ میں آپ کو پہلے ہی جواب نہیں دینا چاہتی تھی کیونکہ میں آپ کی خصلت سے واقف ہو چکی تھی۔ مگر جو آپ نے بار بار درخواست کی میں اس معاملے میں اپنا موقف پیش کروں تو مجھے لگا کہ شاید آپ واقعی گفتگو میں سنجیدہ ہیں۔ افسوس کہ میں غلطی پر تھی۔
 

گرائیں

محفلین
آپ نے شائد وہ بھی سن رکھا ہو،

عذر گناہ بد تر از گناہ،

جب وکی پیڈیا کے یہ روابط آپ کے پاس تھے ہی تو آپ نے اتنا گھٹیا عذر کیوں پیش کیا جس کو میں ہائی لائٹ کر چکا ہوں۔

یا آپ مذمت کریں یا کھلے عام انکار کریں اگر آپ میں اخلاقی جرات ہے۔
وکیپیڈیا کو ہر ایک ایڈیت کر سکتا ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
کیا آپ ک ایہ کہنا کہ

ابتک کی سامنے آنے والی خبروں کے مطابق میں یہ سمجھ سکی ہوں کہ Intention ان لوگوں کو قتل کرنے کی نہیں تھی، بلکہ انکی جہالت کہ یہ سمجھ ہی نہ سکے کہ ایک کنٹینر میں یوں لوگوں کو بھر دینے سے انکی موت یقینی ہے۔

ان کی حمایت نہیں ؟ اس میں مذمت کہاں سے آئی ہے؟ آپ جتنے سخت الفاظ اپنے مخالفین کے لئے استعمال کرتی ہیں، ان کا عشر عُشیر بھی یہاں کر لیتیں تو شائد میں اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہوجاتا۔۔۔۔ افسوس، آپ کے نزدیک ایک خاص عقیدے سے تعلق رکھنے والوں کا قتل عام جائز ہے،

افسوس۔۔۔۔۔ارو آپ کی ہٹ دھرمی کہ جب آپ لاجواب ہو جاتی ہیں تو آپ پھر اپنے آپ کو اعلی و ارفع تصور کر کے اپنے سے نیچے لوگوں کی سطح پر ا کر بحث کرنے سے انکار کرنے کا بہاناہ بنا کر جان چھڑا لیتی ہیں، مگر کب تک، مہوش صاحبہ کب تک؟ آپ میری ذات پر جتنا کیچڑ اچھالنا چاہتی ہیں اچھال لیجئے مگر میں سب کے سامنے علی الاعلان یہ کہتا ہوں کہ آپ تا قیامت ان لوگوں کے قتل عام کی مذمت نہ کر پائیں گی۔۔ وہ بے چارے کو ایک دعسرے کا پسینہ چاٹتے چاٹتے مر گئے، افسوس آج ان کے لئے کو ئی نوحہ خواں نہیں ہے ۔۔۔
 

گرائیں

محفلین
اور آپ کا گفتگو جاری نہ رکھنا راہ فرار اختیار کرنے کا وہ گھسا پِٹا بہانہ ہے جسے میں محفل میں ان گنت جگہ پڑھ چکا ہوں۔
 

گرائیں

محفلین
م میں جو کچھ کہتی ہوں اس پر قائم رہتی ہوں اور اگر غلطی محسوس کروں تو اسے قبول کرتی ہوں۔

ا
[/right]
[/left]


کم از کم میں نے آج تک اس محفل میں نہیں دیکھا کہ آپ نے اپنی غلطی قبول کی ہو۔ کیا آپ، مہوش صاحبہ کوئی ایسا ربط دے سکتی ہیں جس میں آپ نے اپنی غلطی قبول کی ہو۔ اگر مہوش صاحبہ جواب نہیں دینا چاہتیں کو کوئی اور صاحب جو ان کے حمایتی ہیں ، کیا میری اس درخواست پر غور کر سکتے ہیں؟
 

arifkarim

معطل
یہاں پر بحث و مباحثہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلنے والا۔
مہوش بہن کا مؤقف بالکل سادہ ہے کہ تحقیق کے بعد جرم ثابت ہونے پر سزا ضرور ملنی چاہئے۔ میں انسے پوچھتا ہوں کہ کس کس کو سزا دیں‌گی۔ یہاں تو ہر کوئی طاقت والا مجرم بنا ہوا ہے؛
History Shows That Every Power Corrupts And An Ultimate Power Corrupts Ultimately!
کیا صدر بُش کو War Crimes کی سزا ملی؟ کیا کبھی دوسری جنگ عظیم کے وہ ’’فاتحین‘‘ جنہوں نے مفتوح اقوام سے بھی زیادہ مظالم کئے تھے، کیا انکو سزائیں دی گئیں؟
کیا وہ بینکرز جو ہر جنگ اور ظلم کو نہ صرف سپانسر کرتے ہیں بلکہ اس کی مدد سے خوب منافع بھی کماتے ہیں، کیا انکو کبھی Crimes On Humanity کے تحت کوئی سزا دی گئی؟
حقیقت یہ ہے کہ موجودہ دور کے انسانوں کا System Of Justice محض ایک فریب ہے۔ آج ہی میاں نواز شریف طیارہ سازش کیس میں بری ذمہ ہو گئے ہیں۔ جسکی لاٹھی اسکی بھینس! :grin:
 

گرائیں

محفلین
عارف آپ کی بات بجا، مگر یہاں تو ان کا یہ مؤقف ہے، مگر آپ اس بات کا کیا کریں گے کہ بہت سی جگہوں پر ہی مہوش صاحبہ بغیر تحقیق کے ہی خود ہی مدعی ، خود ہی منصف اور خود ہی وکیل بن جاتی ہیں؟

اس محفل کے پرانے ممبران ان کی ان حرکتوں سے بخوبی واقف ہیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
یہ شخص لبرل فاشسٹوں کا ذکر کرتا ہے کہ وہ طالبان کے ظلم کے خلاف سڑک پر نکلے،۔۔۔۔ مگر اس وقت یہ شخص اندھا اور بہرا ہوتا ہے جب میڈیا میں موجود مذہبی جنونی طالبان کی اس درندگی کو چھپانے کے لیے اس لڑکی پر ہونے والے ظلم و ستم کا ہی انکار کر رہے تھے۔

اور اس سے بڑھ کر اس شخص حامد میر کے متعلق یاد رکھئیے کہ جب پاکستانی طالبان کا ملا عمر کھل کر واہ فیکٹری میں خود کش حملوں کی ذمہ داری فخر کے ساتھ قبول کر رہا تھا اور مزید ایسے خود کش حملوں کی دھمکیاں دے رہا تھا تو یہ حامد میر اُس وقت بھی طالبان کی حمایت کر رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ ملا عمر کے بیان کر رہنے دیں اور واہ کینٹ میں یہ خود کش حملہ افغانستان کی حکومت نے کروایا ہے۔

اس حامد میر کو کوئی جا کر ہوش کے ناخن دے کہ طالبان کے اس ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرنے والے صرف لبرل فاشسٹ ہی نہیں ہیں، بلکہ سب سے بڑا طبقہ اُن مظلوم پاکستانیوں کا ہے کہ جن کے ہزاروں عزیزوں کو طالبان فتنے نے بے گناہ قتل کر دیا، طالبان کے خلاف سب سے پہلے وہی لوگ مظلوم قبائلی کھڑے ہیں جو طالبان کے خلاف لشکر بنا کر اس فتنے کی روک تھام کی کوششیں کر رہے تھے، طالبان کے خلاف سوات کے عوام کی وہ اکثریت ہے جس نے انتخابات میں سب سے پہلے تمام مذہبی جماعتوں کو رد کرتے ہوئے سیکولر جماعتوں کو ووٹ دیے کہ وہ اس طالبانی فتنے سے انہیں بچائیں، طالبان کے خلاف ہر ہر وہ پاکستانی ہے جس نے ہزاروں معصوموں کا خون طالبان کے ہاتھوں ہوتے دیکھا اور مذہبی جنونیوں کے بہکاوے میں آ کر اندھے ہو کر اس خون سے آنکھیں بند نہ کیں اور اسے اسلامی شریعت کا لبادہ نہ اوڑھنے دیا۔ طالبان کے خلاف ہر وہ مسلمان ہے جس نے انکے خود کش حملوں کی پردہ پوشی نہیں کی اور انکے فتنے کو فتنہ قرار دیا۔

کاش یہ حامد میر کو لبرل فاشسٹوں کے علاوہ طالبان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یہ لاکھوں کڑوڑوں معصوم پاکستانی مسلمان بھی نظر آ جائیں۔

طالبان کے ہاتھوں اتنے خون نہیں ہوئے جتنے آپ ذکر کر رہی ہیں لیکن لال مسجد ۔ سوات آپریشن۔ قبائیلی علاقہ جات پر آپریشن میں ہزاروں شہیدوں کو کیوں آپ کی نظر نے سینسر کر دیا
 

ساجداقبال

محفلین
بھئی مجھے کچھ اور تو نہیں کہنا لیکن یہ محفل ایوارڈ پر بار بار جو اعتراض کیا جاتا ہے تو اس بابت عرض ہے کہ اس کا فیصلہ ناظمین نہیں بلکہ ممبران کے ووٹوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
 

کاشفی

محفلین
ایک دوسری چھوٹی سی مزید نصیحت سن لیں، اور وہ یہ کہ اپنا منہ کسی معاملے میں کھولنے اور دوسروں پر الزامات لگانے سے قبل بہتر ہوتا ہے کہ انسان اپنی تحقیق پہلے مکمل کر لے اور فریق مخالف کا مؤقف بھی جان لے۔

افسوس کہ جو لوگ اندھی نفرت میں مبتلا ہیں انہیں یہاں تحقیقات کا مطلب سمجھ آئے گا نہ کسی اور چیز کا۔ مذمت ایک طرف رہی، میرے نزدیک انہیں ہر صورت سزا ملنی چاہیے، چاہے عمدا قتل کی ہو یا سہوا قتل کی۔ مگر بات پھر وہی کہ نفرت سے بھرے دل و دماغ کو ہر چیز میں بس سوائے کیڑے نظر آنے کے اور کچھ نظر نہیں آئے گا۔

اور عقلمند بڑے یہ نصیحت کر گئے ہیں جب نفرتیں ایسی بڑھ جائیں کہ انسان کو سامنے کی چیزیں نظر آنا بند ہو جائیں تو بہتر ہے کہ ایسوں کو منہ نہ لگاؤ کہ پہلے یہ گھسیٹ کر تمہیں نیچے اپنی سطح پر لے آئیں گے اور پھر بحث برائے بحث اور اوچھے ہتکھنڈوں کے استعمال میں اپنے تجربے کی بنا پر تمہیں شکست دے دیں گے۔


اللہ رب العزت آپ پر سلامتی نازل فرمائے۔۔۔آمین۔۔ ۔۔بہت خوبصورت باتیں ہیں سسٹر ماشاء اللہ ۔۔ ۔۔۔
 

راشد احمد

محفلین
ساری پوسٹیں پڑھ کر یہ ثابت ہوا کہ مہوش بہن کسی کے سوالوں کے جواب دینا پسند نہیں کرتی۔

ان کی نظر میں صرف طالبان ہی دہشت گرد ہیں امریکہ نہیں
جس نے لاکھوں انسانوں کو افغانستان، عراق میں‌مروایا ہے۔ ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان میں بے گناہوں کو مارا ہے جنہوں نے امریکہ کا کچھ نہیں بگاڑا۔

جس دھرتی پر ظلم ہوتا ہے وہاں ظالم پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے دل ودماغ پر پردے پڑے ہیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
ساری پوسٹیں پڑھ کر یہ ثابت ہوا کہ مہوش بہن کسی کے سوالوں کے جواب دینا پسند نہیں کرتی۔

ان کی نظر میں صرف طالبان ہی دہشت گرد ہیں امریکہ نہیں
جس نے لاکھوں انسانوں کو افغانستان، عراق میں‌مروایا ہے۔ ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان میں بے گناہوں کو مارا ہے جنہوں نے امریکہ کا کچھ نہیں بگاڑا۔

جس دھرتی پر ظلم ہوتا ہے وہاں ظالم پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے دل ودماغ پر پردے پڑے ہیں۔

اور جن کے عزیز ڈرون میں جاں بحق ہوتے ہیں وہ پھر انتقاما صحیح اور غلط راستہ نہیں دیکھتے بس اپنا انتقام پورا کرتے ہیں
 

arifkarim

معطل
ساری پوسٹیں پڑھ کر یہ ثابت ہوا کہ مہوش بہن کسی کے سوالوں کے جواب دینا پسند نہیں کرتی۔

ان کی نظر میں صرف طالبان ہی دہشت گرد ہیں امریکہ نہیں
جس نے لاکھوں انسانوں کو افغانستان، عراق میں‌مروایا ہے۔ ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان میں بے گناہوں کو مارا ہے جنہوں نے امریکہ کا کچھ نہیں بگاڑا۔

جس دھرتی پر ظلم ہوتا ہے وہاں ظالم پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے دل ودماغ پر پردے پڑے ہیں۔

بالکل صحیح کہا آپنے۔ مہوش بہن ایک طرفہ طور پر مغربی میڈیا سے انسپائرڈ ہیں اسلئے انکو ہر کوئی رائٹ ونگ ہی لگتا ہے۔:rollingonthefloor:
9/11 کے بعد کئی بار آپنے اس ٹیچر کا ذکر کیا جسکا انٹریو ایک جرمن چینل پر دکھا گیا تھا جسنے "دہشت گردوں" کو تربیعت دی تھی۔
حیرت انگیز طور وہ "دہشت گرد" خود سی آئی اے نے ٹرین کئے تھے :rollingonthefloor:
 
Top